سپریم کورٹ، این اے 266نصیرآباد کے حوالے سے انتخابی عذرداری کے مقدمہ کی سماعت فروری کے تیسرے ہفتے تک ملتوی

بدھ 25 جنوری 2017 23:34

سپریم کورٹ، این اے 266نصیرآباد کے حوالے سے انتخابی عذرداری کے مقدمہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2017ء) سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 266نصیرآباد بلوچستان کے حوالے سے انتخابی عذرداری کے مقدمہ کی سماعت فروری کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے کہاہے کہ عدالت جوڈیشل کمیشن کی فائنڈنگ نہیںدیکھ سکتی ہم در خواست میں کی گئی استدعاکے پیش نظرکیس کوآگے بڑھائیں گے ،بدھ کوچیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سردارسلیم احمد کھوسہ کی جانب سے حلقہ میں انتخا بی دھاندلی کے حوالے سے دائراپیل کی سماعت کی ، ا س موقع پرمدعاعلیہ میرظفراللہ جمالی کی جانب سے ایڈووکیٹ احمد رضاقصوری نے عدالت میں پیش ہوکرعدالت سے استدعاکی کہ مقدمہ کے حوالے سے الیکشن ٹریبونل سے ریکارڈمنگوایاجائے ، جس پرچیف جسٹس نے ان سے کہاکہ ریکارڈ منگوایاجاچکاہے ، درخواست گزارکی جانب سے ان کے وکیل کامران مرتضٰی نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیاکہ الیکشن کے دوران مخالف امیدوارنے مختلف پولنگ سٹیشنوں پرقبضہ کیاتھا جہاں کسی دوسرے امیدوارکے ووٹرزکوداخل ہونے کی اجازت تک نہیں دی گئی ، کامیاب امیدوارظفراللہ جمالی 41706 ووٹ جبکہ میرے موکل نے 35303 ووٹ حا صل کئے تھے لیکن انتہائی دھاندلی کے ساتھ اس حلقے میں سب سے زیاد ہ 24000 ووٹ مسترد کئے گئے ، ہم نے ٹریبونل میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی اورمسترد شدہ ووٹو ں کاجائزہ لینے کیلئے دودرخواستیں دیں جوٹریبونل نے دیکھے بغیرخارج کردی، فاضل وکیل نے کہاکہ اس حلقے میں حقیقی ووٹروں کی بجائے دوسرے لوگ ان کی جگہ ووٹ ڈالتے رہے ، جبکہ انتخابی نتیجہ 24گھنٹے کی تاخیرسے ریٹرننگ افسرکوپہنچایاگیا کامیاب امیدوار کیخلاف نیب نے فوجداری مقدمہ قائم کیاتھا ا نہوں نے یوبی ایل سے قرضہ لے کربعد میں معاف کرایا ، کامران مرتضٰی نے کہاکہ یہ کیس گزشتہ تین سال سے لٹکاہواہے یہ انتخابی معاملہ ہے جان بوجھ کرتاخیری حر بے استعمال کئے جارہے ہیں جس پرعدالت نے ان سے کہاکہ انتخابی مقدمات کی جلد سماعت کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے اوراب مزید تاخیرنہیںہوگی بعدازاں عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :