آصف علی زرداری نے وزیراعظم کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے اعلان کردہ پیکج کو مسترد کردیا

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے دور اقتدار میں پاکستان میں محنت سے حاصل کئے گئے مقابلے کے رحجان کو کھو دیا ہے ،ْبیان

جمعرات 12 جنوری 2017 23:30

آصف علی زرداری نے وزیراعظم کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے اعلان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر اور صدر پاکستان آصف علی زرداری نے وزیراعظم کی جانب سے ٹیکسٹائل سیکٹر کے لئے اعلان کردہ پیکج کو مسترد کرتے ہوئے اس بہت کم اور بہت دیرسے قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں سابق صدر نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کے دور اقتدار میں پاکستان میں محنت سے حاصل کئے گئے مقابلے کے رحجان کو کھو دیا ہے اور مقابلہ کرنے کی یہ طاقت پاکستان پیپلزپارٹی کی صنعت دوست پالیسیوں کی وجہ سے حاصل ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ٹیکسٹائل کی ایکسپورٹ میں پی پی پی کے دور میں جی ڈی پی کا 13.4فیصد حاصل کر لیا تھا جو اب 2016ء میں گر صرف 7.8فیصد رہ گیا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پاکستان کے مقابلے میں دیگر ممالک ایکسپورٹ کے لئے مراعات دے رہے تھے لیکن پاکستان کی حکومت اس کا مقابلہ کرنے میں بری طرح ناکام ہوگئی۔

(جاری ہے)

آصف علی زرداری نے حکومت کی جانب سے کھاد پر سبسڈی واپس لینے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ظالمانہ اور غیرانسانی فیصلہ ہے، غریبوں کے خلاف سازش ہے اور دیہی عوام کے خلاف بھی سازش ہے۔

نہ صرف یہ کہ ملک کا زرعی سیکٹر منفی طور پر متاثر ہوگا بلکہ یہ دیہی علاقوں میں غربت بڑھانے کا سبب بھی بنے گا۔ سابق صدر نے خبردار کیا کہ یہ فیصلہ صوبہ پنجاب کے کسانوں کو مراعات دے گا جس سے بین الصوبائی ہم آہنگی تباہ ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت آگ سے کھیل رہی ہے اور اس سلسلے میں اقدامات صوبوں کے درمیان مخاصمت پیدا کریں گے اور دیگر صوبوں کے عوام میں احساس محرومی پیدا ہوگا جس سے دور رس مضمرات ہوں گے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سبسڈی واپس لینے کا فیصلہ فوری طور پر واپس لیا جائے اور اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان پیپلزپارٹی پورے ملک کے کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کے اعلان سے زرعی شعبہ حیران رہ گیا ہے کہ بیرونی دبائو پر یہ حکومت قومی معیشت کی ریڈھ کی ہڈی کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں قومی معیشت میں زرعی شعبے کا حصہ کم ہو جائے گااور ملک کی ترقی کو جلد ہی شدید نقصان پہنچے گا۔ سابق صدر نے یہ بات نوٹ کی کہ زرعی ماہرین کا خیال ہے کہ آئندہ آنے والی گنے اور مکئی کی فصلیں اس فیصلے سے شدید متاثر ہوں گی۔