کراچی،پاکستان میں جاپانی گاڑیوں کی کلیئرنس کی تحقیقات سرد خانے کی نذر ، خزانے کو بھاری نقصان

بدھ 25 جنوری 2017 23:45

کراچی،پاکستان میں جاپانی گاڑیوں کی کلیئرنس کی تحقیقات سرد خانے کی ..

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2017ء) پاکستان میں جاپانی گاڑیوں کی کلیئرنس کی تحقیقات سرد خانے کی نذر ہوگئی ہیں۔کسٹم کلکٹر ایف آئی اے کو ریکارڈ دینے سے گریز کر رہے ہیں، جس سے خزانے کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔تفصیلات کے مطابق کراچی کسٹم افسران کی سازشوں کے باعث جاپان میں کھڑی لگژری گاڑیاں کراچی پورٹ سے کلیئر ہونے کی تحقیقات ایف آئی اے کی سستی کے باعث سرد خانے کی نذر ہوگئی ہیں۔

نان کسٹم پیڈ ،اسمگل شدہ گاڑیوں کے علاوہ چوری کی گاڑیوں کی کلیئرنس اور رجسٹریشن کے معاملات طویل ہونے کے باعث دیگر معاملات بھی حل ہونے سے قاصر ہیں۔جاپانی گاڑیوں کی کلیئرنس کے معاملے پر چھان بین کے ذریعے حتمی طور پر کسٹم کے دو افسران کے نام سامنے آئے ہیں جن میں ایگزامنگ افسر غلام مصطفی اور اپریزنگ افسرقیصر ندیم خان شامل تھے ۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے کی تحقیقات میں کسٹم کے جن افسران کے نام سامنے آئے مذکورہ افسران نے عدالت سے حکم امتناع بھی حاصل کیا ہوا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ریکارڈ میں درج 226لگژری گاڑیاں جن کی کلیئرنس دی گئی یہ گاڑیاں اس وقت ملک میں موجود ہی نہیں تھیں بلکہ جاپان کے آکشن ہاس میں کھڑی ہوئی تھیں ۔ اس ضمن میں ایک جانب ملک کو ٹیکس کی مد میں نقصان پہنچایا گیا اور دوسری جانب کسٹم ایجنٹوں نے گاڑیوں کے ڈیلروں اور کسٹم افسران کے ساتھ مل کر جعلی دستاویزات کے ذریعے بدترین فراڈ کیا گیا۔ #

متعلقہ عنوان :