بھارت کو سلامتی کونسل کی رکنیت ملنا دور کی بات وہ اقوام متحدہ کی رکنیت کا بھی اہل نہیں ،کسی کی نیت اور خلوص پر شک نہ کیا جائے ،مجھے خود نیو دہلی میں ایک ملاقات میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر کشمیریوں کو حق خودارادیت کا موقع ملا تو وہ پاکستان کے حق میں ووٹ ڈالیں گے، پاکستان اپنے پختہ عزم کے ساتھ کشمیریوں کے ساتھ ہے

سینیٹ میں قائد ایوان راجہ ظفرالحق کا مظفروانی کی شہادت کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے صدارتی خطاب

ہفتہ 28 جنوری 2017 20:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جنوری2017ء) حکمران جماعت مسلم لیگ (ن)کے چیئرمین اورسینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ بھارت کو سلامتی کونسل کی رکنیت ملنا تو دور کی بات وہ اقوام متحدہ کی رکنیت برقرار رکھنے کی بھی اہلیت نہیں رکھتا،کسی کی نیت اور خلوص پر شک نہ کیا جائے ،مجھے خود نیو دہلی میں ایک ملاقات میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگر کشمیریوں کو حق خودارادیت کا موقع ملا تو وہ پاکستان کے حق میں ووٹ ڈالیں گے، پاکستان اپنے پختہ عزم کے ساتھ کشمیریوں کے ساتھ ہے۔

وہ ہفتہ کی شام یہاں متحدہ طلباء محاذ برائے تحریک آزادی کشمیر کے تحت برہان مظفروانی کی شہادت کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے صدارتی خطاب کررہے تھے ۔سیمینار میں ترجمان دفترخارجہ نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی،مختلف طلباء تنظیموں بشمول اسلامی جمعیت طلبہ مسلم اسٹوڈنٹ آرگنائزیشن،کشمیر یوتھ فورم کے رہنمائوں نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

راجہ ظفرالحق نے کہا کہ نوجوان ہی کسی تحریک کا ہراول دستہ ہوتے ہیں،نوجوانوں کے ساتھ ہی آزادی کی اس تحریک کا مستقبل وابستہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ برہان مظفروانی کی شہادت کے نتیجے میں کشمیریوں کو ایک بارپھر متحد ہونے کا موقع ملا،منزل صاف طور پر سامنے نظر آنے لگی اور اس منزل کو گردآلود کرنے کی جوکوشش کی گئی تھی وہ ناکام ہوئی اور گرد بیٹھ گئی۔قائد ایوان نے کہاکہ تاریخ اور ریکارڈ گواہ ہے کہ کشمیر کبھی بھی بھارت کا حصہ نہیں رہا کشمیر پر دودرجن سے زائد تمام قراردادیں اتفاق رائے سے منظور کی گئیں اور بھارت نے بھی ان قراردادوں سے اتفاق کیا۔

اقوام متحدہ کے ریکارڈ کو دیکھا جاسکتا ہے،سلامتی کونسل کے ممبران نے اتفاق رائے سے ان قراردادوں کو منظور کیا سب کے دستخط موجود ہیں کسی ایک نے بھی مخالفت نہیں کی،آج بھارت سلامتی کونسل کی ممبر شپ کی بات کر رہا ہے،کشمیر پر قراردادوں کی پامالی کے نتیجے میں بھارت کو سلامتی کونسل کی رکنیت ملنا دور کی بات ہے وہ اقوام متحدہ کا رکن رہنے کا بھی اہل بھی نہیں رہا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اپنے پختہ عزم کے ساتھ کشمیریوں کے ساتھ ہے،ہمیں ایسا دستاویزی ریکارڈ دوبارہ تیار کرنا چاہیے جس سے غیرجانبدار مبصرین کو مزید قائل ہونے کا موقع ملے کشمیر کے حوالے سے کسی معاملے پر باہمی اختلافات کا تاثر نہیں ابھرنا چاہیے،نیو دہلی میں فاروق عبداللہ سے میری ملاقات ہوئی اورواضح کیا کہ کوئی کشمیریوں کو اپروچ کرے نہ کرے جب بھی رائے شماری کا موقع آیا کشمیری بغیر کسی ہچکچاہٹ کے پاکستان کے حق میںووٹ ڈالیں گے،فاروق عبداللہ کے مطابق ہم نے بھارت کے حوالے سے اپنی ساری شخصیت کو گم کردیا گیاتھا مگر اس کے باوجود ہم نئی دہلی آتے ہیں وہ ہمیں پاکستان کے ایجنٹ تصور کرتے ہیں،موقع آنے دیں ووٹ پاکستان کے حق میں ہی ڈالیں گے۔

راجہ ظفرالحق نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ہمیں کسی کے خلوص اورنیت پر شک نہیں کرنا چاہیے، منفی باتوں سے گریز کرنا چاہیے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ کشمیر کمیٹی کو مزید بہتر اورموثر انداز میں کام کرنا چاہیے۔مسلم کانفرنس کے صدر سردار عتیق احمد،امیر جمعیت علماء اسلام آزادکشمیر مولانا سعید یوسف،رکن آزادکشمیر اسمبلی سحرش کنول،پیس اینڈ کلچر کی سربراہ مشال ملک،متحدہ طلباء محاذ کے چیئرمین منصور سدوزئی،کل جماعتی حریت کانفرنس کے نمائندہ عبدالحمید لون،اسلامی جمعیت طلبہ کے رہنما سعد بن ہارون نے بھی خطاب کیا۔…(خ م+اع)