فریقین پاناما لیکس مقدمے میں تحمل کا مظاہرہ کریں‘ سعید الزماں صدیقی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا یہی طریقہ ہے کہ گورنر ہاؤس کے قریب ہی واقع کسی ایک شاہراہ کا نام سعید الزماں صدیقی کے نام سے منسوب کردیا جائے

مسلم لیگ(ن)کے مرکزی رہنماء سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 جنوری 2017 22:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جنوری2017ء) مسلم لیگ(ن)کے سنئیر رہنماء سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے کہا ہے کہ پاناما لیکس کیس میں تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہئیے،سپریم کورٹ کا 5 رکنی بینچ مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیار پر کررہا ہے ،اس لئے تمام فریقین کو فیصلہ کا انتظار کرنا چاہئیے جو بھی فیصلہ آئے گا اس سے حقائق سامنے آجائیں گے ،وہ جمعہ کو گورنر ہاؤس میں سابق گورنر (ر)جسٹس سعید الزماں صدیقی کی نماز جنازہ کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے،ایک سوال پر سید غوث علی شاہ نے کہا کہ عدالت سب کا موقف سننے کے بعد فیصلہ دے گی،اس لئے جلد بازی نہیں کرنا چاہئیے،انہوں نے مرحوم سعید الزماں صدیقی کی خدمات کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملکی اثاثہ تھے اور ان کی بڑی خوبی یہ تھی کہ سعید الزماں صدیقی پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ کے حامی تھے اور یہ سمجھتے تھے کہ یہی جماعت پاکستان کے مسائل حل کرسکتی ہے،سید غوث علی شاہ نے کہا کہ سعید الزاماں صدیقی نے ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے بہت سے اہم مقدمات کی فیصلے سنائے جو آج بھی پی ایل ڈی میں موجود ہیں،انہوں نے کہا کہ مرحوم کے انتقام پر میں یہی کہونگا کہ میرا ایک بھائی مجھ سے بچھڑ گیا ہے ،انہوں نے کہا کہ سعید الزماں صدیقی کو خراج عقیدت پیش کرنے کا یہی طریقہ ہے کہ گورنر ہاؤس کے قریب ہی واقع کسی ایک شاہراہ کا نام سعید الزماں صدیقی کے نام سے منسوب کردیا جائے،بھاری اشتعال انگیز ی پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے سید غوث علی شاہ نے کہا کہ بھارتی نئے آرمی چیف پاکستان کو دھمکیاں نہ دیں اور یاد رکھیں کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے ،جس کی فوج اور عوام ملک کی حفاظت کرنا جانتے ہیں،انہوں نے کہا کہ بھارتی ظالم فوج کا نہتے شہریوں پر گولے برسانا بدترین بزدلی ہے ،اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس کا نوٹس لینا چاہئیے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے جس کے خلاف دشمن کے عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔