Live Updates

پاناما کیس جب عدالت میں ہے تو پھر پارلیمنٹ میں گند ڈالنے کی کیا ضرورت ہے ،ْوزیر ریلوے سعد رفیق

تحریک انصاف کا مقصد حکومت گرانا ہے ،ْ عمران خان کی حالت کھسیانی بلی کھمبا نوچنے جیسے والی ہے ،ْ دھونس، جلاؤ گھیراؤ، الزام، بہتان اور دھمکیوں کی سیاست نہیں چل سکتی ،ْمیڈیا سے گفتگو

جمعرات 26 جنوری 2017 23:54

پاناما کیس جب عدالت میں ہے تو پھر پارلیمنٹ میں گند ڈالنے کی کیا ضرورت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاناما کیس جب عدالت میں ہے تو پھر پارلیمنٹ میں گند ڈالنے کی کیا ضرورت ہے تحریک انصاف کا مقصد حکومت گرانا ہے ،ْ عمران خان کی حالت کھسیانی بلی کھمبا نوچنے جیسے والی ہے ،ْ دھونس، جلاؤ گھیراؤ، الزام، بہتان اور دھمکیوں کی سیاست نہیں چل سکتی۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں ہنگامہ آرائی پر اپنے رد عمل میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ جب پاناما کیس عدالت میں ہے تو پھر تحریک انصاف کا پارلیمنٹ میں آکر گند ڈالنے کا کیا مطلب ہے، عمران خان فیصلہ کریں کہ اس کیس کا فیصلہ عدالت میں کرنا ہے یا سڑکوں پر، وہ جلسوں اور دھرنوں میں عدالت لگاتے ہیں، انہوں نے 128 دن پارلیمنٹ کو جھوٹا کہا پھر واپس اسی میں آگئے۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے عمران کی حالت کھسیانی بلی کھمبا نوچنے جیسے ہے، خیبرپختونخوا میں ان کی حکومت نے کباڑا کردیا ،ْوہاں لوٹ مار کا عالم ہے، ان کی حکومت نے اپنے بنائے احتساب کمیشن کے پر کاٹ دیئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے الزام اور بہتان کی سیاست کے علاوہ قوم کو کچھ نہیں دیا لیکن دھونس، جلاؤ گھیراؤ، الزام، بہتان اور دھمکیوں کی سیاست نہیں چل سکتی، پاکستان کے ووٹر کو بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا ہے۔

انہوںنے کہاکہ جس نے عمران کا نیا پاکستان دیکھنا ہے وہ ان گالیوں کو سن لے جو ان کے اراکین نے (ن) لیگ والوں کو نکالیں، عمران خان کی زبان اور ان کے ساتھیوں کا طرز تکلم دیکھ لیں جو یہ اپنے مخالفین کیلئے استعمال کرتے ہیں۔وزیرریلوے نے کہاکہ تحریک انصاف نے جو کچھ ایوان میں کیا اس کا حساب میدان سیاست میں پاکستان کے ووٹر ان کو شکست دے کر لیں گے ،ْپی ٹی آئی نے اسمبلی کے ڈائس پر چڑھ کر حملہ کیا ،ْ ہماری جماعت میں بھی غصے والے لوگ ہیں لیکن شاہد خاقان اونچی آواز میں بات بھی نہیں کرتے، ہماری یہ پریکٹس ہے کہ جب اپوزیشن کچھ گڑ بڑ کرے تو حکومتی وزیر سینئر اپوزیشن رکن کے پاس جاکر بات کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اینڈ کمپنی ذہنی ہیجان کا شکار ہے، انہیں سمجھ نہیں آرہی کہ اب کس طرح الیکشن میں جانا ہے، ان کے پاس اب گالی دینا اور چہرے کو داغدار کرنے کا ایجنڈا ہے۔خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ تحریک انصاف کا مقصد حکومت گرانا ہے، یہ ٹولہ جمہوری نظام کیلئے خطرہ ہے، عمران خان بتائیں انہوں نے کتنی بار جمہوریت کیلئے جیل کاٹی اور کتنی بار کوڑے کھائے، تحریک انصاف سیاسی کچرا ہے جسے کوئی منہ نہیں لگاتا وہ یہاں آجاتا ہے، شاہ محمود قریشی کی بھی یہ تیسری جماعت ہے اور جو آدمی تین جماعتیں بدل چکا ہے وہ چوتھی میں بھی جائے گا، ان لوگوں کا کوئی کردار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے ایوان میں طوفان بدتمیزی برپا کیا، ہم سمجھتے تھے کہ شاہ محمود سمجھدار انسان ہیں لیکن انہوں نے اس طوفان کو لیڈ کیا، پی ٹی آئی کو صرف لفنٹر لوگ چاہئیں اور شاہ محمود نے شاید اپنی جماعت کے پریشر کی وجہ سے ایسا کیا، ہمیں ان سے آج ایسے کام کی توقع نہیں تھی۔ قبل ازیں قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آج کا دن پارلیمانی تاریخ کا سیاہ ترین دن کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی نوید قمر سے بات کر رہے تھے تو پی ٹی آئی کے ارکان نے ان کے ساتھ بدتمیزی کی، ایوان میں لگے کیمرے اس کے گواہ ہیں، یہ اتفاقیہ حادثہ نہیں بلکہ پی ٹی آئی نے اس کی منصوبہ بندی کر رکھی تھی۔ پہلے بھی شاہ محمود قریشی نے سپیکر کی چیئر سے بدتمیزی کی۔ مگر ہم نے ایوان کا ماحول بہتر کرنے کے لئے معذرت کی۔ انہوں نے کہا کہ ہائوس بزنس ایڈوائزری کمیٹی اور سپیکر چیمبر میں ہونے والی بات کا پاس نہیں رکھا گیا۔

شاہ محمود قریشی کے اشارے نازیبا اور غیر مہذب تھے۔ ان کا اصل چہرا سامنے آ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف صادق بھی ہیں اور امین بھی، ہمارے قائد نے کبھی جھوٹ نہیں بول،۔ ہم ایسے قائد کے پیچھے کھڑے ہیں جو غیبت سے نفرت کرتے ہیں، نواز شریف نے ہم جیسے سرکش لوگوں کو طاقت کے ذریعے قابو نہیں کیا بلکہ انہوں نے اپنے رویئے اور پیار سے ہمیں قابو کیا ہے، میرے والد تو کبھی اسمبلی نہیں گئے مگر اپنی جدوجہد کی وجہ سے خواجہ صفدر اور خواجہ رفیق کے نام زندہ رہیں گے۔

عمران خان کے نئے پاکستان کا منظر سوشل میڈیا پر دیکھا جا سکتا ہے ،ْایسی ایسی غلیظ گالی ایجاد کر رکھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گالی کی جگہ نہیں یہ دلیل اور شائستگی کی جگہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی یہ دھرنے دیتے ہیں، کبھی پارلیمنٹ کے جنگلے توڑتے ہیں، کبھی پی ٹی وی پر حملہ کرتے ہیں اور سپریم کورٹ کی دیوار پر گندے کپڑے لٹکاتے ہیں، یہ وہی پی ٹی آئی ہے ان کی قیادت ہر شرعی عیب میں ملوث ہے، پھر بھی یہ لوگوں پر تبرے بھیجتے ہیں۔

ہم بدتمیزی نہیں کر سکتے، الله نے ہمیں بولنے کا سلیقہ دے رکھا ہے۔ جب تک عمران خان کی تسلی نہیں ہو جاتی ہم بات کرتے رہیں گے۔ پہلے یہ نواز شریف کے خلاف بات کرتے تھے، اب ان کی صاحبزادی اور صاحبزادوں کے خلاف لڑتے لڑتے ہم تک آ گئے ہیں۔ پہلے انہوں نے آف شور کمپنیوں کی بات کی، پھر ان کے بھائی صاحب کی اپنی آف شور کمپنی نکل آئی۔ پھر انہوں نے الزام لگایا کہ حسین نواز شریف نے والد کو پیسے کیوں بھیجے۔ لوگ بیرون ملک محنت کر کے اپنے والدین کو رقم بھجواتے ہیں۔ عمران خان جلن اور حسد کا شکار ہیں اور وہ لاعلاج ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کا فیصلہ تو آئے گا مگر عمران خان کو بتانا پڑے گا کہ وہ کتنی عدالتیں لگائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات