ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے ڈاکٹر عافیہ کی وطن واپسی کیلئے ارکان قومی اسمبلی کو خطوط بھیجنے کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر شروع کردیا
ہفتہ 28 جنوری 2017 19:01
(جاری ہے)
اللہ کی مدد و نصرت سے عافیہ موومنٹ نے 2016 ء کے آخر تک ملکی و عالمی سطح پر سیاسی ، مذہبی،و حقوق انسانی کے رہنمائوںو کارکنوں، اراکین صوبائی و قومی اسمبلی، سینیٹرز اورمختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ا فرادکی حمایت حاصل کرکے حکومت پاکستان کیلئے قوم کی بیٹی عافیہ کی وطن واپسی اس حد تک آسان بنا دی تھی کہ امریکی صدر باراک اوبامہ کی سبکدوشی کی تاریخ 20جنوری ،2017 تک عافیہ کے وکلاء کیتھی مینلے اور اسٹیون ڈا?نز صدر مملکت یا وزیراعظم پاکستان کے ایک خط کے منتظر تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکام عافیہ کو رہا کرنا چاہتے ہیں۔یہ ایک سنہری موقع تھا ، حکومت کا ایک خط پورے ملک و ملت کا فرض ادا کرسکتا تھا جو کہ ضائع کردیا گیا۔دیگر مواقع کی طرح یہ موقع بھی آخری نہیں تھا۔ جب کوئی ایک در بند کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ 10نئے در کھول دیتا ہے۔ عافیہ چونکہ پاکستانی شہری ہے اس لئے ان کی وطن واپسی کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے باضابطہ تحریری طور پر خط لکھا جانا ضروری ہے۔ ذرائع ابلاغ باربار یہ اطلاع دے رہے ہیں کہ حکومت شکیل آفریدی کو امریکہ کے حوالے کرنے کی راہ ہموار کررہی ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کا گذشتہ دورہ امریکہ اسی سلسلے کی کڑی تھا۔موجودہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران دعویٰ کرچکے ہیں کہ وہ ایک ٹیلی فون کال کے ذریعے شکیل آفریدی کو دو منٹ میں امریکہ لے آئیں گے۔ ماضی کا تجربہ بھی پوری قوم کے سامنے موجود ہے جب ایک امریکی ایجنٹ، جاسوس اور کئی پاکستانیوں کے قاتل ریمنڈ ڈیوس کو چھوڑ دیا گیا تھا۔ جو تمامتر جرائم کے باوجود اپنے وطن میں آزادی کی زندگی سے لطف اندوز ہورہا ہے، جبکہ عافیہ کی معصومیت کی گواہی عالمی سطح پر دی جارہی ہے۔ امریکی اٹارنی جنرل بھی عافیہ کے مقدمہ کو غیر منصفانہ (Mistrial) قرار دے چکے ہیںلیکن وہ امریکی جیل میں ناکردہ گناہوں کی پاداش میں قیدہے۔اللہ تعالیٰ نے آپ کو ملک کے سب اہم ادارے میں قوم کی نمائندگی کا اعزاز عطا کیا ہے۔ پاکستانی شہریوں کے تحفظ کا فریضہ آپ کی دینی ، قومی اور آئینی ذمہ داری ہے۔اسلامی تاریخ میں ڈاکٹر عافیہ کے معاملے سے قبل بیٹیوں کو تحفظ دینے والے محمد بن قاسم، طارق بن زیاد، معتصم باللہ اور سلطان محمد فاتح جیسے شاندار کردار تو ملتے تھے لیکن بیٹی فروشی کا ایک بھی واقعہ تاریخ کا حصہ نہیں تھا، اللہ تعالیٰ ہمیں مسلسل یہ موقع عطا فرما رہا ہے کہ ہم تاریخ کے اس سیاہ دھبہ کو عافیہ کی رہائی کے عمل سے مٹا دیں تاکہ ہماری آنے والی نسلیںہمیں’’بیٹی فروش‘‘ قوم کے نام سے نہ یاد رکھیں، میں ایک مرتبہ پھر اس بات کو دہراتی ہوں کہ عافیہ پاکستانی شہری ہے اس لئے اس کی وطن واپسی کیلئے حکومت کا باضابطہ طور پر ایک خط امریکی حکومت کو لکھا جانا ضروری ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے ساتھ نئے پروگرام کیلئے مئی تک خدوخال پراتفاق رائے کی امید ہے، بین الاقوامی ڈیٹ مارکیٹ میں واپسی کیلئے پاکستان نے ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت شروع ..
-
سپریم کورٹ نے جاسوسی کے مبینہ ملزم محمد دین کی درخواست ضمانت خارج کردی
-
بانی پی ٹی آئی کی تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
-
رمضان شوگر مل کیس: حمزہ شہباز کی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور
-
چیف جسٹس پاکستان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کے ورثا کو انصاف دلوائیں : خرم نوازگنڈاپور
-
نوازشریف کے دیرینہ ساتھی مرزا آصف بیگ انتقال کرگئے
-
اوکاڑہ گھریلو ملازمہ مبینہ زیادتی کے بعد قتل
-
عوام بے خوابی سے بچنے کیلئے چائے کا بائیکاٹ کریں،عبد الرحیم جانو
-
لانڈھی دھماکا، وزیر ِداخلہ سندھ کا پولیس کیلئے انعام و اسناد کا اعلان
-
لانڈھی دھماکے کا زخمی دم توڑ گیا، دوسرا وینٹی لیٹر پر منتقل
-
لاہور : تین سرکاری ہسپتالوں کیلئے اربوں روپے کا بجٹ جاری
-
پرائیویٹ اسکیم کے تحت حجاج اکرام کی بکنگ تاحال جاری ہے ختم نہیں ہوئی،طاہر محمود اشرفی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.