کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں کشمیریوں نے بھارتی یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا

مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال،وادی فوجی چھانی میں تبدیل،دنیا بھر کے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں ،بھارتی فوج کے گھر گھر چھاپے ، متعدد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا بھارتی یوم جمہوریہ منانے کی آڑ میں کشمیریوں کے تمام جمہوری حقوق ہر سال سلب کرلیے جاتے ہیں،بھا رت کے پاس جموں وکشمیر میں اپنایوم جمہوریہ منانے کا کوئی قانونی ، آئینی یا اخلاقی جواز نہیں سید علی گیلانی، میر واعظ ، یاسین ملک کی مقبوضہ وادی میں لوگوں کو سیکیورٹی کے نام پر ہراساں کرنے کی شدید مذمت بھارت میں یوم جمہوریہ کے موقع پر ریاست آسام اور منی پور دھماکوں سے گونج اٹھے، کوئی جانی نقصا ن نہیں ہوا

جمعرات 26 جنوری 2017 14:12

سرینگر /نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 جنوری2017ء) کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کا یوم جمہوریہ یوم سیاہ کے طور پر منایا اس موقع پر مقبوضہ کشمیرمیں مکمل ہڑتال اور جگہ جگہ پر سیاہ پرچم لہرائے گئے جبکہ دنیا بھر کے دارالحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی گئیں،بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پر وادی فوجی چھانی میں تبدیل کردی گئی ،بھارتی فوج نے گھر گھر چھاپوں کے دوران متعدد کشمیریوں کو گرفتار کرلیا، وادی میں کرفیو کا سماں تھا،حریت رہنمائوں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق ، یاسین ملک نے مقبوضہ وادی میں لوگوں کو سیکیورٹی کے نام پر ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی یوم جمہوریہ منانے کی آڑ میں کشمیریوں کے تمام جمہوری حقوق ہر سال سلب کرلیے جاتے ہیں،بھا رت کے پاس جموں وکشمیر میں اپنایوم جمہوریہ منانے کا کوئی قانونی ، آئینی یا اخلاقی جواز نہیں کیونکہ اس نے کشمیر پر کشمیریوں کی خواہشات کے بر خلاف غیر قانونی طورپر قبضہ کر رکھا ہے،دوسری جانب بھارت میں یوم جمہوریہ کے موقع پر ریاست آسام اور منی پور دھماکوں سے گونج اٹھے تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں نے بھارت کے 68ویں یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منایا جبکہ دنیا بھر کے دارلحکومتوں میں بھارت مخالف مظاہرے اور ریلیاں منعقد کی گئیں ۔ یوم سیاہ منانے کی کال سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے د ی ہے تاکہ عالمی برادری کوباورکرایا جاسکے بھارت کشمیریوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت دینے سے مسلسل انکار کر رہا ہے۔

وادی میں مکمل شٹر ڈان ہڑتال کی گئی اور جگہ جگہ پر سیاہ پرچم لہرائے گئے ۔ یوم جمہوریہ کے موقع پر مقبوضہ وادی میں کرفیو کا سماں تھا قابض فوج نے اضافی نفری بلواکر گشت میں اضافہ کرتے ہوئے حساس مقامات پر فوجیوں کو تعینات کردیا جبکہ بھارت کے خلاف ہونے والے ممکنہ مظاہروں کو روکنے کے لئے وادی میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کردی گئی ۔بھارتی افواج نے حریت کانفرنس کے نظر بند رہنمائو ں سید علی گیلانی،شبیر شاہ اور دیگر کے گھروں کے باہراضافی نفری تعینات کر دی تاکہ بھارت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کو روکا جاسکے ۔

وادی کے کئی علاقوں میں غیر اعلانیہ سرچ آپریشن کے زریعے لوگوں کو زبردستی گھروں میں رہنے کی دھمکیاں دی جاتی رہیں ۔مولانا آزاداسٹیڈیم جموں میں بھارتی یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی ۔ مولانا آزاد اسٹیڈیم ، رگھوناتھ مندر، ریلوے اسٹیشن ، بس اسٹینڈ، ائیرپورٹ اور دیگر اہم مقامات پر فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی ۔دوسری جانب حریت رہنمائو ں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق ، یاسین ملک نے مقبوضہ وادی میں لوگوں کو سیکیورٹی کے نام پر ہراساں کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی یوم جمہوریہ منانے کی آڑ میں کشمیریوں کے تمام جمہوری حقوق ہر سال سلب کرلیے جاتے ہیں۔

گزشتہ روز نئی دہلی پولیس نے یوم جمہوریہ کے موقع پر نائن الیون طرز کے حملوں کی وارننگ جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ لشکرطیہ جیسے دہشتگرد گروپ پریڈ کے دوران چارٹر ڈہیلی کاپٹروں کے ذریعے اہم شخصیات پر حملہ کرسکتے ہیں۔دوسری جانب بھارت میں یوم جمہوریہ کے موقع پر ریاست آسام اور منی پور دھماکوں سے گونج اٹھے۔ 68ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر ریاست آسام اور منی پور کے مختلف علاقوں میں9ریموٹ کنٹرول دھماکے کیے گئے ہیں تاہم اس دوران کوئی جانی نقصا ن یا زخمی نہیں ہوا۔

دھماکوں کی آوازیں دور دور تک سنی گئی جس سے لوگوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ۔نامعلوم ملزمان نے ریاست آسام کے شمال میں یونائٹیڈ لبریشن فرنٹ آف آسام کے مضبوط گڑھ والے علاقوں میں 7ریموٹ کنٹرول دھماکے کیے ۔ ضلع چرائڈیو میں 3، ضلع سواساگر میں 2 جبکہ دیگر دو اضلاع میں ایک ایک دھماکاکیا گیا ۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں ریاست آسام میں مختلف مقامات پر کم شدت والے 7دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئیں تاہم دھماکوں والے مقامات پر گڑھے پڑ گئے ہیں ۔

ان میں ایک یوم جمہوریہ کی تقریبات والے مقام سے تقریبا 5سو میٹر دور نالے میں نصب کیا گیا تھا جو تقریبات کے دوران پھٹ گیا ۔اس کے علاوہ ریاست منی پور میں ایک دھماکا منی پور کالج کے قریب ہوا جس میں کسی کے زخمی ہونے کی اطاع نہیں ملی ۔پولیس کے مطابق یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آف آسام کے ایک دھڑے سمیت دیگر باغی تنظیموں نے یوم جمہوریہ کے موقع پر علاقے میں مکمل بائیکاٹ کی کال دیتے ہوئے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تلقین کی تھی ۔

دھماکوں کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لیکر سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے ۔پبلک ڈے کی سرکاری تقریبات کا اآغازصدر پرناب مکھرجی کی جانب سے نئی دہلی میں پرچم کشائی کی تقریب کے بعد ہوا جس کے بعد فوجی پریڈ کا انعقاد کیا گیا ، ابوظہبی کے پرنس شیخ محمد بن زیاد النہیان پبلک ڈے کی تقریبا ت میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے ۔