گلوبل وارمنگ کے باعث پاکستان کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کامقابلہ کرنے کیلئے زیادہ گرمی کو برداشت اور کم پانی کے استعمال سے زیادہ پیداوار دینے والی گندم کی نئی اقسام کی تیاری کاآغاز کردیا گیا

جمعہ 20 جنوری 2017 14:11

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جنوری2017ء) محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہاکہ گلوبل وارمنگ کے باعث پاکستان کے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کامقابلہ کرنے کیلئے زیادہ گرمی کو برداشت اور کم پانی کے استعمال سے زیادہ پیداوار دینے والی گندم کی نئی اقسام کی تیاری کاآغاز کردیا گیا ہے اور صوبہ کے مختلف علاقوں کی زمینوں کی ذرخیزی اور موسمی حالات کو مدنظر رکھ کر ایسی اقسام وضع کی جا رہی ہیں جن سے کاشتکاروں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوسکے۔

ترجمان نے کہاکہ زرعی سائنسدانوں سے کہاگیاہے کہ وہ کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافہ کے لیے زرعی تحقیق کے عمل کو مزید تیز کریں تاکہ زرعی ترقی سے ملک کو معاشی طور پر خوشحال بنایا جا سکے نیزشعبہ گندم کے زرعی سائنسدان سبز انقلاب کے بعد زیادہ پروٹین اور زنک کی حامل گندم کی نئی اقسام متعارف کرائیں اور پاکستانی عوام کو صحت مند غذا کی فراہمی میں اہم کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے موسمی تغیرات کے حوالے سے بتایا کہ گلوبل وارمنگ کے باعث پاکستان میں درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لیے گندم کی ایسی اقسام تیار کی جارہی ہیں جو زیادہ گرمی کو برداشت کرنے کے ساتھ کم پانی کے استعمال سے فی ایکڑ زیادہ پیداوار دے سکیںگی۔ انہوں نے بتایا کہ گندم اور اس کی مختلف مصنوعات کا ملکی جی ڈی پی میں حصہ 2.2فیصد ہے جبکہ امسال پنجاب میں گندم کا پیداواری ہدف 1.95ملین ٹن مقرر کیا گیا ہے جو زرعی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کی مشترکہ کاوشوں سے بآسانی حاصل کرلیا جائیگا۔

انہوںنے بتایاکہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ گندم نے ادارہ کے قیام سے اب تک گندم کی 78سے زائد اقسام متعارف کروائی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ شعبہ گندم میں بین الاقوامی اداروں سمٹ اور اکارڈا کے اشتراک سے گلوبل وارمنگ کے منفی اثرات سے نپٹنے کے لیے تجربات شروع کئے گئے ہیںجن کے مفید نتائج حاصل ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :