یو ایس ایڈ پاکستان کی تجارتی پالیسی کی تشکیل میں خواتین کی شمولیت کے فروغ کے لئے کوشاں

منگل 24 جنوری 2017 23:33

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2017ء) یو ایس ایڈ کے پروجیکٹ پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیوٹی (پی آر ای ایل ای) کے تحت پاکستان کی تجارتی پالیسی کی تشکیل میں خواتین کی شرکت اور صنفی شمولیت کے موضوع پر گول میز مذاکرہ منعقد کیا گیا۔ اجلاس میں پبلک اور کارپوریٹ سیکٹر، شعبہ تعلیم اور تھنک ٹینک سے وابستہ خواتین نے شرکت کی اور ملکی تجارتی پالیسی میں خواتین کی شمولیت سے متعلق مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

یو ایس ایڈ کے سندھ اور بلوچستان کے لئے پراونشل ڈائریکٹر ڈینس اے ہربولواس نے بھی اجلاس میں شرکت کی اور زور دیا کہ خواتین تجارتی مواقع تک رسائی چاہتی ہیں اور انہیں یہ اہلیت فراہم کی جانی چاہیے کہ وہ وسائل کی موثر تنظیم کے ذریعے اپنے کاروبار کو فروغ دیں اور مارکیٹ کی طلب کو پورا کرسکیں، ضرورت اس بات کی ہے کہ خواتین کو انتظامی اور اداراتی وسائل اور صلاحیتیوں سے لیس کیا جائے تاکہ وہ اپنے کاروبار کو ترقی دیں سکیں، برآمدات بڑھا سکیں اور اپنے کاروبار کو وسیع اور موثر طریقے سے چلاسکیں۔

(جاری ہے)

گول میز اجلاس کے شرکا نے تجارتی پالیسی کی تشکیل پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور پالیسی کی تشکیل میں خواتین کی شمولیت بڑھانے کی وکالت کی۔ اجلاس میں مختلف سیشن ہوئے جن میں پاکستان ٹریڈ ڈسپیوٹ ریزولیوشن آفس کی سابق ڈائریکٹر روبینہ توفیق سمیت ماہرین نے شرکت کی۔ اسی طرح کے اجلاس حال ہی میں دیگر شہروں میں بھی منعقد کئے جاچکے ہیں جن میں اسلام آباد، راولپنڈی، کشمیر اور پشاور سے شرکاء نے حصہ لیا۔

یو ایس ایڈ کا پاکستان ریجنل اکنامک انٹیگریشن ایکٹیوٹی پروجیکٹ پاکستان کے تجارتی شعبے کے فروغ کا پانچ سالہ پروگرام ہے۔ اس پروجیکٹ کے تحت یو ایس ایڈ ٹریننگ پروگرام پاکستان کے اشتراک سے گول میز اجلاس کا سلسلہ منعقد کیا جا رہا ہے جو وویمن لیڈرشپ ڈویلپمنٹ پروگرام کا حصہ ہیں۔ وومن لیڈر شپ ڈویلپمنٹ پروگرام کا مقصد سرکاری، تعلیمی، کارپوریٹ اور بزنس سمیت مختلف تجارتی شعبوں سے وابستہ خواتین کو معاونت فراہم کرنا ہے اور تجارتی شعبے میں خواتین کی شمولیت بڑھانے کے لئے انہیں ضروری تربیت فراہم کرنا ہے۔

متعلقہ عنوان :