فاٹا کے منتخب اراکین صوبہ پشتونخواہ میں انضمام کے حق میں فیصلہ دے چکے ،اصغر خان اچکزئی

ریفرنڈم کے مطالبات کر نے والے فاٹا کو مزید اندھیروں میں رکھنے اور دہشتگردوں رجعت پسندوں کے زبر تسلط کرنا چاہتے ہیں ْصوبے کے عوام کی اجتماعی حقوق کے حصو ل کیلئے صاف شفاف مردم شماری ناگزیر ہے ،جلسہ سے خطاب

اتوار 22 جنوری 2017 21:20

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جنوری2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماوںنے کہا ہے کہ ملک کے اندر منقسم پشتونوں کو ایک وحدت میں پہرونے کیلئے جمہوری جدوجہد کو اولیت دینگے فاٹا کے منتخب اراکین صوبہ پشتونخواہ میں انضمام کے حق میں فیصلہ دے چکے ، ریفرنڈم کے مطالبات کر نے والے فاٹا کو مزید اندھیروں میں رکھنے اور دہشتگردوں رجعت پسندوں کے زبر تسلط کرنا چاہتے ہیں صوبے کے عوام کی اجتماعی حقوق کے حصو کیلئے ساف شفاف مردم شماری ناگزیر ہے قوم اور مذہب کے نا م پر بارہاں سہنے والوں نے ذاتی گروہی مفادات کو مقصد بنا لیا اور پشتونوں کی اجتماعی معاشی حقوق کو پس پشت ڈال دیا گیا سی پیک مغربی روٹ پر عمل درآمد سے انکار پنجاب کی بالا دست اشرافیہ کی پرانی اور متعصب روش کی عکاس ہے ملک کے مظلوم محوم قومیتوں کی باء سرف اور صرف فخر باچاخان میں مضمر ہیں ، پشتونوں کی جوق درجوق سرخ پرچم تلے جمع ہونا مستقبل میں خوشحالی و ترقی میں معاون رجعت پسند ی انتہا پسندی کے خاتمے میں معاون ومدد گار ثابت ہوگی ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے سوبائی صدر اصغر خان اچکزئی صوبائی رپالیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی، سوبائی جنر ل سیکرٹری نظام الدین کاکڑ ضلعی صدر ملک ابراہی کاسی نیشنل لائیرز فورم کے چیئرمین ارباب غلام ایڈوکیٹ ، عصمت اللہ بازئی، بہادر خان بازئی، عبدالعزیز کا کڑ، پروفیسر صابر خان ، حاجی شہباز ، سمیع اللہ بازئی، باز محمد سرباز نے سرہ غوڑگئی میں شمولیتی اجتماع سے خطاب کے دوران کیا اس سے پہلے نواں کلی کے مقام پر پارٹی قائدین کا پرتپاک استقبال اور بڑے جلوس کی شکل میں سرہ غوڑگئی پہنچایا گیا اس موقع پر پروفیسر صابر خان باز محمد سرباز ، بسم اللہ صادق خلقی کی قیادت میں کوزسرہ غوڑگئی میں کلی سرہ خولہ ، کلی راغہ سے پشتونخوا میپ علاقائی کمیٹی ، ابتدائی یونٹوں ، معاون سیکرٹریز ، سمیت 160 افراد نے پشتونخواء ملی عوامی پارٹی سے مستعفی ہوکر عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا مقرین نے نئے شامل ہونے والے لوگوں کو مبارک باد دیتے ہوئے انہیں اس فیصلے پر مبارک باد دی اور یہ توقع ظاہر کی کہ وہ فکر باچاخان میں شامل ہوکر وطن کی ترقی خوشحالی میں منظم اور فعال کردار ادا کرینگے ۔

(جاری ہے)

ااج پشتون نوجوانوں ، سیاسی کارکنوں ، قبائلی عمائدین کی فکر باچاخان سے آراست ہونا کلیدی راہمیت کا حامل ہے مقررین نے کہاکہ 69 سالوںمیں ملک کے اند پشتونوں کیساتھ سوتیلی ماہ جیسا سلوک رواں رکھاگیا تمام تر وسائل جنت نظری وطبن کے مالک ہونے کے باوجود درپدر کی ٹھوکریں او ر دو وقت کی روٹی کیلئے دیار غیر میں محنت مزدور پر مجبور ہیں مقررین نے کہاکہ ہمارے قدتار ، تاریخ ، کلتور ، زبان کو بقاء کے خطرات لاحق ہوچکے ہیں کل ہم حقوق کی بات کرتے تھے آج ہمیں بقاء کا مسئلہ درپیش ہے طویل چالیس سالہ دہشتگردی سے پشتونوں کے علمی ، معاشی ، ثقافتی اقتدار پر منفی اثرات مرتب ہوگئے ہمارے مساجد ، سکول بازار، تعلیمی ادارے ، سب ویران کر دیئے گئے ہمارے علماء ارکام ، سیاسی رہنماوں ، طالبعلموں ، وکیلوں ، ڈاکٹروں ، انجینئروں اور استادوں کو ٹارگٹ کیا گیا سانحہ 8اگست ، سانحہ پی ٹی سی ، سانحہ شانورانی اور حال ہی میں پاراچنار میں بے گناہ نہتے انسانوں کو نشانہ بنایا گیا اگر نیشنل ایکشن پلان اور ضرب عضب آپریشن پر اس کے اصل روح کے کے مطابق پر عمل درآمد کیا جاتا ہے ، تو آج یہ نوبت نہ آتا ، انہوںنے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت و صوبائی حکومتیں ڈیلیور کرنے میں ناکام ہوچکے صوبائی حکومت کرپشن و کمیشن قبضہ گہری کو مقصد بنابیٹھے ، گوادر کا شغر اقتصادی راہداری مغربی روٹ پر عملد رآمد نہ کرنے میں وفاقی حکومت کیساتھ ساتھ صوبائی حکومت اور اس میں شامل جماعتیں برابر کے شریک ہیں مقررین نے کہاکہ صاف شفاف مردم شماری صوبے کے عوام کا آئینی وجمہوری حق ہے ، وفاق اور پنجاب کی خواہش ہے کہ مردم شماری نہ ہوں لہذاس صوبے کے تمام وطن دوست ، قوم دوست اورجمہوری قوتیں مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اس حوالے سے تمام شکایات اور تحفظات دور کرنا حکومت اور ریاست کی ذمہ داری بنتی ہے مقررین نے کہاکہ تمام تر بلند و بانگ دعووں کے باوجود ایک بارش اور برفباری نے صوبائی حکومت کی قلعی کھول دی صوبائی دارلحکومت کوئٹہ سمیت پورا صوبہ بجلی ، گیس ، پانی کے سہولت سے محروم ہیں ، جو حکومت اور اداروں کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں بعد ازاں قائدین کے اعزاز میں عصرانہ دیا گیا دریں اثناء باچاخان مرکز سے جاری کردہ بیان میں میں پارٹی رہنما اور طلباء لیڈر عبدالرحمان ایسوٹ کو ان کی برسی کے موقع پر ان کے شاندارن قومی ، سیاسی، علمی خدمات پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ عبدالرحمان ایسوٹ نے انتہائی نا مساعد حالات میں پشتون قومی تحریک میں فعال کردار ادا کیا وہ ایک با عمل متحرک اور سیاسی طور پر زہرک رہنما تھے ۔

انہوںنے جن مقاصد اور ارمانوں کیلئے جد وجہد وہ آج بھی حل طلب ہے لہذا ان قومی ہیروزن کے ایام مناتے وقت ہمیں ان کے اصولوں اور جد وجہد کو سامنے رکھنا ہوگا اور ان کے لئے عملاً جدو جہد کرنی ہوگی ۔