اضافہ شدہ آئٹم

خطاطی ضبط نفس، انسانی شخصیت کی تکمیل اور روحانی اقدار کی مضبوطی کا ذریعہ ہے، بہترین خطاطی بہترین انسانی جذبات کی آئینہ دار ہوتی ہے صدر مملکت ممنون حسین کی فن خطاطی کے نمونوں کی نمائش کے افتتاح کے موقع پر گفتگو

منگل 24 جنوری 2017 22:29

اضافہ شدہ آئٹم
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جنوری2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ خطاطی ضبط نفس، انسانی شخصیت کی تکمیل اور روحانی اقدار کی مضبوطی کا ذریعہ ہے جس نے پوری مسلم دنیا ہی نہیں تمام انسانیت کو اپنے بندھن میں باندھ رکھا ہے، بہترین خطاطی بہترین انسانی جذبات کی آئینہ دار ہوتی ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹس میں منعقدہ فن خطاطی کے نمونوں کی نمائش کے افتتاح کے موقع پر کہی جس میں مشیر وزیراعظم برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی، وفاقی سیکرٹری عامر حسن، ترک فنون لطیفہ کے ادارے ایریسکا کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر خالد ایرن، منیجنگ ڈائریکٹر نیشنل بک فاؤنڈیشن پروفیسر ڈاکٹرانعام الحق جاوید کے علاوہ اندرون اور بیرونِ ملک سے آنے والے معزز مہمانوں کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ یہ تاثر عام ہے کہ تیزی سے فروغ پاتی ہوئی ٹیکنالوجی خاص طور پر کمپیوٹر کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے خطاطی جیسے فنون کو نقصان پہنچا ہے مگر یہ تاثر مکمل طور پر درست نہیں کیونکہ جدید ایجادات پر دسترس حاصل کرکے انہیں اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا جائے تو انہی آلات کے ذریعے پرانے علوم و فنون میں نئی جہتیں پیدا کی جا سکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایسے کئی خطاطی کے بے شمار نمونوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے جو مزید خوبصورت شکل اختیار کر گئے۔ اس سلسلہ میں، میں یہ کہنے میں بھی حرج محسوس نہیں کرتا کہ انسان کے ہاتھ کی تحریر اور ٹیکنالوجی کے باہم ملاپ سے ٹیکنالوجی میں بھی مزید وسعت اور ہمہ گیری پیدا ہو سکتی ہے، اس سلسلہ میں ہمارے خطاط اور ان کے نوجوان شاگرد جتنا زیادہ ریاض اور محنت کریں گے، اتنا ہی ان کے فن و شخصیت میں نکھار پیدا ہو گا۔

دنیا کے عظیم مصور پیبلو پکاسو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسے اسلامی خطاطی کی خبر ہوتی تو وہ کبھی مصوری نہ کرتا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے نامور خطاط کی موجودگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگوں کا رحجان اس طرف موجود ہے اور خاص طور پر خواتین کی شمولیت سے اس شعبہ کی وسعت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ اسلامی فنِ خطاطی و خوش نویسی ہماری تہذیبی اور دینی روایت میں ہمیشہ بنیادی حیثیت حاصل رہی ہے جس کے سبب ہمارے علماء اور صوفیاء حتیٰ کہ بادشاہوں نے بھی اس فن میں دلچسپی لی اور نام پیدا کیا۔

تاریخ بتاتی ہے کہ جو شخص جتنا زیادہ متقی اور پرہیز گار تھا اتنا ہی بڑا خطاط بھی تھا۔ فنِ خطاطی کے ایک عظیم نقاد نے کہا تھا کہ دنیا میں جہاں کہیں بھی مسلمان ہیں وہاں خطاطی بھی اپنا جادو جگا رہی ہے۔ خطاطی تہذیبی بنیادوں سے ہمارا رشتہ مضبوط کرتا ہے اور ہمارے درمیان اتحاد و یگانگت کا ذریعہ بنتا ہے۔ صدر مملکت نے تجویز پیش کی کہ وطنِ عز یز میں خطاطی کے فروغ کیلئے قومی سطح پر ہی نہیں بلکہ صوبائی اورعلاقائی سطح پر بھی اس طرح کی نمائشیں منعقد کی جائیں اور نوجوان فنکاروں کی حوصلہ افزائی کیلئے انعامی مقابلوں کا اہتمام بھی کیا جا ئے کیونکہ خطاطی مسلم تہذیب کی وسعت، گہرائی اور اثر پذیری کی ایک زندہ دستاویزی شہادت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا کہ خطاطی نصف علم ہے، یہ حضرت علیؓ کے افکار عالیہ ہی تھے جن سے روشنی پا کر قرونِ وسطیٰ کے ایک عظیم خطاط نے کہا کہ خطاطی ہاتھ کی زبان، ذہنی پاکیزگی کی عکاس، خیالاتِ عالیہ کی امین، شاہراہِ علم کا سنگِ میل اور بنی نوع انسان کے درمیان امن و آشتی کے فروغ کا بہترین ذریعہ ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ یہ امر خوش آئند ہے کہ خواتین بھی خطاطی کے فن میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خواتین کو ملکی ترقی کیلئے خواتین کو ورک فورس کا حصہ بنایا جائے۔ صدر مملکت نے کہا کہ وطن عزیز کے نامور خوش نویسوں کے شاندار نمونے دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ہے اور ہماری ماضی کی عظیم الشان ثقافت اور فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں شاندار روایت کا احیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نمائش سے ’’ن والقلم‘‘ کی قرآنی ترکیب اختیار کرکے اس کی تاریخی، ثقافتی اورمذہبی اہمیت کو دو چند کر دیا گیا ہے جس کیلئے میں مشیرِ وزیراعظم برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن عرفان صدیقی، ان کے رفقائے کار اور نیشنل بک فاؤنڈیشن کو مبارکباد کے مستحق ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ فن خطاطی کی مزید ترقی اور فروغ کیلئے حکومتی تعاون جاری رہے گا اور اس سلسلہ میں ایوانِ صدر کے دروازے بھی ہمیشہ کھلے رہیں گے۔ اس موقع پر مشیرِ خصوصی عرفان صدیقی نے بتایا کہ پاکستان بہت جلد ترکی کے تعاون سے فنِ خطاطی کی ایک بین الاقوامی نمائش منعقد کر رہا ہے۔ تقریب میں زاہد بٹ نے صدر مملکت کو تین سو سالہ قرآن پاک کا نسخہ پیش کیا۔ صدر مملکت کو ترک فنون لطیفہ کے ادارے ایریسکا کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر خالد ایرن نے بھی قرآنِ پاک کا نسخہ پیش کیا۔ اس موقع پر چیئرمین نیشنل بک فاونڈیشن ڈاکٹر انعام الحق نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :