اسلام آباد میںپانی وبجلی اور امورخارجہ کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس ،ْ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی مشترکہ متفقہ قرار داد منظور

معاہدہ توڑنے کی بھارتی وزیراعظم کی دھمکی عالمی امن اورپاکستانی عوام کی زندگی کیلئے خطرہ ہے ،ْ احمر بلال صوفی حکومت عالمی بنک کے ساتھ بھارت کی آبی خلاف ورزیوں کا معاملہ بھر پور طریقے سے اٹھایا ہے ،ْسیکرٹری پانی وبجلی کی بریفنگ

جمعہ 20 جنوری 2017 21:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2017ء) اسلام آباد میںپانی وبجلی اور امورخارجہ کمیٹیوں کا مشترکہ اجلاس ہوا جس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کی مشترکہ متفقہ قرار داد منظور کی گئی ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں برائے پانی بجلی اور خارجہ امور کا مشترکہ اجلاس پارلیمنٹ ہائوس میں اویس الغاری اور ارشد خان لغاری کی زیر صدارت ہوا۔

خصوصی دعوت پر اجلاس میں شریک عالمی امور کے وکیل احمر بلال صوفی نے کہا کہ معاہدہ توڑنے کی بھارتی وزیراعظم کی دھمکی عالمی امن اورپاکستانی عوام کی زندگی کیلئے خطرہ ہے ۔ بھارت یکطرفہ معاہدہ ختم نہیں کرسکتا ،ْپاکستان معاملہ اقوام متحدہ سے اٹھائے اور کمیٹی لوک سبھا، عالمی بینک اوراقوام متحدہ کو خطوط تحریر کرے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ آبی تنازعات کا حل سندھ طاس معاہدے کے دائرہ کار سے ہٹ کر بھی دیگر عالمی فورمز میں تلاش کیا جائے ۔

سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ مغربی دریائوں کے پانی پرپاکستان کا حق ہے ،بھارت سندھ طاس معاہدے کی پاسداری کرے ،مودی معاہدے پرسیاسی اوراسٹرٹیجک کارڈ کھیل رہے ہیں ۔ پاکستان اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے گا معاہدہ توڑنے کی بھارتی سوچ نقصان دہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ آبی تنازعات کا جلد حل چاہتا ہے جس میں کوئی بھی تاخیر بھارت کو فائدہ دے گی۔

بھارت کی طرف سے پاکستان داخل ہونے والے دریائوں پر 45سے 61تک مختلف ڈیموں کی تعمیر قابل تشویش ہے ۔سیکریٹری پانی وبجلی نے بتایا کہ حکومت عالمی بنک کے ساتھ بھارت کی آبی خلاف ورزیوں کا معاملہ بھر پور طریقے سے اٹھایا ہے دونوں کمیٹیوں نے قرار داد میں عالمی بینک پر زور دیا کہ بینک بھارت کو مسئلے کے حل تک دریائے چناب پر رتلے جبکہ دریائے نیلم پر کشن گنگا پن بجلی منصوبوں پر کام سے روکے ۔

اجلاس میں کمیٹی کے اراکین محمد جنید انوار چوہدری، ملک اعتبار خان، لیفٹیننٹ کرنل (ر) غلام رسول ساہی، سردار منصب علی ڈوگر، رانا محمد اسحاق خان، پیر اسلم بودلہ، سیّد غلام مصطفی شاہ، نواب محمد یوسف تالپور، جنید اکبر، سلیم رحمن، سیّد وسیم حسین، مولانا محمد گوہر شاہ، سیّد کاظم علی شاہ، ڈاکٹر سیّد گلاب جمال اور صاحبزادہ محمد یعقوب نے شرکت کی۔