پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن غیر آئینی قرار ،وفاقی و صوبائی حکومتوں سے 9فروری تک جواب طلب

لاہور ہائیکورٹ نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی معاونت کیلئے پیش ہونے کی ہدایت کر دی

جمعہ 27 جنوری 2017 19:57

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 27 جنوری2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے دائر درخواست پر وفاقی و صوبائی حکومتوں سے 9 فروری تک جواب طلب کر لیا، عدالت نے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی معاونت کے لئے پیش ہونے کی ہدایت کر دی ۔ جمعہ کے روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے ڈینٹل پریکٹیشنرز ایسوسی ایشن کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کی طرف سے بیرسٹر محمد احمد قیوم نے موقف اختیار کیا کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد ڈاکٹروں سے متعلق پالیسی بنانا وفاق کا کام ہے۔ وفاقی قانون سازی فہرست کے مطابق یہ اختیار وفاق کے پاس ہے۔ تاہم وفاق کا اختیار ہونے کے باوجود پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ نافذ کر دیا گیا اور اس ایکٹ کے تحت کمیشن ڈاکٹروں سے متعلق پالیسیاں بنا رہا ہے اور ڈاکٹروں کیخلاف کارروائیاں کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ پنجاب ہیلتھ کیئرکمیشن کو غیرآئینی قرار دیا جائے اور معاملے کے فیصلے تک کمیشن کو ڈاکٹروں کیخلاف کارروائیوں سے روکا جائے۔ فاضل عدالت نے پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے دائر درخواست پر وفاقی و صوبائی حکومتوں سے 9 فروری تک جواب طلب کر لیا اور اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو بھی معاونت کے لئے پیش ہونے کی ہدایت کر دی ۔

متعلقہ عنوان :