Live Updates

تحریک انصاف نے عمران خان کی ہدایات پر غنڈہ گردی کر کے ایوان کے تقدس کو مجروح کیا،شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کی قیادت میں پارلیمنٹ پر حملہ کر کے اسے پارلیمنٹ کی تاریخ کا سب سے زیادہ افسوسناک اور سیاہ دن بنا دیا، پرامن کارروائی کو شاہ محمود قریشی نے اشتعال انگیز بنایا،عمران خان ذہنی ہیجان کا شکار ہو چکے، پاکستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی سے ان کا کچھ لینا دینا نہیں،خیبرپختونخوا صوبے کا ستیا ناس کر دیا، خیبر بینک کو کھا گئے، ہم ان کے طرز سیاست کی بھرپور مذمت کرتے ہیں،وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 26 جنوری 2017 23:58

تحریک انصاف نے عمران خان کی ہدایات پر غنڈہ گردی کر کے ایوان کے تقدس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جنوری2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وزیر مملکت اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کی قیادت میں پارلیمنٹ پر حملہ کر کے اسے پارلیمنٹ کی تاریخ کا سب سے زیادہ افسوسناک اور سیاہ دن بنا دیا، عمران خان کی ہدایات پر تحریک انصاف نے غنڈہ گردی کر کے ایوان کے تقدس کو مجروح کیا، پرامن کارروائی کو شاہ محمود قریشی نے اشتعال انگیز بنایا، یہ حملہ ایسے ہی تھا جیسے کچھ عرصہ قبل تحریک انصاف پارلیمنٹ پر باہر سے حملہ آور ہوئی تھی، تحریک انصاف نے ایسا ماحول اس لئے بنایا کیونکہ انہیں معلوم ہو گیا تھا کہ وہ عدالت میں جنگ ہار رہے ہیں، عمران خان ذہنی ہیجان کا شکار ہو چکے، پاکستان کی ترقی اور عوام کی خوشحالی سے ان کا کچھ لینا دینا نہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ اس موقع پر (ن) لیگ کے رکن اسمبلی میاں جاوید لطیف اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تحریک انصاف کا ایجنڈا یہی ہے کہ پارلیمنٹ کے تقدس کو پامال کیا جائے، کبھی وہ دھرنے دیتے ہیں اور توڑ پھوڑ کی سیاست کرتے ہیں، گزشتہ روز ایوان میں شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کی قیادت میں تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی نے پارلیمنٹ کے اندر سے حملہ کر دیا، یہ پارلیمنٹ کی تاریخ کا سب سے زیادہ افسوسناک اور سیاہ ترین دن ہے، اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، شاہ محمود قریشی نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کیا اور اپنے اراکین کو ہنگامہ آرائی پر اکسایا، ہاتھ کے اشارے کرتے رہے، انہوں نے یہ کام پہلی مرتبہ نہیں کیا، ماضی میں بھی وہ سپیکر کا گھیرائو کر چکے ہیں اور یہ منصوبہ اس وقت بھی ان کا تھا، ہم نے اس وقت بھی تحمل کا مظاہرہ کیا اور آج بھی تحمل کا مظاہرہ کیا، پارلیمنٹ پر تحریک انصاف کا حملہ سوچی سمجھی سازش تھی، عمران خان اسی لئے آج اجلاس میں نہیں آئے، شاہ محمود نے تضحیک آمیز رویہ اختیار کیا۔

انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے سپیکر چیمبر میں اتفاق رائے سے ایوان کی کارروائی کا ایجنڈا مرتب کیا پھر اپوزیشن کے اصرار پر حکومتی اراکین نے اپنا حق چھوڑ کر انہیں بولنے کا موقع دیا، شاہ محمود کے بظاہر کہنے پر جب ایوان میں ہنگامہ آرائی ختم نہ ہوئی تو شاہد خاقان عباسی نوید قمر کے پاس گئے اور انہیں ہنگامہ آرائی بند کرانے کی درخواست کی کہ طے شدہ ایجنڈے کے مطابق ایوان کی کارروائی چلنے دی جائے مگر پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی نے طوفان بدتمیزی برپا کر دیا، وہ ایوان میں آئے ہی گند ڈالنے کیلئے تھے، لگتا تھا شاہ محمود اپنی قیادت کے دبائو میں ہیں۔

سعد رفیق نے کہا کہ تحریک انصاف نے ایوان کو چور، ڈاکو اور لٹیرا کہا اور بھی القابات دیئے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو کسی ادارے پر بھروسہ نہیں، انہیں پہلے کمیشن سے بھی منہ کی کھانا پڑی، اس بار بھی وہ ایوان سے بھاگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ وہ عمران خان کے ہر رویہ کا جواب دے سکتے ہیں، عمران خان طے کرے کہ فیصلے کہاں کرنے ہیں، خیبرپختونخوا میں صوبے کا ستیا ناس کر دیا، خیبر بینک کو کھا گئے، ہم ان کے طرز سیاست کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، تحریک انصاف ملک میں دھونس دھاندلی اور بدمعاشی کی سیاست کا کلچر پروان چڑھانا چاہتی ہے، اب عوام کو بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میڈیا نے پارلیمنٹ میں آج کا سارا واقعہ خود دیکھا اور عوام کو سچ سے آگاہ کر دیا ہے، سوائے دو یا تین چینلز کے جو سچ کو جھوٹ بنا رہے ہیں لیکن سچ دکھانے والے چینلز کی تعداد زیادہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ عمران خان کا بنایا پاکستان دیکھنا چاہتے ہیں وہ آج ایوان میں ان کی ہنگامہ آرائی دیکھ لیں۔ تحریک انصاف گولی گالی کی سیاست میں جانا چاہتی ہے، آج ایوان میں جو کچھ ہوا عوام اس کا خود حساب لیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی ایک منجھے ہوئے سیاستدان ہیں، ان کا خاندانی پس منظر ایسا ہے کہ کوئی گالم گلوچ پر یقین نہیں رکھتا، خاقان عباسی نے کسی کو گالی نہیں دی۔ اس موقع پر وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ گذشتہ روز کا سیاہ دن اسی طرح کا دن ہے جس طرح پی ٹی آئی نے ماضی میں پارلیمنٹ پر باہر سے حملہ کیا تھا اور بالکل اسی طرح پی ٹی آئی نے گذشتہ روز پارلیمنٹ کے اندر پارلیمنٹ کے اوپر حملہ کیا ہے، اور یہ سب اس لیے ہو رہا ہے کیونکہ عمران خان کو پتہ چل چکا ہے کہ انہیں عدالت میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا،انہوں نے عدالت میں سوائے جھوٹ کے اور کچھ نہیں کہا، پی ٹی آئی کی ہمیشہ سے یہ عادت رہی ہے کہ جب یہ دیکھتے ہیں کہ ہم عدالت کے اندر کیس ہار رہے ہیں تو پھر اسی وقت یہ لوگ اپنا پلان بی بناتے ہیں جس سے یہ ملکی آئینی اداروں کی تضحیک کرتے ہیں، انہیں پریشرائز کرتے ہیں اور انہیں ڈرانے کی کوشش کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر کسی نے نیا پاکستان دیکھنا ہے جس کا عمران خان صاحب نے دعوٰی کیا تھا تو وہ عمران خان کو دیکھے یا پھر پی ٹی آئی کے رویے کو دیکھے جو انہوں نے پارلیمنٹ کے اندر دکھایا ہے، انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں ہونے والا واقعہ تحریک انصاف کے ارکان کے ذہن کی عکاسی کرتا ہے، یہ پی ٹی آئی والوں کی وہ مایوسی اور ذہنی حالت ہے جو لاعلاج ہو چکی ہے اور اب جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ سب مایوسی کا شکار ایک انسان کی وجہ سے ہے جس کو اقتدار کی ہوس ہے، اس کو کوئی سرو کار نہیں کرپشن کے خاتمے سے، اس کو کوئی سرو کار نہیں پاکستان کی ترقی سے، اس کا کوئی مطلب نہیں کہ پاکستان کے اندر ترقی ہو یا خوشحالی ہو،اس کا مقصد صرف اور صرف پاکستان کو پیچھے لے جانا ہے، وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ یہ وہ ذہنی حالت ہے جس میں پی ٹی آئی اس وقت مبتلا ہے کیونکہ ان کا لیڈر اس ذہنی حالت میں مبتلا ہے ،یہ لوگ لاعلاج ہو چکے ہیں، گذشتہ روز کا واقعہ جو پارلیمنٹ میں ہوا اور آپ سب بھی اس کے گواہ ہیں وہ اس ذہنی حالت کی عکاسی کرتا ہے، ہم سب پارلیمنٹیرین جو یہاںموجود ہیں اور جو یہاں موجود نہیں سب نے پی ٹی آئی کی طرف سے پارلیمنٹ میں کیے جانے والے ہنگامے کی شدید مذمت کی ہے، مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کسی کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں،عمران خان کے لیے یہ پیغام ہے کہ جس کیس میں وہ سپریم کورٹ میں ہار رہے ہیں اس کا بدلہ پارلیمنٹ اور پارلیمنٹیرینز سے مت لیں۔

مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی میاں جاوید لطیف نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ جو سیاسی رہنما ملک اور قوم کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کام کرتا ہے اس کے خلاف سازش کی جاتی ہے، بینظیر بھٹو، ذوالفقار علی بھٹو کو بھی سازش کر کے راستے سے ہٹایا گیا، ڈاکٹر قدیر خان کے خلاف بھی سازش کی گئی، آج نواز شریف سی پیک کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں، ملک میں بجلی کی قلت دور کرنے کیلئے منصوبے شروع کر رہے ہیں، کارخانے لگائے جا رہے ہیں تو ان کے خلاف بھی سازشی عناصر سازشیں کرنے میں مصروف ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات