طیبہ تشدد کیس پاکستان کے معاشرے پر بد نما داغ ہے،چیف جسٹس کے ازخود نوٹس لینے پر ان کے مشکور ہیں ،کامران مائیکل

پاکستان میں گھریلو ملازمت بارے قانون موجود نہیں ،وزارت انسانی حقوق جلد گھریلو ملازمت کے حوالے سے قانون متعارف کرائیگی ،وزارت انسانی حقوق ملک میں خدمت کی نئی مثالیں قائم کر رہی ہے،وفاقی وزیر انسانی حقوق کا تقریب سے خطاب

جمعرات 12 جنوری 2017 23:14

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) وفاقی وزیر انسانی حقوق کامران مائیکل نے کہا ہے کہ طیبہ تشدد کیس پاکستان کے معاشرے پر بد نما داغ ہے،چیف جسٹس کے ازخود نوٹس لینے پر ان کے مشکور ہیں ،پاکستان میں گھریلو ملازمت بارے قانون موجود نہیں ،وزارت انسانی حقوق جلد گھریلو ملازمت کے حوالے سے قانون متعارف کرائیگی ،وزارت انسانی حقوق ملک میں خدمت کی نئی مثالیں قائم کر رہی ہے۔

(جاری ہے)

پریسبیٹیرین چرچ نولکھا میں بیواؤں اور نادار افراد میں امدادی رقوم تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر انسانی حقوق کامران مائیکل نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق ملک میں خدمت کی نئی مثالیں قائم کر رہی ہے،انہوں نے کہا کہ طیبہ تشدد کیس پاکستان کے معاشرے پر بد نما داغ ہے،چیف جسٹس آف پاکستان کے ازخود نوٹس لینے پر ان کے مشکور ہیں ،انہوں نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق اسلام آباد کے افسران نے انتہائی دلیری اور دباؤ میں آئے بغیر طیبہ کوبازیاب کرایا، انہوں نے کہا کہ پاکستان میں گھریلو ملازمت کے حوالے سے قانون موجود نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق جلد از جلد گھریلو ملازمت کے حوالے سے قانون متعارف کرائیگی کوشش ہے جتنی جلد ممکن ہو وزارت قانون سے اس کی منظوری کے بعد اسمبلی میں لائیں، انہوں نے کہا کہ تمام ادارے اس قانون کی تشکیل کیلئے اپنی تجاویز دیں، انہوں نے کہا کہ شراب پینے کی ہر مذہب میں ممانعت ہے کرسمس کے موقع پر زہریلی شراب سے ہلاکتوں نے پورے ملک کو غم میں ڈبودیا۔