Live Updates

تحریک انصاف کے اراکین کی قومی اسمبلی میں خواتین کی موجودگی میں ہنگامہ آرائی، دستور کی کتابوں سمیت کو پائوں تلے روندتے رہے،مسلم لیگ (ن) کے اراکین پر حملہ

جمعرات 26 جنوری 2017 23:36

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جنوری2017ء) تحریک انصاف کے اراکین کی قومی اسمبلی میں خواتین کی موجودگی میں ہنگامہ آرائی ، تحریک انصاف کے اراکین ڈیسکوں کے اوپر پڑی دستور کی کتابوں سمیت دیگر مواد کو پائوں تلے روندتے رہے۔ میانوالی سے رکن امجد خان، سوات سے رکن مراد سعید، جمشید دستی، شہر یار آفریدی سمیت دیگر کئی پی ٹی آئی اراکین مسلم لیگ (ن) کے اراکین پر حملہ آور ہوتے رہے جبکہ سپیکر قومی اسمبلی نے ایوان میں ماحول کی خرابی کا ذمہ دار شاہ محمود قریشی کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے منصوبہ بندی سے یہ سب کچھ کیا ہے۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے پاناما کے حوالے سے بحث کو سمیٹنے کے لئے عدالتی کمیشن تشکیل دینے کی درخواست کی۔

(جاری ہے)

اس کے بعد پارلیمانی کمیٹی بنائی گئی جو ڈیڈ لاک کا شکار ہوئی جس کے بعد اضطراب کی کیفیت تھی۔ اس پورے تناظر کو سامنے رکھتے ہوئے سپریم کورٹ نے معاملات کو سلجھانے کیلئے از خود کارروائی شروع کی۔

ہم نے عدالت میں جانے کا فیصلہ کیا۔ اپنی تقریر کے دوران شاہ محمود قریشی نے ایوان میں نعرے لگوانے شروع کئے تو سپیکر نے ان کا مائیک بند کر دیا اور کہا کہ آپ نے سب کئے کرائے پر پانی پھیر دیا ہے۔ میں نے بات کرنے کا موقع فراہم کیا جس کا غلط فائدہ اٹھایا گیا۔ یہ انتہائی غیر مناسب بات ہے۔ اگر صورتحال یہی رہی تو اجلاس ملتوی کرنا پڑے گا۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے ان کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی ہے۔

اس دوران حکومتی ارکان نے بھی پی ٹی آئی کے خلاف نعرے بازی شروع کر دی۔ وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، شاہد خاقان عباسی، خواجہ سعد رفیق، زاہد حامد اور دیگر نے حکومتی ارکان کو صبر و تحمل اختیار کرنے کی ہدایت کی۔ سپیکر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ارکان نے ایوان کا ماحول خراب کیا، شاید یہی ان کی منصوبہ بندی تھی۔ مخدوم شاہ محمود قریشی کو جب اپنی بات سمیٹنے کا موقع دیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میرا مدعا یہ تھا کہ یہ تحریک استحقاق بنتی ہے، اگر نہ بنتی تو صورتحال یہ رخ اختیار نہ کرتی۔

ہم اپنے استحقاق کی خاطر آواز اٹھائیں گے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ تحریک استحقاق پر 7 ارکان کے دستخط تھے۔ دیگر پانچ ارکان کو بھی اس طرح بات کرنے کا موقع دیا جائے جس طرح پہلے دو ارکان بات کر چکے ہیں۔ سپیکر نے کہا کہ جتنے ارکان اپوزیشن سے بات کریں گے اتنے ہی ارکان کو حکومت کی طرف سے بات کرنے کا بھی حق حاصل ہے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ ہم تحریک استحقاق کے محرکین ہیں، ہمارا بات کرنے کا حق ہے۔

اس دوران تحریک انصاف کے اراکین ایک بار پھر سپیکر کے سامنے آ کر جمع ہو گئے اور انہوں نے پھر نعرے بازی شروع کر دی جس پر شاہد خاقان عباسی، شاہ محمود قریشی اور نوید قمر کے پاس گئے اور ان سے ایوان کا معاملہ ٹھنڈا رکھنے کی استدعا کی تاہم اس دوران اقلیتی رکن کے آوازے کسنے پر ایک بار پھر تلخی ہوگئی اور مراد سعید سمیت دیگر پی ٹی آئی اراکین نے شاہد خاقان عباسی پر حملہ کر دیا۔ تحریک انصاف کے اراکین ڈائس پر چڑھ کر آئین کی کتابیں اور دیگر مواد پائوں تلے روندتے رہے۔ بعد ازاں سپیکر نے اجلاس کی کارروائی کچھ دیر کے لئے ملتوی کر دی اور شاہ محمود قریشی تحریک انصاف کے اراکین کو لے کر ایوان سے چلے گئے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات