بدعنوانی معاشرتی ناانصافی کو جنم دیتی ہے ، قمر زمان چوہدری

نیب کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے شکایات کی تصدیق ، انکوائری اور تحقیقات کومیرٹ پر بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے عدم برداشت کی پالیسی پر سختی سے عمل کریں نیب کیلئے یہ بات خوش آئند ہے کہ بدعنوانی کے خاتمہ کو پہلی مرتبہ پاکستان میں ترقیاتی ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے، چیئرمین نیب

ہفتہ 14 جنوری 2017 21:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 جنوری2017ء) قومی احتساب بیورو (نیب ) کے چیئرمین قمر زمان چوہدری نے کہا ہے کہ نیب کیلئے یہ بات خوش آئند ہے کہ بدعنوانی کے خاتمہ کو پہلی مرتبہ پاکستان میں ترقیاتی ایجنڈے میں شامل کیا گیا ہے۔ نیب ہیڈکوارٹرز میں اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ منصوبہ بندی کمیشن نے 11 ویں پانچ سالہ منصوبہ میں بدعنوانی کے حوالے سے ایک باب شامل کیا ہے اور ہم ہم منصوبہ بندی کمیشن کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ بدعنوانی کے خاتمے کے منصوبہ کے حوالہ سے 11 ویں پانچ سالہ منصوبہ کے اہداف کو حاصل کیا جاسکے۔

چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ بدعنوانی معاشرتی ناانصافی کو جنم دیتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیب کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے شکایات کی تصدیق ، انکوائری اور تحقیقات کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی ہے اور نیب کے حکام اور اہلکاروں کو چاہئے کہ وہ ضابطہ کار پر سختی سے عمل کریں اور میرٹ پر بدعنوانی کے خاتمہ کی پالیسی پر عدم برداشت کی پالیسی اختیار کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 2014ء سے ہم نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے ایک نئے عزم کے ساتھ جدوجہد کا آغاز کیا تھا اور ادارے کے ضابطہ کار میں موجود کمزوریوں کے خاتمہ، طریقہ کار میں بہتری اور ادارے کے تمام شعبوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا جامع نظام اقتصادی ترقی کیلئے ضروری ہے اور اس سے ملک میں سرمایہ کاری اور سماجی شعبہ کی ترقی میں بھی مدد ملتی ہے۔

نیب کے طریقہ کار میں شفافیت سے اقتصادی ترقی کے اہداف کے حصول میں بھی معاونت ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے قیام سے لے کر اب تک نیب نے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان طبقہ ہمارا اثاثہ اور ملک کا مستقبل ہیں جس کے تحت نیب نوجوانوں پر خصوصی توجہ دیتی ہے۔ ملک کے مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں میں 42 ہزار سے زائد کریکٹر بلڈنگ سوسائٹیز قائم کی گئی ہیں تاکہ بدعنوانی کے خلاف جدوجہد کو مزید موثر بنایا جاسکے۔

ملک کے مختلف کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء اس حوالے سے پروگرام منعقد کرتے ہیں اور یہ طریقہ کار نوجوان طبقے میں بدعنوانی کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے میں انتہائی معاون ثابت ہوا ہے اور ملک کی کئی مزید کالج اور یونیورسٹیاں ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی جاری مہم میں شرکت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی کا خاتمہ ایک مشکل ٹاسک ہے اور کرپشن کے خاتمہ کیلئے موثر اقدامات کئے جا رہے ہیں جو ہم سب کی سماجی ذمہ داری ہے اور ہم سب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب بدعنوانی سے پاک پاکستان پر یقین رکھتی ہے اور ملک کے تمام شہریوں نے بدعنوانی کے حوالے سے کسی قسم کی رعایت کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے معاشرے کے تمام افراد پر زور دیا کہ وہ کسی تاثر کے بغیر بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اپنی ذاتی ، پیشہ وارانہ اور سرکاری ذمہ داریوں کی ادائیگیوں میں مزید محنت کریں۔ چیئرمین نیب نے ادارے کے تمام افسروں اور اہلکاروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی قومی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں شفافیت کو یقینی بنائیں۔

انہوں نے دانشوروں ، اہل علم ، سول سوسائٹی اور میڈیا کے ارکان پر زور دیا کہ وہ ملک ، معاشرے اور معیشت پر بدعنوانی کے منفی اثرات کے حوالے سے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔ آخر میں چیئرمین نیب نے ادارے کے افسروں اور اہلکاروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ گزشتہ تین سالوں سے ادارے کی کارکردگی میں نمایاں بہتری ہوئی ہے جس کی نہ صرف قومی سطح پر تعریف کی گئی ہے بلکہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں میں اس کو سراہا گیا ہے۔ انہوں نے تمام اہلکاروں پر زور دیا کہ وہ اپنے قومی فرائض کی ادائیگی کی کاوشوں میں دگنا اضافہ کریں تاکہ ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کو یقینی بنایا جاسکے۔

متعلقہ عنوان :