کشمیر پاکستان کا حصہ ،اس کے بغیر یہ ملک نامکمل ہے،عبدالعزیزعلوی

پاکستان میں ’ک‘ کشمیر کا ہے،ہمیں یہ بات لوگوں کو سمجھانی ہے، کشمیر کی آزادی کیلئے انہیں متحدو بیدار کرنا ہے،مظلوم کشمیری مسلمان میدانوں میں قربانیاں پیش کر رہے اور ہمیں پکار رہے ہیں کشمیر، فلسطین ، برما سمیت جن خطوں و علاقوںمیںمسلمانوںکا خون ناحق بہایا جارہا ہے ان کی مدد کرنا پوری مسلم امہ پر فرض ہے،چیئرمین تحریک آزادی جموں کشمیر

ہفتہ 21 جنوری 2017 16:28

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جنوری2017ء) چیئرمین تحریک آزادی جموں کشمیر عبدالعزیزعلوی نے کہا ہے کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اوراس کے بغیر یہ ملک نامکمل ہے۔ پاکستان میں ’’ک‘‘ کشمیر کا ہے۔ہمیں یہ بات لوگوں کو سمجھانی ہے اور کشمیر کی آزادی کیلئے انہیں متحدو بیدار کرنا ہے۔ مظلوم کشمیری مسلمان میدانوں میں قربانیاں پیش کر رہے اور ہمیں پکار رہے ہیں۔

کشمیر، فلسطین ، برما سمیت جن خطوں و علاقوںمیںمسلمانوںکا خون ناحق بہایا جارہا ہے ان کی مدد کرنا پوری مسلم امہ پر فرض ہے۔مسلمانوں کے خون کی عزت و حرمت بیت اللہ کی حرمت کی طرح ہے۔امریکہ ویورپ کو مسلمانوں کے بہتے خون کی کوئی پروا ہ نہیں۔ مسلمانوں کو اپنے مسائل حل کرنے کیلئے خود اپنے قدموں پر کھڑا ہونا ہو گا۔

(جاری ہے)

سال 2017ء کشمیر کے نام کرنے کا مقصد مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرنا ہے۔

چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں بڑے پروگراموں کا انعقاد کیا جائے گا۔ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے‘ کشمیریوں کو غاصب بھارت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے ۔اقوام متحدہ اسلام اورمسلمانوں کے خلاف کام کرتی ہے مسلمانوں کو اپنے مسائل حل کرنے کیلئے اتحادبنانے ہوں گے کشمیریوں نے قربانیوں کی انتہا کر دی ہے۔ پاکستانی حکمران کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں انہیں مظلوم کشمیریوںکو اس بات کا یقین دلانا چاہیے کہ وہ انہیں غاصب بھارت کے مقابلہ میں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

یہ ہمارا دینی فریضہ ہے۔ آج ہم یہ آواز بلند کرتے ہیں اسی لئے دشمن قوتیں ہمارا وجود برداشت کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ انہیں ہمار ے بولنے سے سخت تکلیف ہوتی ہے۔ وہ ہمارے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد پروپیگنڈا کرتے ہیں لیکن ہمیں ان باتوں کی پرواہ نہیں ہے۔ ہم ان شاء اللہ دین اسلام کی دعوت اور خدمت انسانیت کا کام جاری رکھیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان ایک آزاد و خودمختار ملک اور اللہ تعالیٰ کا بہت بڑا انعام ہے۔

جہاں جہاں مسلمانوں کی عزتیں و حقوق اور آزادیاں محفوظ نہیں ہیں اور مسلمانوںکا قتل کیا جارہا ہے ہمیں ان کا خون محفوظ بنانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا ہے۔ بیرونی قوتوں کی شروع دن سے کوشش رہی ہے کہ کلمہ گو مسلمانوں کاسازشوںکا شکار کر کے انہیں آپس میںلڑایا جائے۔ یہ یہودیوں کا پرانا طریقہ ہے‘ وہ باہم دشمنیاں پروان چڑھا کر اپنے مذموم ایجنڈے پورے کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

خلفائے راشدین کے ادوار میں صلیبی ویہودی پوری قوت استعمال کرنے کے باوجود مسلمانوں کے بڑھتے قدموں کو نہیں روک سکے تھے۔اپنی ان سازشوں میں ناکامی پر مسلمانوں میں تکفیر اور خارجیت کا فتنہ کھڑا کیا گیا۔انہوںنے کہاکہ مسلمان تو ایک طرف اسلام نے مسلمانوں کیخلاف جنگ میں شریک نہ ہونے والے کفار کے جان و مال کے بھی تحفظ کا حکم دیا ہے۔ کسی مسلمان ملک میں اگر کسی کافر کو قتل کیا جاتا ہے تو اس کیلئے بھی اسلام نے سخت سزا مقرر کی ہے۔