حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان کی اقتصادی ریٹنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے،سینیٹر اسحاق ڈار

بہترین کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا کی 5 ویں مارکیٹ بن چکی ہے، پی ایس ایکس کا 50 ہزار کی حد عبور کرنا تاریخی دن ہے،وزیراعظم کے وژن کے مطابق اقتصادی ترقی کا سفر جاری ،معیشت کا پہیہ رواں دواں ہے کارپوریٹ کے سیکٹر کی گورننس میں بہتری کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے جس سے قومی معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی، وفاقی وزیر خزانہ کی صحافیوں سے گفتگو

منگل 24 جنوری 2017 23:23

حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان کی اقتصادی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جنوری2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان کی اقتصادی ریٹنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے،بہترین کارکردگی کی بنیاد پر پاکستان سٹاک ایکسچینج دنیا کی 5 ویں مارکیٹ بن چکی ہے، پی ایس ایکس کا 50 ہزار کی حد عبور کرنا تاریخی دن ہے،وزیراعظم کے وژن کے مطابق اقتصادی ترقی کا سفر جاری ہے ، معیشت کا پہیہ پوری طرح رواں دواں ہے، کارپوریٹ کے سیکٹر کی گورننس میں بہتری کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے جس سے قومی معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔

منگل کو صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماضی میں دنیا کے تقریباً تمام ادارے پاکستان کے ساتھ اپنا کاروبار بند کر چکے تھے لیکن اب حکومت کی دانشمندانہ اقتصادی پالیسیوں کے نتیجہ میں پاکستان کی اقتصادی ریٹنگ میں نمایاں اضافہ ہوا ہے جس سے معیشت کے مختلف شعبوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی شرح نمو گذشتہ 8 سال کی بلند ترین سطح پر ہے اور رواں مالی سال کے دوران قومی معیشت کی شرح نمو 5 فیصد سے زائد رہنے کی توقع ہے جس سے معیشت میں مزید بہتری آئے گی اور ملک ترقی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین سال کے دوران ٹیکس وصولیوں کی شرح میں 60 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کے اضافہ سے مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مضبوط میکرو اکنامک اعشاریوں سے شرح نمو میں مزید اضافہ ہو گا اور معیشت کے مختلف شعبے ترقی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جی ڈی پی میں صنعت، زراعت اور خدمات کے شعبے بنیادی اہمیت کے حامل ہیں، جی ڈی پی میں صنعت اور زراعت کا حصہ 21، 21 فیصد جبکہ خدمات کے شعبہ کا حصہ 58 فیصد ہے، حکومت قومی معیشت کے تینوں بنیادی شعبوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند سال کے دوران عالمی اقتصادی کساد بازاری اور تیل کی قیمتوں میں ہونے والی نمایاں کمی کے باعث ہماری برآمدات متاثر ہوئیں جس کی وجہ سے وزیراعظم محمد نواز شریف نے قومی برآمدات کے فروغ کیلئے 180 ارب روپے کے پیکیج کا اعلان کیا ہے تاکہ عالمی مارکیٹ میں بہتر مقابلہ کیا جا سکے جس سے قومی برآمدات کے فروغ میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ اسی طرح زراعت کیلئے بھی پیکیج دیا گیا تھا اور بجٹ میں کھاد پر دی جانے والی سبسڈی کیلئے رقم مختص کی تھی جو خرچ ہو چکی ہے تاہم وزیراعظم نے سبسڈی کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ کاشتکاروں کو سستی کھاد کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران معیشت کے مختلف شعبوں کی شرح نمو میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور توقع ہے کہ مالی سال کے اختتام پر اقتصادی شرح نمو 5 فیصد سے زائد رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ اور چین کا کنسورشیم پاکستان کی سٹاک مارکیٹ میں 8 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ کارپوریٹ کے سیکٹر کی گورننس میں بہتری کیلئے قانون سازی کی جا رہی ہے جس سے قومی معیشت کی ترقی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل کراچی، لاہور اور اسلام آباد کی سٹاک مارکیٹوں کا ادغام کیا گیا تھا اور ایک سال کے عرصہ میں سٹاک مارکیٹ 50 ہزار پوائنٹس کی حد عبور کر گئی ہے جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔

متعلقہ عنوان :