وزیر اعظم قومی صحت پروگرام کے تحت نارووال کے 8 لاکھ افراد کو ہیلتھ کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں‘ علاج معالجے کی مفت اور معیاری سہولیات عوام کا حق ہے ،عوام کیلئے عملی کام کرنے کی سیاست پر کاربند ہیں، یہ ہمارا یقین ہے کہ عوام کے دل وعدوں اور دعوں سے نہیں بلکہ ان کے مسائل حل کرنے کے لیے بھرپور کوشش سے جیتے جا سکتے ہیں ، عوام کی فلاح ہی ہمارا نصب العین اور ہماری راہ ہے

وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑکا نارروال میں وزیر اعظم قومی صحت پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب

جمعرات 12 جنوری 2017 23:03

نارووال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جنوری2017ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈکوارڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہاہے کہ وزیر اعظم قومی صحت پروگرام کے تحت نارووال کے تقریباً 8 لاکھ افراد کو ہیلتھ کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں، علاج معالجے کی مفت اور معیاری سہولیات عوام کا حق ہے، عوام کے لئے عملی کام کرنے کی سیاست پر کاربند ہیں، یہ ہمارا یقین ہے کہ عوام کے دل وعدوں اور دعوں سے نہیں بلکہ ان کے مسائل حل کرنے کے لیے بھرپور کوشش اور انتھک محنت سے جیتے جا سکتے ہیں۔

عوام کی فلاح ہی ہمارا نصب العین اور ہماری راہ ہے اور الحمد اللہ ہم اس راہ پر گامزن ہیں، میرے لئے یہ امر انتہائی خوشی کا باعث ہے کہ ہم صحت اور امید کا پیغام لے کرنارووال کے بہن بھائیوں کے پاس آئے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو نارووال میں پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ غربت اور پسماندگی ہمارے ملک کا بڑا مسئلہ ہے ۔

اس غربت کی وجہ سے ہمیں بحیثیت قوم صحت سے متعلق مسائل کا سامنا ہے۔ انہی زمینی حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کے نفاذ کے پہلے مرحلے میں ان اضلاع کو ترجیح بنایا گیا ہے جہاں غربت کی شرح ملک کے باقی حصوں سے زیادہ ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ علاج معالجے کے سلسلے میں اٹھنے والے اخراجات کی وجہ سے بھی غربت کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔

اس لئے علاج معالجے کی مفت اور معیاری سہولیات عوام کا حق بھی ہے اور غربت پر قابو پا نے کا موثر ذریعہ بھی۔ اس لئے ہماری بھر پور کوشش ہے کہ غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے عوام کو علاج کی مفت سہولیات فراہم کی جائیں۔سائرہ افضل تارر نے کہا کہ پرائم منسٹر نیشنل ہیلتھ پروگرام کے تحت ضلع نارووال کے تقریباً 8 لاکھ افراد کو ہیلتھ کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں۔

اس سلسلے میں ان گھرانوں کا اندراج کیا جا رہا ہے۔ اندراج کا یہ عمل بالکل شفاف اور میرٹ کے مطابق ہے۔ اب ایسا نہیں کہ صرف پیسے والے ہی اچھا علاج کرا سکیں بلکہ وہ غریب پاکستانی بھی صحت کی معیاری سہولیات سے فیضیاب ہوں گے جن کی ماہانہ آمدنی صرف 6 ہزار روپے یا اس سے بھی کم ہے۔ بیماری چھوٹی ہو یا بڑی معیاری علاج سبھی کے لئے مساوی بنیادوں پر ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ عام بیماریوں سے لے کر بڑی بیماریوں بشمول کینسر، دل کی بیماریاں اور جلے ہوئے افراد کا علاج بھی اس پروگرام کے تحت بالکل مفت کیا جائے گا۔ ہماری پہلی ترجیح یہ ہے کہ ہم تمام سرکاری ہسپتالوں کو اس قابل کر دیں گے کہ وہاں مکمل اور معیاری سہولیات موجود ہوں۔ لیکن ایسی صورت میں کہ اگر کوئی سہولت سرکاری ہسپتال میں موجود نہیں ہے تو پرائیویٹ ہسپتالوں سے بھی علاج کرایا جائے گا اور تمام خرچ حکومت فراہم کرے گی۔

وزیر قومی صحت نے کہا کہ اسلام آباد، مظفر آباد، کوئٹہ، کوٹلی ، سکردو اور رحیم یار خان کے غریب عوام صحت کی معیاری سہولیات سے بلا معاوضہ فائدہ اٹھا رہے ہیں اور اب ناروووال کے مستحق گھرانے بھی اس پروگرام سے مستفید ہوں گے۔ سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت علاج سے مستفید ہونے والے افراد کی رائے معلوم کرنے کے لیے نادرا کی مدد سے ایک نظام قائم کیا ہے۔ حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق علاج کی سہولیات حاصل کرنے والے افراد نے اپنے مکمل اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ ہم صحت کی سہولیات عوام تک پہنچانے کے مقصد کے حصول کے لئے کامیابی سے پیش قدمی کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :