نیشنل پولیس بیورو کی مہم "پولیس عوام ساتھ ساتھ" کے تحت فلم سازوں کا فیسٹیول

ہفتہ 21 جنوری 2017 22:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 جنوری2017ء) فلم کے شوقین افراد نیشنل لائبریری اسلام آباد میں "پولیس عوام ساتھ ساتھ" کے تحت فلموں کی نمائش کے لئے اکٹھے ہوئے۔ یہ نمائش ابھرتے ہوے فلم نگاروں، زیر تربیت پولیس جوانوں اور اس کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر مدعو کئے گئے افراد کی فلموں پر مشتمل تھی۔ یہ میلہ سکسٹی سیکنڈ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے تعاون سے منعقد کیا گیا۔

"پولیس عوام ساتھ ساتھ" مہم پولیس کے لئے عوامی اور پالیسی سطح کی حمایت بڑھانے کیلئے شروع کی گئی جس کا مقصد پولیس اور عوام کے کردار اور ذمہ داریوں کے ان متعدد پہلووں پر شعور و آگاھی بڑھانا ہے جو آپس میں باہم مربوط ہیں۔اس مہم کا بنیادی مقصد پولیس سے متعلقہ امور پر گفتگو کے لئے پلیٹ فارم مہیا کرکے ازادی اظہار رائے کو یقینی بنانااور اسکے ساتھ ساتھ اصلاحات کی جانچ کی طرف راغب کرکے معاشرے میں پولیس کا مثبت کردار سامنے لاتے ہوئے سماجی تبدیلی کیلئے کردار ادا کرنا ہے۔

(جاری ہے)

فیسٹیول کے ڈائریکٹرابرار الحسن نے کہا ہے ک ہم سب معاشرے میں تبدیلی لانے کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرے لئے اعزاز ہے کہ میں اس مہم کا حصہ ہوں جس نے معاشرے کو براہ راست متاثر کیا اور پاکستان میں پولیس فورس کے امید افزا تاثر کونمایاں کرنے میں مدد کی۔ تقریب کے شرکا اس منفرد مہم کاحصہ بننے پر بہت خوش تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشرے کی اہم جزئیات کو نمایاں کرنے کے لئے ایسے پروگراموں کا انعقاد اکثر ہونا چاہیئے۔

فیسٹیول کے شام کے سیشن میں 25 فلمیں دکھائی گیئں جو ان بہت ساری فلموں سے منتخب کردہ تھیں جو اس میلے میں نمائش کے لئے لائی گئیں تھیں۔ اس میلے میں فلمساز ندارحمان کی فلم "دی پروٹیکٹرز" نے تیسری، فلساز عمران علی شاہ کی فلم "دی ول" نے دوسری جبکہ احمد بیگ برلاس کی فلم "چٹکی" نے پہلی پوزیشن حاصل کی۔ آخر میں جیتنے والوں کو شیلڈ اور تمام شرکا کو سرٹیفیکیٹ دئے گئے۔

پہلی پوزیشن حاصل کرنی والی فلم کیفلمسازکو ایک لاکھ روپیہ کا کیش پرائز بھی دیا گیاتقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیکٹا کے نیشنل کوارڈینیٹر احسان غنی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عوام میں پولیس کا متوازن امیج اجا گر ہو لیکن پولیس کا تشخص اس وقت تک بہتر نہیں ہو سکتا جب تک ہم اندر سی صاف نہ ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں۔ پولیس میں اگر کچھ کالی بھیڑیں ہیں تو اچھے لوگ بھی موجود ہیں۔سابق ائی جی اسلام اباد کلیم امام کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پولیس کا تشخص عوام میں بہتر ہو رہا ہے۔ عوام اور پولیس ایک دوسرے سے تعاون کر کے نہ صرف امن و امان بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ ملک کی ترقی میں بھی بہتر کردار ادا کر سکتے ہیں۔--

متعلقہ عنوان :