سپریم کورٹ کا عملہ اور افسران ادارہ کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں، چیف جسٹس میاں ثاقب نثار

جمعرات 12 جنوری 2017 23:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2017ء) چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا عملہ اور افسران ادارہ کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جن کی بھرپور محنت اور لگن کے ساتھ کام کے بغیر سائلین کو انصاف کی فراہمی ممکن نہیں۔ وہ جمعرات کو سپریم کورٹ کے عملہ اور افسران سے خطاب کر رہے تھے۔ چیف جسٹس نے عملہ اور افسران کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ادارہ کیلئے سٹاف ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، سپریم کورٹ کا سٹاف بھی اسی اہمیت کا حامل ہے جن کی بھرپور محنت اور کام کے بغیر لوگوں کو انصاف کی فراہمی ممکن نہیں ہوتی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کے سٹاف کے ہر رکن کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ ہر ممکن حد تک بہتر انداز میں اپنے فرائض انجام دے، ڈیوٹی لگن، جذبہ، ذمہ داری اور ایمانداری کے ساتھ ادا کی جائے، افسران قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کیلئے اعلیٰ اخلاقی اقدار کو فروغ دیں اور نظم و ضبط کے ساتھ فرائض سرانجام دیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ پاکستان کی سب سے بڑی عدالت ہے جس کی ذمہ داری نہ صرف عوام کو انصاف کی فراہمی یقینی بنانا ہے بلکہ آئین کے تحت ریاستی اداروں پر نظر رکھنا بھی عدالت عظمیٰ کا فرض ہے، عوام یہاں مسائل لے کر آتے ہیں اور توقع رکھتے ہیں کہ عدالت ان کے مسائل حل کرے گی جن پر ہمیں پورا اترنا ہے، یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ عدالت میں آنے والوں کے ساتھ شائستگی اور خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور ان کو ہر ممکن حد تک قانون کے مطابق سہولیات فراہم کریں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ کا وقار اس امر کا تقاضا کرتا ہے کہ عملہ اور افسران مؤثر انداز میں اپنے فرائض سرانجام دیں اور میں توقع رکھتا ہوں کہ افسران اور عملہ محنت کے ساتھ ساتھ عوامی خدمات کی انجام دہی کے حوالہ سے بھی اعلیٰ ترین معیار برقرار رکھیں گے۔