آزاد کشمیر سمیت مظفرآباد کے دیگر علاقوں میں مسلسل بارش اور برفباری جاری

شاہراہ نیلم ،شاہراہ سرینگر ،شاہراہ راولپنڈی اور شاہراہ ایبٹ روڈ پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند، مظفرآباد شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا

بدھ 25 جنوری 2017 20:15

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جنوری2017ء) آزادکشمیر سمیت مظفرآباد کے دیگر علاقوں میں مسلسل بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری شاہراہ نیلم شاہراہ سرینگر شاہراہ راولپنڈی اور شاہراہ ایبٹ روڈ پر مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند مظفرآباد شہر تالاب کا منظر پیش کرنے لگا سیوریج لائنیں بند ہونے کے باعث سڑکوں پر پانی کھڑا ہونے کے باعث عام آدمی کا پیدل چلنا مشکل ہوگیا مختلف رہائشی آبادی اور مہاجرین کے کیمپوں میںپانی داخل ہونے سے سامان تباہ عوام کا شدید احتجاج جبکہ برفباری کے باعث کیل وادی نیلم ، اٹھمقام ، سدھن گلی ، چکار، باغ سے زمینی رابطہ 29روز بعد بھی بحال نہ ہوسکا بجلی اور ٹیلیفونک نظام بند ہونے کے باعث شہریوں کو متاثرہ علاقوں میں رابطہ کرنے سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے عوام کا کہنا ہے کہ حکومت آزادکشمیر سڑکوں کی بحالی کے علاوہ بجلی کے نظام کو درست کریں تاکہ ہم اپنے موبائل چارج کرکے عزیزوں اقارب سے دیگر شہروں میں ایمرجنسی کے طور پر رابطہ کرسکیں محکمہ موسمیات کے مطابق بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے جس سے متاثرین کی مشکلات میں مزیداضافہ ہوگیا تفصیلا ت کے مطابق آزادکشمیر بھر سمیت دارلحکومت مظفرآباد کے نواحی علاقے کیل ، شاردہ ، لیپہ ،اٹھمقام ، وادی نیلم سمیت ضلع باغ چکار ، نوید گلی ، سدھن گلی سمیت چکوٹھی کا مظفرآباد سے زمینی رابطہ منقتع ہوگیا جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہ نیلم ، دیولیا ، ماربل کے مقام سے جبکہ شاہراہ ایبٹ آباد ، لوہا ر گلی کے مقام سے شاہراہ راولپنڈی دلائی اور کوہالہ کے مقام سے جبکہ شاہراہ سرینگر مختلف مقاما ت سے شاہراہ باغ ، سدھن گلی اور نوید گلی سے لینڈ سلائیڈنگ کے باعث رابطہ سڑکیں جس کے باعث عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے یاد رہے گزشتہ 29روز سے شاردہ ، کیل ، لیپہ ، اٹھمقام ، وادی نیلم دارلحکومت مظفرآباد سے منقتع جہاں مسلسل بارشیں اور برفباری کے باعث باہر نکلنا مشکل ہوگیا وہاں عوام میں کھانے پینے کی اشیاء کی شدید قلت پائی جارہی ہے جبکہ سرکاری ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں میں سہولیات نہ ہونے کے باعث عوام دربدر کی ٹھوکریں کھانے لگی ادویات ختم جبکہ عملہ بھی اپنے اپنے گھروں میں آرام فرمانے لگے ایسے میں متاثرہ علاقے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا بجلی اور ٹیلیفونک کی تاریں ٹوٹنے سے بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہے جس سے موبائل فون یا پی ٹی سی ایل ٹیلیفون جو بجلی پر چلتے ہیں وہ بھی بندہوکر رہ گئے ہیں شدید احتجاج کے باوجود ضلعی انتظامیہ نے نہ تو کوئی مدد کی اور نہ حکومتی اراکین نے اس طرف کا رخ کیا جبکہ حکومت آزادکشمیر یا تو اسلام آباد یاپھر میر پور وادی نیلم تو پہلے ہی دارلحکومت مظفرآباد سے کٹ کر رہ گیا وہاں دارلحکومت مظفرآباد مسلسل ویران ہے متاثرہ علاقوں میں ساڑھے چار لاکھ سے زائد افراد معصور ہو کر رہ گئے اگر بارش اور برفباری کا سلسلہ مسلسل جاری رہا تو عوام کی اشیاء خوردونوش اورمیڈیکل سہولت نہ ملنے پر اموات بھی ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے دوسری جانب دارلحکومت مظفرآباد میں بلدیہ کی بے بسی کاغذی کاروائیوں کے دعوے شہر بھر میں سیوریج لائنیں بند ہونے کے باعث بارش کا پانی سڑکوں پر تیرنے لگا جس پر لوگوں کا سیوریج کے پائپوں کا گندا پانی بھی شامل ہے شہر تالا ب کا منظر پیش کرنے لگا لوگ نماز پڑھنے کے لئے بھی ان مقامات سے گزرنے میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ بلدیہ کی طرف سے سیوریج لائنوں کی صفائی کا کام نہ ہوسکا شہریوں کا شدید احتجاج ۔