امید ہے عالمی بنک پاکستان بھارت آبی تنازعے کے حل کیلئے کردار ادا کرے گا ، بنیادی ڈھانچے ‘ توانائی اور سماجی شعبے میں عالمی بنک کی سرمایہ کاری قابل قدر ہے ‘ حکومت پانی سے بجلی کے منصوبوں کیلئے ڈیمز تعمیر کر رہی ہے ‘ بلوچستان میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے چھوٹے ڈیمز بنا رہے ہیں

وزیر اعظم نواز شریف کی عالمی بنک گروپ آئی پی آر ڈی کی سربراہ کرسٹیلنا جارجیوا سے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 26 جنوری 2017 21:12

امید ہے عالمی بنک پاکستان بھارت آبی تنازعے کے حل کیلئے کردار ادا کرے ..
اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جنوری2017ء) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے عالمی بنک پاکستان بھارت آبی تنازعے کے حل کیلئے کردار ادا کرے گا ، بنیادی ڈھانچے ‘ توانائی اور سماجی شعبے میں عالمی بنک کی سرمایہ کاری قابل قدر ہے ‘ حکومت پانی سے بجلی بنانے کے منصوبوں کیلئے ڈیمز تعمیر کر رہی ہے ‘ بلوچستان میں بجلی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے چھوٹے ڈیمز بنا رہے ہیں۔

جمعرات کو ورلڈ بنک گروپ آئی پی آر ڈی کی چیف ایگزیکٹو آفیسر کرسٹیلنا جارجیوا سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے و زیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان عالمی بنک کے ساتھ شراکت داری کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ عالمی بنک نے 1952ء سے اب تک پاکستان میں 31 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔

(جاری ہے)

بنیادی ڈھانچے ‘ توانائی اور سماجی شعبے میں عالمی بنک کی سرمایہ کاری قابل قدر ہے۔

انہوں نے کہاکہ 2014ء سے اب تک عالمی بنک نے ترقیاتی شعبے کیلئے اڑھائی ارب ڈالر فراہم کئے ۔ حکومت ترقیاتی شعبے میں کام جاری رکھے گی۔ توانائی کے شعبے میں تربیلا 5,4 اور داسو منصوبوں پر عالمی بنک کا تعاون اہم ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ حکومت پانی سے بجلی بنانے کے منصوبوں کیلئے ڈیمز کی تعمیر پر کام کر رہی ہے۔ بلوچستان میں بجلی ضروریات پوری کرنے کے لئے چھوٹے اور بڑے ڈیمز بنا رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے سندھ طاس معاہدہ کی بھارتی خلاف ورزیوں سے کرسٹیلنا کو آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ میں عالمی بنک بھی فریق ہے۔ بھارت نے معاہدے کے باوجود کشن گنگا ا ور ریٹل ڈیم کی تعمیر کی۔ امیدہے عالمی بنک پاکستان بھارت آبی تنازع کے حل کیلئے کردار ادا کرے گا۔ وزیر اعظم نے آئی ڈی پیز کی بحالی اور تعمیر کیلئے امداد پر عالمی بنک کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر کرسٹیلنا جارجیوا نے کہاکہ وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کے ساتھ ملاقات کر کے انتہائی خوشی ہوئی۔ پاکستان کا میرا گزشتہ دورہ 2011ء میں تھا۔ پاکستان میں مثبت تبدیلیاں نمایاں طو رپر نظر آ رہی ہیں۔ بنیادی ڈھانچہ مضبوط ہوا ہے او ر معیشت مستحکم ہوئی ہے۔ شرح نمو میں اضافہ ہوا ہے اور افراط زر میں کمی آئی ہے۔ عالمی بنک پاکستان کو کئی دھائیوں سے تعاون فراہم کر رہا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ہر سال تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے ملک کی ترقی اور خوشحالی میں مدد ملی ہے۔ عالمی بنک کی پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری ہے۔ اس سال پاکستان عالمی ترقیاتی ایسوسی ایشن کا ڈونر بن گیا ہے۔ پاکستان کا ڈونر بننا اس بات کا اعتراف ہے کہ وہ عالمی بنک کو ایک بہترین سرمایہ کار سمجھتا ہے۔ …(رانا)