سندھ اسمبلی اجلاس، وزارت بلدیات کراچی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو دفاتر کی فراہمی کے لئے ضروری اقدامات کرے گی ،آئندہ بجٹ میں اس مقصد کے لئے مناسب فنڈز بھی رکھے جائیں گے،جام خان شورو

جمعرات 26 جنوری 2017 20:34

سندھ اسمبلی اجلاس، وزارت بلدیات کراچی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو ..
کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جنوری2017ء) سندھ کے وزیر بلدیات جام خان شورو نے یقین دلایا ہے کہ وزارت بلدیات کراچی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کو دفاتر کی فراہمی کے لیے ضروری اقدامات کرے گی اور آئندہ بجٹ میں اس مقصد کے لیے مناسب فنڈز بھی رکھے جائیں گے ۔ انہوں نے یہ یقین دہانی جمعرات کو سندھ اسمبلی کے ایوان میں ایم کیو ایم کے رکن سید ندیم راضی کے ایک توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں کہی ۔

ندیم راضی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن ہوئے ایک عرصہ گذر چکا ہے لیکن شہر کی مختلف یوسیز کے منتخب بلدیاتی نمائندوں کے پاس دفاتر موجود نہیں اور اس صورت حال میں لوگوں کے لیے یہ کس طرح ممکن ہو گا کہ وہ اپنے بلدیاتی نمائندوں سے شہری مسائل کے حل کے لیے رابطہ کر سکیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی اختیارات کو تو چھوڑیں اس وقت ان نمائندوں کو بیٹھنے کی جگہ بھی دستیاب نہیں ۔

اس حوالے سے انہوں نے اپنے حلقہ انتخاب کورنگی کی یوسی کا بھی حوالہ دیا ۔ جام خان شورو کا کہنا تھا کہ یونین کمیٹیوں کی تعداد بڑھ گئی ہے ۔ ہمارے سامنے سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ نئی یونین کونسلز کے لیے دفاتر کہاں قائم کریں ۔ اس مقصد کے لیے فنڈز بھی درکار ہیں ۔ فی الوقت انہیں مختلف سرکاری عمارتوں میں ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور کوشش ہے کہ کچھ یوسیز کے دفاتر کے لیے کرائے پر جگہیں حاصل کی جائیں ۔

اس مقصد کے لیے آئندہ بجٹ میں رقم بھی مختص کی جائے گی ۔ ایم کیو ایم کے فیصل رفیق کے ایک دوسرے توجہ دلاؤ نوٹس کے جواب میں وزیر بلدیات نے وضاحت کی کہ شہر میں نالوں کی صفائی کا کام مسلسل کیا جا رہا ہے ۔ چھوٹے نالے ڈی ایم سیز کی ذمہ داری ہیں جبکہ بڑے نالے کے ایم سی کے پاس ہیں ، جنہیں صاف کرکے کے ایم سی کے حوالے کر دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نالوں میں کوڑا کچرا پھینک دیا جاتا ہے ، جس کے نتیجے میں ان میں پانی کی روانی متاثر ہوتی ہے اور بارشوں کے زمانے میں نالوں سے باآسانی پانی نہیں گذرتا ۔

فیصل رفیق نے اپنے توجہ دلاؤ نوٹس میں اس امر کی نشاندہی کی تھی کہ ان کے حلقے میں موجود نالے کی 5 سال سے صفائی نہیں ہوئی ہے ۔ نالے کے اطراف اسکول ، گرجا گھر اور مساجد واقع ہیں اور بارشوں کے زمانے میں نالے کا پانی اوور فلو ہو کر لوگوں کے گھروں میں داخل ہو جاتا ہے ۔ وزیر بلدیات نے کہا کہ وہ اس صورت حال کے تدارک کے لیے ضروری اقدامات کریں گے ۔