بلوچستان اسمبلی اجلاس ،بعض اخبارات میں ٹھیکیداروں کی جانب سے ارکان اسمبلی پر د س فیصد کمیشن لینے بارے اشتہار پر ارکان اسمبلی کا سخت احتجاج

جن اخبارات میں ارکان اسمبلی کے خلاف د س فیصدکمیشن لینے کا الزام لگایا گیا ہے ،ڈکلیریشن کینسل کئے جائیں ،ارکان اسمبلی اسپیکر پینل کی رکن یاسمین لہڑی نے تحریک استحقاق نمبر 5استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے کی رولنگ دیدی

جمعہ 13 جنوری 2017 23:28

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جنوری2017ء) بلوچستان صوبائی اسمبلی کے جمعہ کے اجلاس میں بعض اخبارات میں ٹھیکیداروں کی جانب سے ارکان اسمبلی پر د س فیصد کمیشن لینے کے بارے میں اشتہار شائع ہونے پر ارکان اسمبلی نے سخت احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ جن اخبارات میں ارکان اسمبلی کے خلاف د س فیصدکمیشن لینے کا الزام لگایا گیا ہے ان اخبارات کے ڈکلیریشن کینسل کئے جائیں ۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس دو روزہ وقفہ کے بعد اسپیکر پینل کی رکن محترمہ یاسمین لہڑی کی صدارت میں صرف 5منٹ کی تاخیر سے اجلاس شروع ہوا اجلاس چار بجے شروع ہونا تھا جو 4 بجھ کر 5منٹ پر شروع ہوا اسمبلی اجلاس میں سید لیاقت آغا ودیگر ارکان اسمبلی نے تحریک استحقاق ایوان میں پیش کی اور کہاکہ بعض اخبارات میں مختلف ٹھیکیداروں اور ان کی کمپنیوں کی جانب سے صوبائی وزراء ارکان اسمبلی پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ ان کو 10فیصد کمیشن دیکر مختلف محکموں کے ٹھیکے لئے جاتے ہیں اسلئے اسمبلی کی کارروائی روکر اس پر بحث کی جائے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی مجید خان اچکزئی نے کہاکہ اس اشتہار کے پیچھے جو اخبارات میں شائع ہوا ہے اس میں چیف سیکرٹری بلوچستان اور سابقہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری ملوث ہے 12مارچ تک چیف سیکرٹری بلوچستان کیا کر سکتا ہے مجھے سب کچھ معلوم ہیں میں اسمبلی کے فلور پر ارکان اسمبلی سے یہ وعدہ کرتا ہوں کہ اس کو یہاں سے ایسے نہیں جانے دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پہلے چیف سیکرٹری نے اڈیشنل چیف سیکرٹری سے استعفیٰ دلوایا اور بعد میں وزیر اعلیٰ بلوچستان کو کہہ کر اس کا استعفیٰ نا منظور کروایا گیا ، تحریک استحقا ک کے محرک سید لیاقت آغا نے کہاکہ اخبارات میں جو اشتہار شائع ہوا ہے اس سے بلوچستان صوبائی اسمبلی کی 65ارکان کی توہین اور بے عزتی ہوئی ہے اب اس کمپنیوں کو اور ٹھیکیداروں کو ثابت کرنا ہوگا ورنہ میرا مطالبہ ہے کہ ان کمپنیوں کے تمام لائسنس منسوخ کئے جائیں ۔

مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی پرنس علی بلوچ نے کہاکہ جس کمپنیوں اور ٹھیکیداروں کی جانب سے بعض اخبارات میں جو اشتہارات شائع ہوئے ہیں ان کمپنیوں کو اب ثابت کرنا ہوگا ورنہ ان کے خلاف سخت کارروائی جائے تاکہ آئندہ ایسا رکان اسمبلی کے خلا ف ایسا نہ کیا جائے جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہاکہ ارکان اسمبلی کے بارے جوالزامات لگائے ہیں وہ بے بنیاد ہے ہم اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔

جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی مفتی گلاب نے کہاکہ جس کمپنیوں نے یہ اشتہارات اخبارات میں دیئے ہیں ان کے خلاف فوری طورپر کارروائی جائے صوبائی وزیر صحت میر رحمت بلوچ نے کہاکہ جن کمپنیوںنے یہ اشتہار ارکان اسمبلی کے بارے میں شائع کیا ہے ان کے لائسنس فوری طورپر منسوخ کیا جائے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر اطلاعات سردار رضا بڑیچ نے کہاکہ جن اخبارات میں یہ اشتہار شائع ہوا ہے ڈی جی پی آر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان اخبارات سے ان کمپنیوں اور ٹھیکیداروں کے شناختی کارڈ حاصل کریں کیونکہ ان کے خلاف کارروائی کی جائیگی ارکان اسمبلی کی توہین کی گئی ہے اور ان پر جو الزامات لگائے گئے ہیں وہ بے بنیاد ہے ڈپٹی کمشنر ان اخبارات کا ڈکلیریشن بھی کینسل کر سکتا ہے اسپیکر پینل کی رکن محترمہ یاسمین لہڑی جو اجلاس کی صدارت کر رہی تھی ۔

انہوںنے کہاکہ ایسے اشتہارات سے ارکان اسمبلی اور صوبائی وزراء کا وقار مجروح ہوا ہے ۔انہوںنے کہاکہ سید لیاقت آغا کی تحریک استحقاق نمبر 5کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کیے جانے کی رولنگ دی جاتی ہے اور ایک ماہ کے اندر اس بارے میں مکمل رپورٹ پیش کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :