آگے بڑھنے کے لئے لوگوں میں برابری اور انصاف کا پہلو ناگزیر ہے‘ احسن اقبال

اگر ملک میں سیاسی بحران پیدا ہوگا تواس کے وہی نتیجہ ملے گا جو ماضی میں ملا ہے ‘سینیٹ اور حکومت میں طلبہ تنظیموں کا حمایتی ہوں طلبہ یونینزمیں تخریبی کارروائیاں اور تشددنہیں ہونا چاہئے‘2017ء میں سب سے زیادہ پیسہ بنانے والا ملک صرف 3 سالوں میں تبدیل کیا جو پہلے دنیا کا خطرناک ملک بن گیا تھا،یقین ہے کہ 30سال کے بعد پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا‘ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی کاکانفرنس سے خطاب

ہفتہ 14 جنوری 2017 22:00

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 جنوری2017ء) وفاقی وزیر ترقی ، منصوبہ بندی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال نے کہا ہے کہ آگے بڑھنے کے لئے لوگوں میں برابری اور انصاف کا پہلو ناگزیر ہے‘اگر ملک میں سیاسی بحران پیدا کیا تو وہی نتیجہ ملے گا جو ماضی میں ملا ہے ‘سینیٹ اور حکومت میں طلبہ تنظیموں کا حمایتی ہوں طلبہ یونینزمیں تخریبی کارروائیاں اور تشددنہیں ہونا چاہئے‘2017ء میں سب سے زیادہ پیسہ بنانے والا ملک صرف 3 سالوں میں تبدیل کیا جو پہلے دنیا کا خطرناک ملک بن گیا تھا،یقین ہے کہ 30سال کے بعد پاکستان ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا،1947ء سی2013ء تک بجلی کی سالانہ پیداوار 17ہزار میگاواٹ تھی ، ہم تین سالوں میں 11ہزار میگا واٹ سسٹم میں لا رہے ہیں ۔

وہ ہفتہ کویونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی میں کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

(جاری ہے)

پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ طلبہ تنظیموں کے خاتمے سے پنجابی بلوچ اور لسانیت عصبیت کی بنیاد پر تنظیمیں تقسیم ہوگئیں،سینیٹ اور حکومت میں طلبہ تنظیموں کا حمایتی ہوں طلبہ یونینزمیں تخریبی کارروائیاں اور تشددنہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے پڑھائی کے ماڈل کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، اپنی یونیورسٹیوں میں اساتذہ لیکچر کے بجائے تجزیے یا تحقیق کریں،ہائر ایجوکیشن کمیشن سے مل کر 6نکات پر لائحہ عمل طے کررہے ہیں تاکہ پڑھائی میں جدت لائیں۔

انہوں نے کہا کہ ناانصافی معاشرے میں منفی پہلو کو جنم دیتی ہے جو انتشار کا باعث بنتے ہیں،آگے برھنے کے لئے لوگوں میں برابری اور انصاف کا پہلو ناگزیر ہے، غربت اور پسماندگی دور کرنے کیلئے معیشت کو مضبوط کرنا ہوگا۔وہ ملک جو دولت کی افزائش دوسروں سے زیادہ کرتاہے وہ ترقی کرتا ہے وگرنہ پیسے چھاپ کر کام نہیں چلایا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 2017ء میں سب سے زیادہ پیسہ بنانے والا ملک صرف 3سالوں میں تبدیل کیا جو پہلے دنیا کا خطرناک ملک بن گیا تھا۔

اگر ملک میں سیاسی بحران پیدا کیا تو وہی ملے گا جو ماضی میں ملا ہے۔ احسن اقبال نے مزید کہا کہ 1947 ء سی2013ء تک بجلی کی سالانہ پیداوار 17ہزار میگاواٹ تھی اور ہم تین سالوں میں 11ہزار میگا واٹ سسٹم میں لا رہے ہیں ۔ گوادرپورٹ پر 10سے 15سالوں میں جدید پورٹ بنائیں گے۔ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں ترقی آ چکی ہے ،کراچی سے پشاور تک ریلوے ٹریک منظور ہوا ہے، تھر کے کوئلے سے سستی بجلی پیدا کریں گے ہائیڈل منصوبے بھی شروع ہو چکے ہیں، دیامیر بھاشا ڈیم کے صرف فیتے کاٹے گئے لیکن نواز حکومت نے 100ارب روپے سے یہ منصوبہ مکمل کیا۔

منڈا ڈیم کے پی کے کیلئے رواں سال کام شروع کریں گے گولن گول ہائڈرل منصوبے سرد خانے میں سابقہ حکومتوں نے ڈال دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم ہیلتھ انشورنس 1لاکھ 60ہزار گھرانوں کو پرائیویٹ ہسپتالوں سے علاج کروا سکے گا 3سالوں میں یونیورسٹی کیمپس بنائیں گے۔ہمیں منفی پروپیگنڈے پر یقین نہیں رکھنا ہے اور اب ملک ترقی اور آگے بڑھ رہا ہے یقین ہے کہ 30سال کے بعد ایک ترقی یافتہ ملک بن جائے گا۔دوسروں نے ملکی ترقی کیلئے 30 سال صرف کئے لیکن ہم اسے 10سال میں کامیاب بنائیں گے۔

متعلقہ عنوان :