خواجہ آصف نے جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی کو اپنا'' پیر ،، مان لیا، جماعت اسلامی کی مختلف جماعتوں کے ساتھ اقتدار میں حصہ لینے کے عمل پر کڑی تنقید ، سید مودودی کی تعلیمات کے منافی قرار دے دیا

جماعت اسلامی کے 3حلیف پارلیمنٹ میں بے نقاب ، وزیر دفاع نے نام گنوا دیئے دھرنوں کے معاملے سینیٹر سراج الحق،وزیراعظم ہاؤس میں بھی ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں فوج کے حکومت کے ساتھ ہونے کے معاملے پر مجھ سے تسلی لیتے رہے ، خواجہ آصف

جمعہ 27 جنوری 2017 20:09

خواجہ آصف نے جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی کو اپنا'' پیر ،، مان ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جنوری2017ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے جماعت اسلامی پاکستان کے بانی مولانا سید ابولاعلیٰ مودودی کو اپنا'' پیر ،، مان لیا تاہم انہوں نے جماعت اسلامی کی مختلف جماعتوں کے ساتھ اقتدار میں حصہ لینے کے عمل کو سید مودودی کی تعلیمات کے منافی قرار دے دیا اور تضاد پر مبنی اس پالیسی کے حوالے سے جماعت کو پارلیمنٹ میں بے نقاب کردیا کہ ان کی پارٹی کے 3حلیف ہیں ، پنجاب میں منت ترلے کی سیاست کرتے ہیں ،خیبرپختونخوا میںاسے پہچانتے نہیں اور آزاد کشمیر میں ہمارا دم چھلا بن جاتے ہیں ،دھرنوں کے معاملے سینیٹر سراج الحق،وزیراعظم ہاؤس میں بھی ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں مجھ سے تسلی لیتے رہے، کیا فوج حکومت کے ساتھ ہے ،میں نے واضح کیا کہ ست خیر، فوج ہمارے ساتھ ہے ’۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز ان کے اس بیان کی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر بھی آگئی۔خواجہ محمد آصف نے واضح کیا کہ جماعت اسلامی تضادات کا شکار ہے اس جماعت کے بانی مولاناسید ابولا مودودی کو اپنا پیر قرار دیتے کہا کہ سید مودودی بڑے عظیم آدمی تھے قیامت تک دنیا اس کے علم سے مستفید ہوتی رہے گی۔یہ بیان گزشتہ شب ایوان میں تصادم کے بعد دیا اور کہا کہ جماعت اسلامی کو ہوش کرنا چاہیے کس کے ساتھ بیٹھے ہیں،پنجاب میں جماعت اسلامی منت ترلے کی سیاست کرتے ہیں، خیبرپختونخوا میں یہ تحریک انصاف کے اتحادی ہیں اور آزاد کشمیر میں ہمارا دم چھلا بن جاتے ہیں، یہ ڈبل شاہ ہیں۔

عمران خان کھڑا ہوتا ہے سب کھڑے ہو جاتے ہیں۔ جماعت اسلامی کے بانی مولانا مودودی بڑے عظیم آدمی تھے سید مودودی کی کتابیں صدقہ جاریہ ہیں قیامت تک دنیا اس کے علم سے مستفید ہوتی رہے گی۔ جماعت کو ہوش کرنا چاہیے کس پالیسی پر گامزن ہے۔ تحریک پاکستان سے لے کر آج تک جماعت اسلامی ہمیشہ غلط سائیڈ پر رہی۔ اس وقت پاکستان کے قیام کی مخالفت کی اور آج شراکت اقتدار کے حوالے ان کی پارٹی کے 3حلیف ہیں۔

پنجاب میں منت ترلے کی سیاست کرتے ہیں۔ خیبرپختونخوا میںاسے پہنچانتے نہیں اور آزاد کشمیر میں ہمارا دم چھلا بن جاتے ہیں ’’کیسے کیسے لوگ جی کو جلانے آجاتے ہیں‘‘۔ مولاناسید مودودی کا علم قیامت تک صدقہ جاریہ ہے۔ خیبربینک آپس میں بانٹ لیا ہے۔ دھرنوں کے دوران تسلی چاہتے تھے کہ فوج آپ کے ساتھ ہے۔ یہ ڈبل شاہ ہیں۔اگر کوئی حلیہ تبدیل کرتا ہو تو اس دہرا چیک کرنا چاہیے اصل میں وہ کیا ہے ۔