وزارتِ انسانی حقوق اور عورت فائونڈیشن کے باہمی اشتراک سے ورکشا پ کااہتمام

مقصد شرکا ء کو خواتین کے حقوق سے متعلقہ مختلف سماجی مسائل اور قانونی پیچیدگیوں سے متعلق آگاہی دینا تھا

ہفتہ 14 جنوری 2017 21:59

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2017ء) وزارتِ انسانی حقوق اور عورت فائونڈیشن کے باہمی اشتراک سے پراسیکیوٹرز اور قانون دانوں کی استعداد ِ کار بڑھانے کے لیے دو رزہ ٹرینگ ورکشاپ کا اہتما م کیا گیا جسکا مقصد شرکا ء کو خواتین کے حقوق سے متعلقہ مختلف سماجی مسائل اور قانونی پیچیدگیوں سے متعلق آگاہی دینا تھا۔ اس موقع پر سیکرٹری وزارتِ انسانی حقوق رابعہ جویری آغا، جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ انسانی حقوق حمیرا اعظم خان اورڈپٹی چیف آف پارٹی عورت فائونڈیشن مہ پارہ شکیل غوری ، دیگر قانون دان اور ماہر انسانی حقوق موجود تھے۔

اس ورکشاپ کا مقصد پراسیکیوٹرز اور قانون دانوںکو عورتوں پر تشدد و ذیادتی سے متعلقہ مختلف پیچیدگیوں سے نبرد آزما ہونے اور قانونی معاملات کے بارے میں انکی مکمل راہنمائی کرنا تھی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سیکرٹری وزارتِ انسانی حقوق محترمہ رابعہ جویری آغا نے کہا کہ خواتین کے حقوق کی آگاہی دینا اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ اداروں کی راہنمائی کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے ۔

وزارتِ انسانی حقوق اس امر سے باخوبی آگاہ ہے اور یہ ٹرینگ ورکشاپ اسی سلسلے کی کڑی ہے۔ جوائنٹ سیکرٹری وزارتِ انسانی حقوق حمیرا اعظم خان نے کہا کہ اس ورکشاپ کا انعقادحقوق ِ نسواں کو اجاگر کرنا اور پراسیکیوٹرز اور قانون دانوں کی استعداد ِ کار بڑھانے کے لیے کیا گیا۔انہوں نے مزیدکہا کہ وزارتِ انسانی حقوق اس ضمن میںپاکستان کے دیگر اضلاع میں 12 تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کرے گی۔ ڈپٹی چیف آف پارٹی عورت فائونڈیشن مہ پارہ شکیل غوری نے حکومت اور سول سوسائٹی کے باہمی تعاون کی ضرورت پر زوردیا۔ورکشاپ کے آخر میں قانونی ماہرین نے دیگر پراسیکیوٹرز اور حاضرین کے سوالات کے بھی جوابات دیے۔