حکومت سندہ زراعت پر مکمل توجہ دے رہی ہے‘ صوبائی وزیر محمد علی ملکانی

ہفتہ 21 جنوری 2017 23:08

حیدرآباد - (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جنوری2017ء) صوبائی وزیر برائے لائیو اسٹاک ماہی گیری محمد علی ملکانی نے کہا ہے کہ حکومت سندہ زراعت پر مکمل توجہ دے رہی ہے‘ سندہ انٹرپرائیز ڈولپمینٹ فنڈ کے ذریعے سندہ کے کسانوں کو زرعی اور لائیو اسٹاک شعبے کو ترقی دینے کے لئے مختلف منصوبے دیئے گئے ہیں، جس سے کسان باآسانی مارکیٹ تک رسائی حاصل کر سکے گا اور اجناس سے بہتر فائدہ حاصل کرسکے گا ۔

یہ بات انہوں نے سندہ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام کے مین آڈیٹوریم ہال میں چھٹی 2 روزہ لائیو اسٹاک ڈیری فشریز پولٹری اینڈ ایگریکلچرل نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ صنعتی اداروں اور کسانوں میں سندہ حکومت پل کا کردار ادا کر رہی ہے جبکہ باوسائل عوامی ایگرو بیسڈ انڈسٹری کی جانب اپنی سرمایہ کاری کریں اور جانورں کی افزائش ،اعلیٰ نسلوں کو محفوظ کرنے کے ساتھ ماہی گیری کی جانب سرمایہ کاری کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کراچی کے بعد اندروں سندہ میں اس قسم کی نمائش کا انعقاد کر کے صحیح جگہ کا تعین کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نمائش کے انعقاد سے سندہ کی عوام کو زراعت، فشریز، لائیو اسٹاک پولٹری سے متعلق آگاہی حاصل ہوسکے گی اور عوام میں دلچسپی بھی بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندہ انڈسٹری پرائیز ڈولپمینٹ فنڈ جیسا ادارہ پاکستان کے باقی تین صوبوں میں نہیں ہے، صرف سندھ میں ہونے کے وجہ سندہ کے کسانوں کو زراعت ،لائیو اسٹاک ،ماہی گیری اور جانوروں کی افزائش سے متعلق لوگوں کو مالی فائدہ حاصل اور وہ باآسانی مارکیٹ تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔

اس موقع پر سندہ انٹر پرائیز ڈولپمینٹ فنڈ کی چیئرپرسن مس ناہید میمن نے کہا کہ اس قسم کی نمائش کے انعقاد سے یہ محسوس ہوا ہے کہ ہم صحیح سمت میں آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دیسی علاقوں میں ترقی کے بہت سے مواقع موجود ہیں، سطح زراعت کو ختم کر کے جدید بنیادوں پر کاشت سے لیکر مارکیٹ تک پہچانے کے لئے ہمارا ادارہ اور سندہ حکومت عوام کی معاونت کریگی۔

انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کے لئے زراعت میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے مختلف منصوبوں پر کام جاری ہے تاکہ جامعات سے فارغ استحصیل ہونے والے طلباء و طالبات اپنی ذاتی زرعی کاروبار شروع کر سکیں، اس ضمن میں مختلف میمبرز کو بھی سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر وائیس چانسلر سندہ زرعی یونیورسٹی ٹنڈوجام ڈاکٹر مجیب الدین صحرائی نے کہا کہ سندہ زرعی لحاظ سے خوشحال ترین خطہ ہے یہاں پر فی ایکڑ پیداوار حاصل کرنے کے لئے تحقیقی کام جاری ہے اور زرعی یونیورسٹی اس ضمن میں بتدریج مختلف ملکی و غیر ملکی اداروں سے تحقیقی تبادلہ اور مختلف منصوبوں پر کام کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس قسم کی نمائش اور پروگرام سے مقامی آبادگار کو دنیا میں ہونے والی جدید ٹیکنالوجی کے استعمال اور زرعی پیداوار کا ملکی و عالمی منڈی تک باآسانی رسائی حاصل ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں ملکی وبیرونی ملک 120 مختلف کمپنیوں کی موجودگی سے یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کو نجی شعبے میں ترقی اور روزگار کے مواقع حاصل ہوسکیں گے۔ تقریب میں اٹلی اور روس کے قونصلیٹ جنرل سمیت مختلف اداروں کے افسران، زرعی ماہرین، سائسندان، نجی کمپنیوں کے نمائندے، مختلف اسکولوں کے طلبا و طالبات اور اساتذہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔