Live Updates

عمران خان اور جہانگیر ترین نے الیکشن کمیشن سے استثنیٰ مانگا جسے مسترد کر دیا گیا ،ْ دانیال عزیز ،ْ محمد زبیر

عمران خان لندن فلیٹ کی فروخت اور بنی گالہ میں جائیداد کی خریداری کے معاملہ پر غلط بیانی اور جھوٹ سے کام لے رہے ہیں، تحریک انصاف سپریم کورٹ میں پانامہ کیس پر منی لانڈرنگ اور اثاثے چھپانے سمیت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی، عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں گے ،ْ ان کا اصل چہرہ قوم کے سامنے لاتے رہیں گے ،ْمشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 18 جنوری 2017 22:54

عمران خان اور جہانگیر ترین نے الیکشن کمیشن سے استثنیٰ مانگا جسے مسترد ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جنوری2017ء) وزیر مملکت برائے نجکاری محمد زبیر اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما دانیال عزیز نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان اور جہانگیر ترین نے الیکشن کمیشن سے استثنیٰ مانگا جسے مسترد کر دیا گیا ،ْ عمران خان لندن فلیٹ کی فروخت اور بنی گالہ میں جائیداد کی خریداری کے معاملہ پر غلط بیانی اور جھوٹ سے کام لے رہے ہیں، تحریک انصاف سپریم کورٹ میں پانامہ کیس پر منی لانڈرنگ اور اثاثے چھپانے سمیت کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی، عمران خان کو بھاگنے نہیں دیں گے ،ْ ان کا اصل چہرہ قوم کے سامنے لاتے رہیں گے۔

پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد زبیر نے کہا کہ اپنا نکتہ نظر قوم کے سامنے واضح کرنا ضروری ہے، اس لئے روزانہ پریس کانفرنس کرنا پڑتی ہے، تحریک انصاف عدالت کے اندر ہونے والی کارروائی سے ہٹ کر باہر آ کر بات کرتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حسین نواز کو بھجوائے جانے والے پیسوں پر ٹیکس کی عدم ادائیگی پر نااہلی کا پی ٹی آئی مطالبہ کر رہی تھی جس کا ہمارے وکیل نے جواب دیا ہے، امید ہے کہ انہیں سمجھ آ گئی ہو گی۔

انہوں نے بتایا کہ جو رقم آپ کے ذریعے بھجواتے ہیں اس پر یہاں ٹیکس نہیں ہوتا، اربوں ڈالر بھجوانے والوں کیلئے ٹیکس نہیں ہے، عمران خان پاکستانیوں کیلئے مسائل پیدا کرنا چاہتے ہیں، ان کا منی لانڈرنگ کا الزام غلط ثابت کر چکے ہیں، ہمارے وکیل نے ان کے وکیل سے اس الزام کے بارے میں شواہد طلب کئے، الزام انہوں نے لگایا اور یہ ثابت بھی انہوں نے ہی کرنا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم پر اپنے تمام ٹیکس گوشوارے میں اثاثے چھپانے، منی لانڈرنگ یا ٹیکس نہ دینے کا الزام ثابت نہیں ہو سکا، مالی اعتبار سے ان کے کیس میں کچھ نہیں ہے، اخلاقی اقدار کے حوالہ سے پاکستان میں فیملی سٹرکچر الگ الگ ہے، باپ بیٹے کو پیسے دے یا اس سے لے اس سے قانونی کیا نکتہ نکلتا ہے، یہ ہیڈ لائن ہو سکتی ہے، قانون سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔

زبیر خان نے کہا کہ افتخار چوہدری کے بیٹے پر پیسے لینے کے کیس کا فیصلہ موجود ہے جس میں اس وقت کے چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اسلام میں بیٹا باپ اور باپ بیٹے کا ذمہ دار نہیں ہے، اکثر والدین کو اپنی اولاد کے کاروبار کے بارے میں معلومات نہیں ہوتیں۔ دانیال عزیز نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں جہانگیر ترین اور عمران خان کے خلاف نااہلی ریفرنس پر دونوں نے استثنیٰ مانگ لیا، اس سے قبل 8 ماہ تک وہ بڑے بلند و بانگ دعوے کرتے تھے، وزیراعظم کے وکیل کے پارلیمنٹ کے استثنیٰ کے دلائل پر پروپیگنڈا کیا کہ وزیراعظم نے استثنیٰ مانگ لیا، الیکشن کمیشن نے ان کا استثنیٰ مسترد کر دیا، عمران خان نے ایک پروگرام میں کہا کہ بنی گالہ کی جائیداد ایک ایک پیسہ پاکستان لا کر خریدی جبکہ اپنے اثاثہ کے گوشواروں میں کہا کہ یہ ان کو تحفتاً ملا، اس میں تضاد ہے۔

عمران خان جمائما سے قرض لینے کی بات کرتے ہیں، عدالت میں کہتے ہیں کہ انہوں نے فلیٹ بیچ کر لندن میں جمائما کو پیسے واپس کر دیئے، یہ پورے پاکستان میں ڈھنڈورا پیٹنے والوں کا حال ہے، وزیراعظم سے 80ء کی دہائی کے جواب مانگ رہے ہیں اور خود 2013ء سے پیچھے جانے پر تیار نہیں۔ انہوں نے خود کالا دھن کو 2000ء میں سفید کرنے کیلئے قانون کا استعمال کیا، عمران خان کا فلیٹ نیازی سروسز کے نام پر تھا، عمران خان یہ ویڈیو بھی اپنی ویب سائٹ پر ڈالیں جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے لندن کا فلیٹ بیچ کر پیسے بینک کے ذریعے پاکستان لائے اور بنی گالہ میں جائیداد خریدی، نوجوانوں کو آنکھوں میں دھول اور کانوں میں زہر ڈال کر ورغلا رہے ہیں، اب تلاشی کا وقت آ گیا ہے، وزیراعظم اور ان کے خاندان نے عدالت کے سامنے سرتسلیم خم کیا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ملک کی معیشت، عالمی ساکھ اور اداروں کو تباہ کرنا چاہتے ہیں، ہم عدالت میں ثابت کریں گے کہ عمران خان جھوٹے ہیں اور آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے، عدالت کے باہر ڈرامہ لگا کر وہ سمجھ رہے ہیں کہ بہت بڑا کارنامہ سرانجام دے رہے ہیں، عمران خان خود اندر سے فریبی اور جھوٹے نکلے ہیں۔ جہانگیر ترین ایک سند یافتہ کرپٹ ہے، ہم نے عمران خان کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہے، نواز شریف کا سپریم کورٹ میں کیس روزانہ کی بنیاد پر جبکہ الیکشن کمیشن میں دو ایم این اے کے خلاف ریفرنس کی سماعت اس طرح نہیں ہوتی، آئندہ پریس کانفرنس میں مزید ثبوت دیں گے۔

محمد زبیر نے کہا کہ سپریم کورٹ میں تحریک انصاف گئی ہے یہاں قانونی نکتہ سے ہی بحث اور فیصلے لائیں گے، وزیراعظم کے دونوں بچے پاکستان کے رہائشی نہیں اور وہ پھر بھی بغیر سوال اٹھائے یہاں پیش ہوئے، وہ بھی قانون کا سہارا لے سکتے تھے کہ ہم باہر کاروبار کرتے ہیں، وہاں کے شہری اور رہائشی ہیں تاہم انہوں نے ایسا نہیں کیا، عمران خان اپنے عدالتی جواب میں کہتے ہیں کہ جس وقت بنی گالہ کی زمین خریدی گئی اس وقت لندن کا فلیٹ نہیں بکا تھا جبکہ دوسری طرف وہ ایک ٹی وی پروگرام میں کہتے ہیں کہ انہوں نے لندن فلیٹ بیچ کر بینکوں کے ذریعے پیسے لا کر بنی گالہ میں جائیداد خریدی۔

محمد زبیر نے کہا کہ پی ٹی آئی والے دانیال عزیز کی جانب سے اٹھائے گئے ان سوالوں کا جواب دیں۔ جہانگیر ترین نے اپنے مالی اور کک کے نام پر شیئرز خریدے اور رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، جہانگیر ترین کے حوالہ سے اگر کوئی پروگرام کیا جائے تو پی ٹی آئی کا کوئی سینئر ان کے دفاع کیلئے نہیں آئے گا۔ ایک سوال کے جواب میں محمد زبیر نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کے مقبول ترین لیڈر اور تیسری بار منتخب وزیراعظم ہیں، ان کے خلاف اگر کوئی الزام تراشی کرے گا تو اس کا جواب ہم بار بار دیں گے، وہ پاکستان کی عزت و وقار کی علامت ہیں، پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے مصروف عمل ہیں، وزیراعظم پانامہ کیس میں سرخرو ہوں گے، ایک طرف تحریک انصاف الیکشن کمیشن میں بنی گالہ کی جائیداد کی خریداری پر مؤقف اختیار کئے ہوئے ہے کہ یہ میاں بیوی کا معاملہ ہے جبکہ دوسری طرف وہ پانامہ کیس باپ بیٹے کا معاملہ ہونے کے باوجود عدالت میں لے کر گئے ہیں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات