پارلیمنٹ لاجز سے بوتلیں ملنے پر بچے سوال کرتے ہیں: حافظ حمد اللہ

ممکن ہے بوتلوں میں فریش جوس آتا ہو ،ْ مشاہد اللہ خان پارلیمنٹ لاجزمیں روزانہ بوتلیں ملتی ہیں، پارلیمنٹرینز شراب کیوں پیتے ہیں ،ْ حمد اللہ ایک دوسرے کے عیبوں پر پردہ ڈالنا چاہیے، آپ اپنا مذاق اڑانا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی ہے ،ْ رضا ربانی

منگل 17 جنوری 2017 23:13

پارلیمنٹ لاجز سے بوتلیں ملنے پر بچے سوال کرتے ہیں: حافظ حمد اللہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2017ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر حافظ حمداللہ نے سینیٹ کے اجلاس میں پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والی شراب نوشی کا معاملہ اٹھا دیا اور کہاکہ پارلیمنٹ لاجز سے بوتلیں ملتی ہیں تو بچے سوال کرتے ہیں۔جس پر مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے جواب دیا کہ ممکن ہے بوتلوں میں فریش جوس آتا ہو۔

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ ایک طرف تو ہم 62 ،ْ63 کی بات توکرتے ہیں لیکن شرم آتی ہے کہ پارلیمنٹ لاجزمیں روزانہ بوتلیں ملتی ہیں، پارلیمنٹرینز شراب کیوں پیتے ہیں چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے حافظ حمداللہ کو اس معاملے پر بولنے سے روکتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے کے عیبوں پر پردہ ڈالنا چاہیے، آپ یہ بات کرکے اپنا مذاق اڑانا چاہتے ہیں تو آپ کی مرضی، لاجزسے متعلق ہائوس کمیٹی کے سربراہ سے بات کرنی چاہیے۔

(جاری ہے)

حافظ حمداللہ بولے، جب بھی یہاں شراب نوشی کی بات کرتا ہوں آپ روکتے ٹوکتے کیوں ہیں پارلیمنٹ لاجز میں شراب کی درجنوں بوتلیں ملتی ہیں، کیا دس پندرہ ہزار تنخواہ لینے والے صفائی کرنے والے شراب پیتے ہیں بچے پوچھتے ہیں کہ یہاں شراب کون پیتا ہی شرم آتی ہے بچوں کو کیا جواب دوں۔انہوں نے کہا کہ تمام پارلیمنٹرینز کا میڈیکل ٹیسٹ کرائیں، پتہ لگے کہ لاجز میں کون شراب پیتا ہے، اسلام سمیت ہر مذہب میں شراب حرام ہے، اس کی ممانعت کی ترمیم کی مخالفت کسی اقلیت نے نہیں مسلمان پارلیمنٹیرینز نے کی۔

سینیٹر نہال ہاشمی نے شاہی سید سے گزارش کی کہ وہ درویش بنانے کا کوئی فارمولا ہی دے دیں۔مشاہداللہ نے پہلے تو عدم کا شعر سنایا پھر بولے یہاں تو شاید ٹن پارٹی کا ذکر ہورہا ہے لیکن حافظ حمداللہ فکر نہ کریں، میں شراب طہورا والا ہوں۔

متعلقہ عنوان :