سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس

1.5 ارب کا فراڈ نیشنل بنک ، حبیب بنک اور متروکہ وقف املاک کے لوگوں نے دوسال میں 24ٹرانزیکشن میں کیا ،بینک حکام کمیٹی نے چارماہ کے اندر ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت کردی نیشنل بینک قومی ادارہ ہے، عوام کو فائدہ پہنچنا چاہیے ،نئے کنٹریکٹ میں سیاسی انتقام کی پالیسی کو نہیں اختیار کرنا چاہیے ،چیئرمین قائمہ کمیٹی

جمعرات 26 جنوری 2017 23:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جنوری2017ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی صدار ت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں حبیب بنک لمیٹیڈ کے حکام نے ڈیڑھ ارب کے فراڈ کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ1.5 ارب کا فراڈ نیشنل بنک ، حبیب بنک اور متروکہ وقف املاک کے لوگوں نے دوسال میں 24ٹرانزیکشن میں کیا ۔

نیشنل بنک سے صدف اور اس کے شوہر اور ہماری برانچ مینجر شامل تھے ان تینوں کے نام 47جائیددادیں ظاہر ہوئی ہیں۔ فراڈ کی انکوائر ی ایف آئی اے کر رہا ہے جبکہ اسٹیٹ بنک ، نیشنل بینک اور حبیب بنک بھی انٹرنل انکوائر ی کر رہے ہیں۔ کمیٹی نے چاروں اداروں کی انکوائری رپورٹ طلب کرلی۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اسٹیٹ بنک ہر بنک کا آڈٹ کرتا ہے دوسا ل تک یہ ٹرانزیکشن ہوتی رہی اسٹیٹ بنک اور متعلقہ بنک فراڈ سے لاعلم رہے ۔

حبیب بنک حکام نے کہا کہ مین اکاؤنٹ نیشنل بنک میں تھا وہیں سے ہدایات آتی تھیں۔ فیڈرل کنسولیڈیٹ فنڈ کے قیام کے لیے ڈرافٹ بنانے کے حوالے سے جوا ئنٹ سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ ایک کمیٹی بن گئی ہے ۔ ایکٹ کا ڈرافٹ بنانے میں چھ ماہ لگ سکتے ہیں۔ جس پر کمیٹی نے چارماہ کے اندر ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت کردی۔ قائم مقام صدر نیشنل بنک نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ چین میں نیشنل بنک کی برانچ کھولنے کیلئے اسٹیٹ بنک پاکستان سے منظوری حاصل کرلی گئی ہے جبکہ چین سے منظوری کے لیے درخواست دے دی ہے منظوری چھ ماہ تک ہوجائے گی۔

اراکین کمیٹی نے نیشنل بنک آف پاکستان میں ملازمین کی پروموشن اور خالی پوسٹوں پر تقرری نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نیشنل بنک حکام کو ہدایت کی کہ نئی تقرری کے لیے بنکوں میںکام کرنے والوں کو ترجیح دی جائے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نیشنل بنک قومی ادارہ ہے ۔ نیشنل بنک سے عوام کو فائدہ پہنچنا چاہیے مگرنئے کنٹریکٹ میں سیاسی انتقام کی پالیسی کو نہیں اختیار کرنا چاہیے ۔

بہت سے لو گ 60سال کی عمر کے بعد بھی نئے کنٹڑیکٹ پر کام کررہے ہیں۔ اور جس کی نیشنل بنک کے چیئرمین نے بھی بہتر کارکردگی کو تسلیم کیا تھا اس کو نیا کنٹریکٹ نہیں دیا گیا۔ کمیٹی نے بھی اس کی حمایت کی تھی۔ اس طرح کے فیصلے خود حکومت کے لیے بد نامی کے باعث بنتے ہیں نجم قصوری کے معاملے کے حوالے سے اسٹیٹ بنک حکام نے کہا کہ بنک رقم دینے کو تیار ہے ۔

دونوں فریقین کو سن کر فیصلہ کیا جائے گا۔ اور کمیٹی کو آگاہ کر دیا جائے گا۔ نیب حکام نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ نیشنل بنک کی بنگلہ دیش کی برانچ میں فراڈ کے حوالے سے کام مکمل کرلیا ہے ایک ماہ تک ریفرنس فائل کردیا جائے گا۔کمیٹی کے کے اجلاس میں سینیٹرز محسن خان لغاری ، نسرین جلیل ، سردار فتح محمد محمدحسنی کے علاوہ قائمقام صدر نیشنل بنک ، وزارت خزانہ ، نیب ، حبیب بنک لمیٹیڈ کے حکام نے شرکت کی ۔

متعلقہ عنوان :