چینی کمپنی نے پاکستان کو اسلام آباد میں ’’لائٹ ریل ٹرانزٹ ‘‘ منصوبہ بنانے کی پیشکش کردی

منصوبے سے ایک گھنٹے میںاوسطا 8ہزار سے 20ہزار تک افراد سفری سہولت سے مستفید ہو سکیں گے،منصوبے کو جڑواں شہروں میں 4ٹریکس میں تقسیم کیا جائے گا ،اورنج لائن ٹریک بھارہ کہو سے کشمیر ہائی وے کے راستے اسلام آباد ایئرپورٹ ،بلیو لائن کچہری چوک راولپنڈی سے اسلام آباد ایکسپریس وے سے زیروپوائنٹ ، گرین لائن ٹریک کچہری چوک راولپنڈی سے آئی جے پی روڈ سے ہوتا ہوا نائنتھ ایونیو تک جائے گا ، ریڈ لائن ٹریک صدر سے پاک سیکرٹریٹ تک میٹرو بس کی صورت میں پہلے ہی مکمل کیا جا چکا ہے

ہفتہ 14 جنوری 2017 23:30

چینی کمپنی نے پاکستان کو اسلام آباد میں ’’لائٹ ریل ٹرانزٹ ‘‘ منصوبہ ..

بیجنگ/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2017ء) لاہور میں اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام کرنے والی چینی کمپنی نورنکو انٹرنیشنل نے پاکستان کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ’’لائٹ ریل ٹرانزٹ ‘‘ منصوبہ بنانے کی پیشکش کردی، منصوبے سے ایک گھنٹے میںاوسطا 8ہزار سے 20ہزار تک افراد سفری سہولت سے مستفید ہو سکیں گے،منصوبے کو جڑواں شہروں میں 4ٹریکس میں تقسیم کیا جائے گا ،اورنج لائن ٹریک بھارہ کہو سے کشمیر ہائی وے کے راستے اسلام آباد ایئرپورٹ ،بلیو لائن کچہری چوک راولپنڈی سے اسلام آباد ایکسپریس وے سے زیروپوائنٹ ، گرین لائن ٹریک کچہری چوک راولپنڈی سے آئی جے پی روڈ سے ہوتا ہوا نائنتھ ایونیو تک جائے گا جبکہ ریڈ لائن ٹریک صدر سے پاک سیکرٹریٹ تک میٹرو بس کی صورت میں پہلے ہی مکمل کیا جا چکا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق چینی کمپنی نورنکو انٹرنیشنل نے اسلام آباد کے ترقی ادارے سی ڈی اے کو شہر میں جدید طرزکا ماس ٹرانزٹ سسٹم بنانے اور لائٹ ریل ٹرانزٹ منصوبے کی پیشکش کی ہے ۔نورنکو انٹرنیشنل کمپنی اس سے قبل لاہور میں اورنج لائن ٹرین منصوبے پر کام کررہی ہے ۔ گزشتہ روز کمپنی کے ایک وفد نے سی ڈی اے کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا اور وفاقی ترقیاتی ادارے کے شعبہ منصوبہ بندی کے ممبر اسد محبوب کیانی اور دیگر حکام کو ماس ٹرانزٹ اور لائٹ ریل ٹرانزٹ منصوبے پر بریفنگ دی ۔

وفد نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جدید طرز کے ٹرانسپورٹ منصوبہ قائم کرنے کی پیشکش کی ۔ کمپنی کے حکام نے لائٹ ریل ٹرانزٹ کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ لائٹ ریل ٹرانزٹ کے ذریعے ایک گھنٹے میں 8ہزار سے 20ہزار تک افراد سفر کر سکیں گے جبکہ ایک یونٹ میں 350سی700 تک مسافروں کی گنجائش ہوگی ، گاڑی کی سپیڈ80کلومیٹر فی گھنٹہ ہوگی تاہم اسے 20سی35کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلایا جائے گا ۔

منصوبے کی تعمیر میں ایک کلومیٹر کے ایریے پر ایک ارب روپے لاگت آئے گی جو بہت زیادہ نہیں ہے ،منصوبے کو جڑواں شہروں میں 4ٹریک میں تقسیم کیا جائے گا ،اورنج لائن بھارہ کہو سے کشمیر ہائی وے کے راستے اسلام آباد ایئرپورٹ جائے گی ، ریڈ لائن راولپنڈی میں صدر کے علاقے سے اسلام آباد پاک سیکرٹریٹ تک جائے گی ،بلیو لائن کچہری چوک راولپنڈی سے اسلام آباد ایکسپریس وے سے ہوتی ہوئی زیروپوائنٹ جائے گی جبکہ گرین لائن کچہری چوک راولپنڈی سے آئی جے پی روڈ سے ہوتی ہوئی نائنتھ ایونیو تک جائے گی ۔

چینی کمپنی کے حکام نے سی ڈی اے افسران کو بتایا کہ ریڈ لائن میٹرو بس منصوبے کے طور پر پہلے ہی تعمیر ہوچکی ہے جبکہ پشاور موڑ سے G-13میٹرو بس کا اعلان وزیراعظم نوازشریف چند روزقبل کر چکے ہیں جو اورنج لائن کا ایک حصہ ہے تاہم ابھی گرین لائن اور بلیو لائن کے روٹس کیلئے فیصلے کا انتظار ہے ۔واضح رہے کہ چینی کمپنی نورنکو انٹرنیشنل ریلوے کے شعبہ اور اربن ریل ٹرانزٹ سسٹم کے منصوبوں کی تعمیر کرتی ہے۔ دوسری طرف میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سی ڈی اے ممبر پلاننگ اسد محبوب کیانی نے کہا کہ آج کی میٹنگ تعارفی تھی اس میں ابھی تک کوئی بھی ایسی بات فائنل نہیں ہوئی جسے میڈیا سے شیئر کیا جا سکے ،حکومت اسلام آباد کو خوبصورت ترین شہر بنانا چاہتی ہے ۔