Live Updates

الزامات کی سیاست کرنیوالو ں کو اے این پی کی مقبولیت کا اندازہ ہو چکا ، امیر حیدر خان ہوتی

حکومت چلانا کوئی بچوں کا کھیل نہیں، عمران خان کی اہلیت کا پول کھل گیا ،صوبائی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے،سابق وزیر اعلیٰ کا کنونشن سے خطاب

جمعہ 27 جنوری 2017 20:26

الزامات کی سیاست کرنیوالو ں کو اے این پی کی مقبولیت کا اندازہ ہو چکا ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 جنوری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر و سابق وزیر اعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ حکومت چلانا کوئی بچوں کا کھیل نہیں۔ عمران خان کی اہلیت کا پول کھل گیا ہے اورصوبائی حکومت ہر محاذ پر ناکام ہو چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے پی کے 11 کے ورکرزکنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوںنے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کا پانچ سالہ دور حکومت ایک سنہرا باب ہے۔

اے این پی نے انتہائی سخت حالات میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے اپنی سرزمین کا دفاع کیا اور صوبے میں حکومتی رٹ قائم کی اور ساتھ ہی ساتھ صوبہ بھر میں ترقیاتی کاموں کا جال بچھا کر ساٹھ سالہ ریکارڈ توڑ دیا۔اُنہوں نے کہا کہ تعجب کی بات ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنما تقریباً چار سال حکومت کرنے کے بعد بھی پچھلی حکومت کو مورد الزام ٹھہرانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔

(جاری ہے)

بلندو بانگ دعوؤں کے باوجود وہ کوئی قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھا سکی۔ امن و امان کا مسئلہ ہو یا ترقیاتی کاموں کا۔ نوجوانوں کو روزگار دلانے کا مسئلہ ہو یا میرٹ پر تقرریوں کا ، اقرباء پروری کا ۔ صوبائی حکومت تمام وعدوں کے ایفا میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔کشکول توڑنے کے بلند و بانگ دعوے کرنے والے آج صوبے کیلئے در بدر بھیک مانگنے پر مجبور ہیں خزانہ خالی ہو چکا ہے۔

ساڑھے تین سال گزرنے کے باوجود کوئی وعدہ پورا نہیں کیا جا سکا ، کرپشن کا ہر طرف دور دورہ ہے ،لیکن ان پر ہاتھ ڈالنے والا کوئی نہیں۔اُنہوں نے کہا کہ مردم شماری وقت کا اہم تقاضا ہے فاٹا کو صوبے میں جم کر کے وہاں مردم شماری کرائی جائے ،اے این پی اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔ اے این پی کو ختم کرنے کا سوچنے والوں کو منہ کی کھانی پڑے گی۔ کیونکہ اے این پی کو پارلیمانی سیاست سے نکالنے کے باوجود سیاست کے میدان میں وہ ایک بار پھر پہلے سے مضبوط ہو کر اُبھری ہے۔

آئندہ دور حکومت اے این پی کا ہو گا کیونکہ اب عوام کو احساس ہو گیا ہے کہ ان کے حقوق کی ضامن اے این پی ہی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ اے این پی حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں، لوگوں کی بے لوث خدمت کرتی رہے گی۔ اے این پی اسفند یار ولی خان کی قیادت میں مکمل طور پر متحد ہے اور سازشی عناصر اس کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتے۔ اے این پی خدائی خدمتگار تحریک کا تسلسل ہے ۔

باچا خان اور ولی خان کی قیادت میں اے این پی نے ہر دور کے عامر اور جابر حکمرانوں کے خلاف کلمہ حق کہا۔ اور جب ملک پر مشکل وقت آیا ، ملک کی سلامتی اور ملک سلامتی کو خطرات پیش آئے تو اے این پی موجودہ دور میں اپنے 800 سے زیادہ ورکروں ، لیڈروں نے جانوں کا نذرا نہ پیش کر کے اس سرزمین کی حفاظت کی۔ اور آئندہ بھی باچا خان کے پیروکار اس ملک کی بقاء اور سلامتی کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے۔

اُنہوں نے کہا کہ اے این پی کی مثبت اور انسان دوست پالیسیوں کی بنیاد پر آج دیگر سیاسی پارٹیوں کے عہدیدار اور کارکن اے این پی میں گروہ در گروہ شامل ہو رہے ہیں۔ اے این پی واحد سیاسی جماعت ہے جو عوام کو موجودہ حالات اور بحرانوں سے نجات دلانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اے این پی بلا تفریق ، رنگ و نسل ، زبان اور قومیت سے بالاتر ہو کر انسانیت کی خدمت پر یقین رکھتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ روز بروز عوام میں اے این پی کا گراف بلند ہو رہا ہے۔ اے این پی دور میں کئے گئے ترقیاتی کاموں کی 68سالہ تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ترقی کا عمل دوبارہ شروع کریں گے۔ اے این پی کے صوبائی صد ر نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے میں پشتونوں اور بلوچوں کے حصے اور حق کے حصول کیلئے کسی قسم کی جدوجہد یا قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا۔

پاکستان محض پنجاب کے مفادات کے تحفظ کا نام نہیں ہے بلکہ اس میں رہنے والی تمام قومیتوں کو ان کے جائز حقوق ملنے چاہئیں ۔ جو لوگ پاکستان کو پنجاب اور پنجاب کو پاکستان سمجھ بیٹھے ہیں وہ پاکستان کے مستقبل سے کھیل رہے ہیں۔ سی پیک میں ہمارے مفادات کا تحفظ یقینی بناتے ہوئے اسے کالاباغ ڈیم کی طرح متنازع بنانے سے گریز کیا جائے۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس کے نتائج کی ذمہ داری حکومت اور ان لوگوں پر عائد ہو گی جو کہ قوم سے وعدہ خلافی کرکے غلط بیانی کرتے آئے ہیں۔

سی پیک سے ہمارے آئندہ نسلوں کا مستقبل وابستہ ہے اور پاک چائناراہداری کے نام پر ہمیں پنجاب چائنا راہداری ہرگز منظورنہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی ہی عوام کے حقوق کی حقیقی محافظ ہے اور آئندہ الیکشن میں کامیابی حاصل کر کے عوام کی خدمت کا سلسلہ نئے سرے سے شروع کیا جائیگا۔ اجلاس سے میاں افتخار حسین اور سردار حسین بابک نے بھی خطاب کیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات