زرعی تحقیق کے ثمرات ہر ممکن کاشتکاروں تک پہنچا ئے جائیں ،فرائض میں غفلت ہر گز برداشت نہیں کی جائے گی، سیکرٹری زراعت

ہفتہ 14 جنوری 2017 22:41

فیصل آباد ۔14 جنوری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 جنوری2017ء) زرعی تحقیق کے ثمرات ہر ممکن کاشتکاروں تک پہنچا ئے جائیں ۔ زرعی تحقیقی منصوبہ جات کے اہداف مقررہ مدت میں ہر صورت مکمل کیے جائیں اور فرائض میں غفلت کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔یہ بات محمد محمود ،سیکرٹری زراعت پنجاب نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں زرعی تحقیقاتی منصوبہ جات پر کام کی رفتار کا جائزہ لینے کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔

اجلاس میں ڈاکٹر غضنفر علی ایڈیشنل سیکرٹری پلاننگ ، ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ)پنجاب ، رانا محمود اختر چیف (پی اینڈ ای)سیل اور زرعی سائنسدانوں نے شرکت کی۔ سیکرٹری زراعت نے کہا کہ فصلات، پھلوں، سبزیوں، دالوںکی نئی اقسام پر تحقیق کا عمل موسمیاتی تبدیلیوں، اعلیٰ غذائی کوالٹی، زیادہ پیداواری صلاحیت ، زیادہ درجہ حرارت اور فراسٹ انجری کے خلاف قوت مدافعت ، مارکیٹ طلب اور زرعی پیداوار کی برآمدات بڑھانے کو مدِ نظر رکھ کر تیز کیا جائے تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ فوڈ سیکیورٹی کا حصول بھی یقینی بنایا جائے۔

(جاری ہے)

دستیاب پانی کے باکفایت استعمال کے لیے آبپاشی کے جدیدطریقہ کار کو فروغ دیا جائے تاکہ پانی ضائع نہ ہو۔ زرعی فصلات کی منظور شدہ اقسام کی کوڈنگ کا عمل بھی مکمل کیا جائے۔ڈاکٹر عابد محمود ڈائریکٹر جنرل زراعت (ریسرچ) پنجاب نے جاری زرعی تحقیقی منصوبہ جات کے بارے میں تفصیلاً بریفنگ دی۔انہوں نے بتایا کہ زرعی تحقیق کے منصوبہ جات پر کام مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ، فیصل آباد کے سائنسدان موسمیاتی تبدیلیوں ، پانی کی کمی برداشت کرنے والی، زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل، بیماریوں اور نقصان دہ کیٹروں کے خلاف قو ت مدافعت رکھنے والی نئی اقسا م کی تیاری پر تحقیق کا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ فوڈ سیکیورٹی کا حصول بھی یقینی بنایا جاسکے۔

ڈاکٹر عابد محمودڈائر یکٹر جنرل زراعت (ریسرچ) ، پنجاب نے مزید بتایا کہ ادارہ کے زرعی سائنسدان پھلوںکی سیڈ لیس اقسام پر تحقیق کر رہے ہیں جس کے تحت سیڈ لیس کینو اور بیر کی اقسام تیار کی گئی ہے جبکہ سیڈ لیس امرود اور دوسرے پھلوں پر بھی تحقیق کا عمل جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کاشتکاروں کو زیادہ پیداواری صلاحیت اور جدید ٹیکنالوجی کی حامل اقسام اور تحقیق کے عمل کو جدید خطوط پر استوار کرنا زرعی سائنسدانوں کا فرض ہے تاکہ فی ایکٹر پیداوار میں اضافہ ہو جس سے نہ صرف کاشتکار زیادہ منافع حاصل کرسکیں گے بلکہ ملکی معیشت بھی مضبوط ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ نئی اقسام کی تیاری میں اس بات پر بھی مزید توجہ دی جارہی ہے کہ اعلیٰ کوالٹی کی زرعی پیداوار کو فروغ دے کر زرعی برآمدات میں اضافہ کے ساتھ قیمتی زر مبادلہ حاصل کیا جاسکے۔سیکرٹری زراعت ، پنجاب نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ، فیصل آباد کے تحقیقاتی فارمز کا بھی معائنہ کیا اور تحقیق کے عمل کو سراہتے ہوئے کام کی رفتار کو مزید تیز کرنے کی بھی ہدایت کی ۔