پاناما نے آف شور کمپنیوں کے حوالے سے لیک ہونے والے خفیہ پاناما پیپرز کی تحقیقات معطل کردیں

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 25 جنوری 2017 16:35

پاناما نے آف شور کمپنیوں کے حوالے سے لیک ہونے والے خفیہ پاناما پیپرز ..

پیرس(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔25جنوری۔2017ء) یورپی ملک پاناما نے آف شور کمپنیوں کے حوالے سے لیک ہونے والے خفیہ پاناما پیپرز کی تحقیقات معطل کردیں۔فرانسیسی نشریاتی ادارے کے مطابق پاناما کے اٹارنی جنرل کینیا پورسل نے ایک نیوز کانفرنس کے دوران بتایا آئینی بنیادوں پر قانونی چیلنج کے لیے تحقیقات روکنا ضروری ہے۔

ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ اب یہ سپریم کورٹ پر ہے کہ وہ اس معاملے پر فیصلہ کرے کہ تحقیقات کا دوبارہ آغاز کیا جانا چاہیے یا نہیں ۔یاد رہے کہ گذشتہ برس اپریل میں پاناما پیپرز کی جانب سے انٹرنیشنل کنسورشیم آف انویسٹی گیٹو جرنلسٹس کی ویب سائٹ پر آف شور کمپنیوں کے حوالے سے ایک کروڑ 15 لاکھ دستاویزات پر مشتمل ڈیٹا جاری کیا گیا تھا، جس میں درجنوں سابق اور موجودہ سربراہان مملکت، کاروباری شخصیات، مجرموں، مشہور شخصیات اور کھلاڑیوں کی آف شور کمپنیوں کا ریکارڈ موجود تھا۔

(جاری ہے)

آف شور کمپنیوں کے حوالے سے موزیک فانسیکا کے نجی ڈیٹا بیس سے 2.6 ٹیرا بائٹس پر مشتمل عام ہونے والی اس معلومات کو امریکی سفارتی مراسلوں سے بھی بڑا قرار دیا گیا۔دستاویزات میں جن سیاسی رہنماو¿ں اور شخصیات سے متعلق جو انکشات سامنے آئے، اس کے بعد آئس لینڈ کے وزیر اعظم کو عوامی احتجاج کے باعث مجبور ہو کر عہدے سے استعفیٰ دینا پڑا۔ برطانیہ کے سابق وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنے والد کی قائم کردہ آف شور کمپنی سے منافع حاصل کیا۔

روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے قریبی رشتہ دار کا نام سامنے آیا، جس کے بعد روسی صدر نے یہ دعویٰ کیا کہ پاناما پیپرز، ان کے خلاف امریکا کی سازش ہے۔ ارجنٹینا کے صدر ماریکیو ماکری کا بھی آف شور کمپنیوں سے تعلق سامنے آیا۔ چین میں سیاسی راہنماو¿ں کے خاندان کی آف شور کمپنیوں سے تعلقات سے خبریں میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس پر چلانے پر پابندی عائد کردی گئی۔ پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کا نام بھی ان کے بچوں کے حوالے سے پاناما لیکس میں سامنے آیا اور اس حوالے سے کیس سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت ہے۔