انسداد پولیو مہم بارے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ذوالفقار بہن کی زیر صدارت اجلاس

بدھ 25 جنوری 2017 22:13

انسداد پولیو مہم بارے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ذوالفقار بہن کی زیر ..
نوشہروفیروز۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 جنوری2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی کی ہدایات پر پولیو کے خلاف انسداد پولیو مہم کے سلسلے میں وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ذوالفقار بہن کی زیر صدارت ایک اجلاس ڈپٹی کمشنر آفس کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر وسیم علی، رکن سندھ اسمبلی شہناز انصاری، چیئرمین ضلع کونسل عبدالستار عباسی ،ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر مظہر کلہوڑو، تعلقہ ہیلتھ افسرن، یوسی ایم اوز و دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی ذوالفقار بہن نے کہا کہ سندھ حکومت کی جانب سے صوبے کو پولیو سے پاک کرنے کی کوششوں کے سلسلے میں منتخب نمائندے انتظامیہ کے ساتھ مل کر پولیو کے خاتمے کیلئے کوششیں کریں تاکہ ملک کے مستقل کو پولیو سے پاک کیا جاسکے، انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے سخت ہدایات دی ہیں کہ پولیو مہم کے دوران کسی بھی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر وسیم علی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ اور تمام محکمے محکمہ صحت کے ساتھ پولیو مہم کے دوران بھرپور تعاون کررہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ جن علاقوں میں لیڈی ہیلتھ ورکرز نہ ہونے کی وجہ سے پولیو ٹیموں میں خواتین ورکر شامل نہیں ان علاقوں میں پاپولیشن ویلفیئر اور سماجی تنظیموں کی خواتین ورکر ز کو شامل کیا جائے گا، ڈپٹی کمشنر نے مزید کہا کہ پولیو کے خلاف قومی مہم میں خواتین ورکرز نہ دینے والی سماجی تنظیموں کی رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ضلع کونسل عبدالستار عباسی نے کہا کہ پولیو کے خلاف مہم کے دوران ضلع کونسل کے ممبران اور چیئرمین ٹائون و یونین کونسل اپنے اپنے علاقوں میں پولیو ٹیموں کے ساتھ تعاون کریں گے اور والدین کو اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کیلئے راغب کرنے اور دیگر مسائل حل کے لئے پولیوں ٹیموں کے ساتھ تعاون اور مانیٹرننگ بھی کریں گے۔

اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے نیشنل اسٹاپ آفیسر نارتھ سندھ برائے پولیو ڈاکٹر اکبر گھانگھرو نے بتایا کہ ضلع نوشہروفیروز کی یوسی گھانگھراتحصیل کنڈیارو میں 2014 میں ایک پولیو کیس رجسٹر ہونے کی وجہ سے ابھی تک ضلع نوشہروفیروز پولیو وارننگ میں شامل ہے اس لئے ضلع کے ہر بچے کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا لازمی ہے ، انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال 2016 میں پاکستان میں پولیو کے 20 کیسز سامنے آئے جن میں سے 8 کیسز سندھ کے تھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیو مہم کو موثر بنانے کیلئے یونین کونسلز کی سطح پر مائیکرو پلان بہتر بنانے اور اس پر سختی سے عمل کرنے سے پولیو کا خاتمہ ممکن ہے۔اجلاس کو پولیو مہم کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے ڈی ایچ او ڈاکٹر مظہر کلہوڑو نے بتایا کہ ضلع نوشہروفیروز میں گزشتہ مہم کے دوران 2لاکھ 96 ہزار 966 بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے گئے جبکہ ضلع میں گزشتہ پولیو مہم کے دوران 10 ریفوزل ہوئے جن کو علاقہ کے معززین اور انتظامیہ کے تعاون سے پولیو کے قطرے پلائے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیو مہم کے دوران لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے پولیو ویکسین رکھنے میں دشواری پیش آرہی ہے اس لئے سولر ریفریجریٹر فراہم کئے جائیں۔اس موقع پر این اسٹاپ کی ڈاکٹر لبنیٰ نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر ضلع میں پولیو مہم کے سلسلے میں پولیو ٹیموں کے مائیکرو پلان کو بہتر بنانے کیلئے مائیکرو سینسز کا کام شروع کیا گیا ہے ایک ماہ کے دوران چار یوسیز کا کام مکمل کیا گیا ہے اور 8 یوسیز کا کام جاری ہے انہوں نے مزید کہا کہ لیڈی ہیلتھ ورکرز کے تعاون سے ضلع بھر کی تمام یوسیز کا مائیکرو سینسز جلد مکمل کیا جائے گا۔

اجلاس میں مائیکرو سینسز کے کام کو سراہا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ آنے والے پولیو مہم کے دوران بہترین کام کرنے والی پانچ یوسیز کو تعریفی اسناد دی جائیں گی جبکہ بہتر کاکردگی نہ دکھانے والی یوسیز کے میڈیکل آفیسر اور پولیو ٹیموں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :