کرپٹ حکمرانوں نے لوٹ مار کے زریعے ملک کی بنیادی کھوکھلی کر دی ہیں،پرویزخٹک
عوام باشعور ہیں،دھوکے میںہر گز نہیں آئینگے اب کرپشن لوٹ کھسوٹ، تقریوں ،تبادلوں کی قیمتیں وصول کرنیوالوں کوایک اور دھکا دینا ہوگا، وزیراعلی کے پی کے
جمعہ 13 جنوری 2017 23:28
(جاری ہے)
اور پی ٹی ائی وفاق سمیت چاروں صوبوں میں حکومت بنائے گی۔ پی پی پی فرینڈلی اپوزیشن کاکردار اداکررہی ہے اے این پی اور پی پی پی کا دور ختم ہوچکا ہے۔
شریف خاندان پانامہ لیکس سے نہیں نکل سکتے یہ کچھ بھی کرلیں۔ شکست ان کا مقدر بن چکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے محلہ ٹاپو خیل پیر پیائی میں ایک شمولیتی جلسے سے خطاب اور ذرائع ابلاغ کے نمائندوںسے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ضلع شعیب کاکا، ابراہیم، نثار احمد، ذیشان، حنیف اللہ، شکیل احمد مسعود احمد نے اپنے ساتھیوں اور خاندان سمیت اے این پی سے مستعفی ہوکر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کااعلان کیا۔ اس موقع پرضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خٹک، تیمور ملک خان، نوید بابر،احد خٹک اور شاہ سعود نے بھی خطاب کیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ عوام اے این پی اور پی پی پی کا دور ابھی نہیں بھولے جنھوں نے وزیر اعلی سیکرٹریٹ کو بکر امنڈی بنایا ہوتھا ہر چیز کی قیمت مقرر تھی اور ٹھیکوںپر بیس فیصد ایڈوانس کمیشن وصول کیاجارہا تھا۔ اور معصوم شاہ بوریوں میں رقم بھر کر اپنے اور اپنے اقائوں کی تجوریاں بھر رہے تھے۔ وہ کس منہ سے تحریک انصاف کے خلاف آواز اٹھا رہے ہمارے خلاف کرپشن کا ایک ثبوت سامنے لائیں۔ پی ٹی ائی میں خود احتسابی کانظام پارٹی کے اندر موجود ہے مسلم لیگ کے شریف خاندان کے کرپشن کی داستانیں سامنے اچکی ہے اب پاکستان اور کرپشن ایک ساتھ نہیں چل سکتے اور عوام کو اپنی تقدیر بدلنے کے لئے پی ٹی ائی اور عمران خان کاساتھ دینا ہوگا۔ تاکہ ملک سے ان کالی بھیڑوں کاخاتمہ کریں جو ستر سال سے غریب عوام کا خون چوس رہے ہیں۔ غریب غریب تر اور امیر امیر تر ہورہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ہم تبدیلی کی بات کر تے ہیں تو یہ پرانے غلط روایات کے خاتمے کی باتیں ہو تی ہیں کیونکہ یہ روایات کرپٹ لوگوں نے ڈالی ہیں یہ کرپشن اور یہ استحصال پر مبنی ہیں ۔یہ قومی وسائل کو ذاتی مفادات کیلئے استعمال کرنے کی راہیں ہیں ۔سفارش نے اداروں کو تباہ کیا اور یہ تباہی کرپٹ سیاستدانوں اور نااہل اور سفارشی اہلکاروں کی ملی بھگت سے ہوئی ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ عمران خان ظالم نظام کے خلاف تبدیلی کا مظہر ہے ۔تحریک انصاف عمران خان کے ویژن کے تحت چور حکمرانوں کے خلاف اُٹھ کھڑی ہوئی ہے۔اُس نے ایک توانا آواز اُٹھائی ہے کیونکہ اگر حکمران چور ہوں گے تو خوشحالی کیسے آئے گی ۔ہمارے حکمرانوںنے بے تحاشہ لوٹ مار ، اداروں میں مداخلت اور مفاد پرستی کے ذریعے ملک کی ساکھ کو دائو پر لگا دیا ہے ۔اے این پی کے دور میں ٹینڈر اور نوکریاں بکتی تھیں ایک منڈی کا سامان تھا جن حکمرانوں کے پا س سائیکل تک موجود نہیں تھی وہ جہازوں کے مالک بن گئے ۔ یہ سب سرکاری وسائل کی لوٹ مار سے حاصل کیا۔ اس کرپشن زدہ نظام کو ٹھیک کرنا تحریک انصاف کیلئے کسی چیلنج سے کم نہ تھا ۔ عوام سے کئے گئے وعدے کے مطابق اصلاحات کا عمل شروع کیا ۔ اداروں سے سفارش ، سیاسی مداخلت کا خاتمہ کیا ، میرٹ پر تبدیلیاں ، تقرریاں یقینی بنائیں امیر و غریب کو تعلیم ، صحت اور ترقی کے یکساں مواقع دیئے۔اب اداروں میں نوکری کیلئے سفارش اور رشوت نہیں چلتی ۔حقدار کو حق مل رہا ہے ۔کسی سے ناانصافی نہیں ہو گی کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ جب سرکاری اداروں میں نااہل لوگ سفارش پر آئیں گے تو وہ حکمرانوں کی تابعداری کریں گے جس طرح ماضی میں ہوتا رہا ۔ہر ادارے میں نااہل لوگ براجمان تھے اور عوام سفر ہورہے تھے ۔ہم نے میرٹ کو یقینی بنایا تاکہ قابل لوگ آئیں اور صوبے کو چلا سکیں ۔دُنیا کی ترقی کا راز یہی ہے کہ وہاں حقدار کو حق ملتا ہے ایک خود کار نظام کے تحت سرکاری افسران اور ادارے عوام کی خدمت کرتے ہیں اور جوابدہ ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ ہماری اصلاحات کی وجہ سے اب حکمرانوں کی تابعداری کا سلسلہ ختم ہوا ، اداروں میں غریب کو انصاف ملنے لگا ہے ۔ ہم نے قانون سازی کرکے غلط کاموں کے آگے بند باندھ دیا ہے تاکہ طاقتور بھی سسٹم پر اثر انداز نہ ہو سکے ۔ہم نے اپنے اوپر چیک رکھا اور ادارے با اختیار بنائے ۔ اداروں کی کمزوری سے عوام متاثر ہو تے ہیں ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ پولیس جیسا اہم ترین محکمہ بھی حکمرانوں نے تباہ کردیا تھا ۔ ہم نے پولیس کو با اختیار کیا ۔ سیفٹی کمیشن بنائے تاکہ غریب کو تھانے میں عزت ملے ۔محکمہ تعلیم میں امیر و غریب کا فرق ختم کیا ۔اساتذہ کی حاضری یقینی بنائی تاکہ غریب بھی امیر کا مقابلہ کر سکے ۔اب لوگ پرائیوٹ سکولوں سے سرکاری سکولوں میں آرہے ہیں۔ صوبے کے ہسپتالوں میں ڈاکٹر موجود نہ تھے ، مشینری غائب تھی یا بند پڑی تھی ہم نے صوبہ بھر میں ڈاکٹر پورے کئے ۔ تنخواہ میں اضافہ کیا ، ہسپتالوں میں وسائل کی فراہمی کیلئے اربوں روپے خرچ کئے۔ شعبہ صحت میں اصلاحات کے عمل میں شدید مزاحمت کا سامنا تھا مگر ہم کامیاب ہوئے ۔ ہمارے اقدامات سے کافی فرق پڑا ہے ۔ دو نمبر ادویات کی بندش اور معیاری ادویات کی فراہمی کیلئے ہسپتالوں میں فارمیسیاں قائم کیں کیونکہ ہمیں غریب کی جان عزیز ہے ۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ٹیکس نیٹ بڑھانے اورحکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کویقینی بنائیں گے
-
دبئی میں مقیم پاکستانیوں کے لیے پاکستان قونصل خانہ دبئی کا بڑا اعلان
-
ترقی پذیر ممالک میں توانائی کی منتقلی کو تیز کرنے کے لئے فنانسنگ اور سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لئے بین الاقوامی تعاون کو بڑھایا جانا چاہئے، پاکستانی سفیر برائے متحدہ عرب امارات
-
کمیشن نے مجھ سے بالکل نہیں پوچھا کہ دھرنے کے پیچھے فیض حمید تھے یا نہیں؟
-
وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار کو جمہوریہ چیک کے وزیر خارجہ کا ٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر روابط اور بات چیت کو بڑھانے پر اتفاق
-
موسم گرما کی مناسبت سے اسکولوں کے نئے اوقات کار کا اعلان
-
نوازشریف، آصف زرداری اورعمران خان اگرمل بیٹھیں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں
-
خلیجی ممالک میں ریکارڈ توڑ بارشوں کا باعث بننے والے سسٹم نے بلوچستان پہنچ کر تباہی مچا دی
-
شاہد خاقان عباسی اچھے آدمی ہیں،انہیں پارٹی میں بیٹھ کر اپنی بات کرنی چاہیئے
-
وفاقی وزیر نجکاری سے ترک سفیر کی ملاقات، ملکی وعالمی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیرخزانہ کی مشرق وسطی و شمالی افریقہ کے وزراء و گورنرز کی ایم ڈی آئی ایم ایف سے ملاقات میں شرکت
-
صدر مملکت سے ترک سفیر کی ملاقات، دو طرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.