مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی درندگی عروج پر پہنچ چکی ہے‘ بھارتی قابض فوج کا مقبوضہ کشمیر میں یہ وطیرہ بن چکا ہے کہ وہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت مظلوم اور نہتے کشمیری مسلمانوں کو مارتی ہے پھر جب رد عمل کے طور پر ہڑتالیں اور مظاہرے ہوتے ہیں تو وہ پر امن لوگوں پر گولیاں چلا کر انھیں شہید کرتی ہے

سعودی عرب میں مقیم سیاسی و سماجی شخصیت اور ممتاز کشمیری حریت پسند رہنما محمد رضوان کابیان

ہفتہ 28 جنوری 2017 14:27

مدینہ منورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 28 جنوری2017ء) سعودی عرب میں مقیم سیاسی و سماجی شخصیت اور ممتاز کشمیری حریت پسند رہنما محمد رضوان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی درندگی عروج پر پہنچ چکی ہے۔ بھارتی قابض فوج کا مقبوضہ کشمیر میں یہ وطیرہ بن چکا ہے کہ وہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت مظلوم اور نہتے کشمیری مسلمانوں کو مارتی ہے پھر جب رد عمل کے طور پر ہڑتالیں اور مظاہرے ہوتے ہیں تو وہ پر امن لوگوں پر گولیاں چلا کر انھیں شہید کرتی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ ہندوستان کشمیر یوں پر ظلم و بربریت کے ذریعے ان کے اندر سے جذبہ آزادی کچلنا چاہتا ہے مگر یہ اس کی بھول ہے کہ کشمیری اپنی جان تو دے سکتے ہیں لیکن وہ اپنے حق خود ارادیت کے مطالبے سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوںگے۔

(جاری ہے)

جموں و کشمیر ایک متنازع مسئلہ جو گزشتہ 68سالوں سے اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر موجود ہے۔بھارت نے سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کشمیری قوم کو حق خود ارادیت دینے کا وعدہ کیا لیکن وہ اپنے اس وعدے سے مسلسل انحراف کرتا چلا آیا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ ہندوستان کا ماضی گواہ ہے کہ وہ مذاکرات کے نام پر ہمیشہ ڈھونگ رچاتا رہا ہے۔ نائن الیون کے خود ساختہ واقعہ کے بعد اس نے اپنا پینترا بدل لیا ہے۔ اب وہ دو طرفہ مذاکرات سے بھی گریز کررہا ہے۔ چونکہ بھارت جانتا ہے کہ پاکستان اپنی بے تدبیری کے باعث امریکہ کی نام نہاد دہشت گردی کی جنگ میں بری طرح پھنس چکا ہے۔ اس لئے وہ مسئلہ کشمیر پر ہم سے بات چیت کرنے کو تیار نہیں۔

ماضی کی سپر پاور ز امریکہ اور سوویت یونین کبھی بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے سنجیدہ نہیں رہیں کیونکہ اگر عالمی طاقتیں بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں استصواب رائے کرانے پر مجبور کرتیں تو جنوبی ایشیا کا یہ اہم اور حساس معاملہ کب کا حل ہوچکا ہوتا۔اُنھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے بھی جموں و کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے اپنا کردار صحیح طریقے سے ادا نہیں کیا بلکہ یہ عالمی ادارہ بھارتی ظلم وستم پر عملاً خاموش تماشائی بنا رہا۔