صومالیہ ، الشباب کے عسکریت پسندوں کا ہوٹل پر حملہ،2 دھماکے،4سیکورٹی اہلکاروں سمیت 15 افراد ہلاک،7صحافی زخمی

دھماکے کے وقت ہوٹل میں متعدد اراکان پارلیمنٹ موجود تھے، دوسرا دھماکا اس وقت کیا گیا جب صحافی دھماکے کی کوریج کے لئے وہاں جمع تھے، خودکش کار بم دھماکے کے بعد مسلح افراد ہوٹل میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے ،ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ

بدھ 25 جنوری 2017 17:31

موغادیشو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 جنوری2017ء) صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں ہوٹل کے باہر 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں4سیکورٹی اہلکاروں سمیت 15 افراد ہلاک، جبکہ 7 صحافی زخمی ہوگئے ، دھماکوں کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب کی جانب سے قبول کرلی ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابقصومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں دایاہ ہوٹل کے باہر 2 بم دھماکوں کے نتیجے میں15 افراد ہلاک، جبکہ 7 صحافی زخمی ہوگئے۔

دھماکے کے وقت ہوٹل میں متعدد اراکان پارلیمنٹ موجود تھے، جبکہ دوسرا دھماکا اس وقت کیا گیا جب صحافی دھماکے کی کوریج کے لئے وہاں جمع تھے۔ خودکش کار بم دھماکے کے بعد مسلح افراد ہوٹل میں داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس اہلکار میجر محمد احمد کا کہنا ہے کہ دو خودکش حملوں کے باعث سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں سمیت اب تک 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 12 افراد زخمی ہیں۔

(جاری ہے)

۔انھوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ اموات کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔پولیس کے افسر کرنل عبدی قادر حسین نے بتایا کہ سکیورٹی اہلکاروں نے ہوٹل کی عمارت کو محفوظ کر لیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم نے ہوٹل میں موجود لوگوں کو بچا لیا ہے اور ریسکیو آپریشن ختم ہو گیا ہے۔ ہوٹل پر حملے کی ذمہ داری عسکریت پسند گروپ الشباب نے قبول کر لی ہے۔ دایاہ ہوٹل موغادیشو میں صدارتی محل سے ایک میل کے فاصلے پر واقع ہے اور ارکانِ پارلیمان اور اہم مہمان اسی ہوٹل میں قیام کرتے ہیں۔واضح رہے کہ صومالیہ میں اس وقت الیکشن کی تیاریاں جاری ہیں۔