29جنو ری کو کر اچی میں عوامی عدالت لگے گی ،ہم ایک صوبے کو بگا ڑکر دوسرے صوبے کو نہیں بنا سکتے ، مصطفی کما ل

بچو ں کی خوشیا ں چا ہئیں تو ہمیں اپنی سوچ بدلنی ہو گی ،حکو متیں نا راض ہو تی ہیں ہو جا ئیں صرف میرا رب مجھ سے نا راض نہ ہو جا ئے پا ک سر زمین پا رٹی پا کستا ن کی سب سے بڑی جما عت بن کر ابھر ی ہے، پاک سر زمین پارٹی کے حب میں دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب

منگل 24 جنوری 2017 23:09

29جنو ری کو کر اچی میں عوامی عدالت لگے گی ،ہم ایک صوبے کو بگا ڑکر دوسرے ..
لسبیلہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جنوری2017ء) پا ک سر زمین پا رٹی کے چیئر مین مصطفی کما ل نے کہا ہے کہ 29جنو ری کو کر اچی میں عوامی عدالت لگے گی ،ہم ایک صوبے کو بگا ڑکر دوسرے صوبے کو نہیں بنا سکتے ، بچو ں کی خوشیا ں چا ہئیں تو ہمیں اپنی سوچ بدلنی ہو گی ، مہا جر وں کو خو شیا ں چا ہئیں تو بلو چو ں،سندھیو ں اور پختونو ں کے گھروں میں خو شیا ں لا نی ہو نگی ، حکو متیں نا راض ہو تی ہیں ہو جا ئیں صرف میرا رب مجھ سے نا راض نہ ہو جا ئے ، دس ما ہ قبل پیا ر ومحبت اور پا کستا ن کو جو ڑنے کا پیغام لیکر نکلے تھے جو آج پو رے پا کستا ن کے کو نے کو نے میں پھیل چکا ہے ، پا ک سر زمین پا رٹی پا کستا ن کی سب سے بڑی جما عت بن کر ابھر ی ہے ، ان خیالا ت کا اظہا ر انہو ں نے پاک سر زمین پارٹی کے حب میں دفتر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ، انہو ں نے کہا کہ میں اور انیس قائم خا نی دس ما ہ قبل پیا ر ومحبت اور پا کستا ن کو جو ڑنے کے لئے نکلے تھے جو قافلہ آج پا کستا ن کے کو نے کو نے میں پھیل چکا ہے ، پورے پا کستا ن میں ہر گلی کو چے میں آج پا کستا نی عوام پا کستا ن کا پرچم لہرارہی ہے کسی کو دکھ دے کر خوشیا ں حا صل نہیں کی جا سکتی ہیں ، ہمیں حق وسچ اور پا کستا نیو ں کے بچو ں کے مستقبل کے لئے ٹھیک با ت آخری سانس تک کر نی ہے اللہ تعا لی کا کرم ہے کہ جہا ں جہا ں پا کستا نی آبا د ہیں ان کے دلو ں میں اللہ تعالی نے ہما ری با ت ڈال دی ہے آج بلو چ ، سندھی ، سرائیکی ، مہا جر ، پٹھا ن ، پنجا پی ، اور پا کستا ن کے کو نے کو نے میں بسنے والی تمام اقوام پا ک سر زمین کو لبیک کہتے ہو ئے پا کستا ن کے جھنڈے تلے جمع ہو رہی ہیں پا کستا ن کی 70سالہ تا ریخ میں بہت سارے مصنوعی طریقے استعما ل کیئے گئے عوام کو پا کستا نی بنا نے کے لئے لیکن جہا ں پر جھو ٹ ہو جہا ں دیا نت داری نہ ہو اور جہا ں بے ایما نی ہو ان کی با ت دل میں نہیں اتر تی انہو ں نے کہا کہ ہمیں اپنی سوچ بدلنی ہو گی ، ہمیں اپنے بچو ں کی خوشیا ں چا ہئیں تو پڑوس کے بچو ں کے با رے میں سوچنا ہو گا ، مہا جر وں کو اپنے گھر میں خوشیا ں دیکھنی ہیں تو مہا جر وں کو بلو چو ں کی خوشیو ں کے لئے کام کر نا پڑے گا ، مہا جر وں کو پشتونو ں کی خوشیو ں کے لئے کام کر نا پڑ ے گا سندھیو ں کو اپنے بچو ں کو خو شیا ں چا ہئیںتو انھیں مہا جروں ، پشتونوں اور بلو چو ں کی خو شیوں کے لئے کام کر نا پڑے گا اگر پنجا پیو ں کو اپنے گھر میں خو شیا ں دیکھنی ہیں تو انھیں پا کستا ن کے بچو ں کی فکر کر نی پڑے گی انہو ں نے کہا کہ ہم کسی شہر کو بگا ڑ کر دوسرے شہر کو نہیں بنا سکتے اور ہم کسی صوبے کو بگا ڑ کر دوسرے صوبے کو نہیں بنا سکتے ہیں جو صوبہ بنا یا گیا وہ بھی اجڑ جا ئے گا ہمیں ہر پا کستا نی کی فکر کر نی ہے ، 29جنوری کو کر اچی میں فیصلہ کر یں گے کہ پا کستا ن میں رنگ نسل ، زبان مسلک کی بنیا د پر لڑواکر اپنی حکمرانی کو اور طول دینے نہیں چھو ڑیں گے ، رنگ ونسل پر لڑالڑا کر پا کستا نیو ں کوصر ف لا شیں دی گئیں 29جنو ری کو کر اچی میں اس فلسفے کو نیست ونا بو د اوردفن کر دیں گے ، انہو ں نے کہا کہ اختلا فات تھے اور ہمیشہ سے رہیں گے ، زبا ن کی بنیا د پر ، مذہب کی بنیا د پر ، مسلک کی بنیا د پر مگر اختلا فات کو دشمنی میں نہیں بدلناہے پا کستا ن ہما را گھر ہے ہم سب بھا ئی ہیں اختلا فات کو اختلا فات تک ہی رہنے دواس موقع پر انیس قائم خا نی ، عطا ء اللہ کرد ، میر اکرم بلو چ، سمیت کا رکنا ن کی بڑی تعداد مو جو د تھی ، قبل ازیں انہو ں نے پا ک سر زمین پا رٹی کے دفتر کا افتتا ح کیا ، اور کیک کا ٹا ، کا ر کنا ن نے فلگ شگاف نعر ے لگائے ، مصطفی کما ل اور دیگر مرکزی قائدین کو حب نا کہ پل سے ایک بڑے جلوس کی شکل میں دفتر تک لا یا گیا ۔

متعلقہ عنوان :