چھوٹے بھائی نے بڑے بھائی کوخط،سٹیل مل کو لیز پر دینے کی حمایت کرنے سے انکار کردیا

اسد عمر نے زبیر ملک کو نجکا ری کمیشن لیز منصوبے کی تمام تر تفصیلات کمیٹی کے سامنے رکھنے کی ہدایت کر دی

جمعرات 19 جنوری 2017 20:36

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2017ء) چھوٹے بھائی کا بڑے بھائی کو خط،سٹیل مل کو لیز پر دینے کی حمایت کرنے سے انکار کردیا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کے چیئرمین اسد عمر نے اپنے بڑے بھائی نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زبیر کو نجکاری کمیشن لیز منصوبے کی تمام تر تفصیلات کمیٹی کے سامنے رکھنے کی ہدایت کر دی ۔

جمعرات کو اسد عمر کی طرف سے چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر کو لکھے گئے باضابطہ خط بھیج دیاگیا واضح رہے کہ نجکاری کمیشن نے سٹیل ملز کو لیز پر دینے کے بارے میں کمیٹی کی رائے طلب کی تھی: *خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ حکومتی منصوبے کی تفصیلات سے آگاہی کے بعد ہی کمیٹی کیلئے کسی قسم کی رائے کا اظہار ممکن ہے،کمیٹی نے مسلسل آٹھ اجلاسوں میں اسٹیل ملز ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کا معاملہ اٹھایا۔

(جاری ہے)

حکومتی بے نیازی کا عالم یہ ہے کہ اس ضمن میں اس نے ٹس سے مس ہونا گوارا نہیں کیا۔کمیٹی نے 17 اگست2015 کے اجلاس میں پاکستان سٹیل مل کے بورڈ آف ڈائریکڑز میں قابل اور متعلقہ افراد کی شمولیت کی سفارش کی۔اسی اجلاس میں کمیٹی نے مل کے اثاثہ جات خصوصا گیارہ ہزار ایکڑ اراضی کی فروخت پر سختی سے پابندی کی سفارش کی،کمیٹی نے حکومت کو مل کی نجکاری کی بجائے اس کی مالی اعانت پر غورکرنے کی تجویز دی۔

21 جولائی 2016 کے اجلاس میں مل کے سی ای او نے کمیٹی کو بتایا کہ مل کو گیس کی فراہمی بند کرکے انتہائی نقصان پہنچایا گیا۔سی ای او کے مطابق گیس جان بوجھ کر اس وقت منقطع کی گئی جب مل 65 فیصد پیداواری اہلیت حاصل کر چکی تھی ۔سٹیل مل کو منافع بخش حالت میں لانے کے لیی77فیصد پیداواری اہلیت کی سطح تک لے جانے کی ضرورت تھی ۔جب مل اتنی بہترین پیداواری صلاحیت حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے تو اسکی فروخت کا کیا جواز ہے ۔

کمیٹی نے متفقہ طور پر وزیر اعظم سے سٹیل مل کو بچانے اور اس قومی اثاثے کی بحالی کیلئے اقدامات اٹھانے درخواست کی ،کمیٹی نے محسوس کیا کہ حکومت پاکستان سٹیل مل کی بحالی کے حوالے سے فیصلوں میں ناقابل فہم تاخیر برتتی آئی ہے ۔بدقسمتی سے حکومت نے اس قومی اثاثے سے ظالمانہ حد تک لاپرواہی کا اظہار کیا ہے ۔گزشتہ تین برسوں میں سٹیل مل کی صورتحال بد سے بد تر ہوئی اور نہ صرف اربوں کانقصان ہوابلکہ ملک کی صنعتی بنیادوں پر کڑی ضرب لگی۔(ع ع)

متعلقہ عنوان :