تین سال سے کوئٹہ کے ماسٹر پلان کی تیاری میں حکومت مکمل طور پر ناکام ہے ، سینیٹر حافظ حمد اللہ

1990کے ماسٹر پلان کا حلیہ بھی بگاڑکرکے رکھ دیا گیاہے ،رہنماء جے یو آئی

جمعرات 12 جنوری 2017 22:46

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنماء و سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ جو حکومت تین سال تک پی ایس ڈی پی میں کوئٹہ کے ماسٹر پلان کیلئے پیسے رکھے اور تین سال تک مسلسل پیسے واپس کرتا رہے لیکن ماسٹر پلان کا نقشہ تک نہ بناسکے اور وہ پورے بلوچستان کیلئے ایک ویژن رکھنے کا گزشتہ چار سال سے دعویدار ہو اس کے بھولے پن پر ہنسی آتی ہے کہ وہ خود اتنے سادہ دل ہے یا بلوچستانی عوام کو سادہ دل سمجھتے ہیں‘یہ بات انہوں نے گزشتہ روز بات چیت کرتے ہوئے کہی‘انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سال سے کوئٹہ کے ماسٹر پلان کی تیاری میں حکومت مکمل طور پر ناکام ہے جبکہ 1990کے ماسٹر پلان کا حلیہ بھی بگاڑکرکے رکھ دیا ہے جس سے اس بات کی وضاحت ہوتی ہے کہ حکومت اپنے قول وفعل میں تضاد رکھتی ہے ماسٹر پلان کیلئے کسی کنسلٹنٹ کے خدمات لیکر ان سے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ شہر میں کس چیز کی کمی ہے کہاں پر فلائی آور بنانے ہیں کہاں پر روڈوں کی ضرورت ہے کہاں پر مٹن مارکیٹ اور کہاں پر پارکنگ کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ گزشتہ تین سال سے پیسے ہونے کے باوجود تاحال ماسٹرپلان تیار نہیں کیاگیاحکومت کے پاس ٹریفک انجینئر نگ میں تمام شعبوں میں صلاحیت رکھنے والے انجینئرز موجود ہے لیکن تاحال پلان نہیں بنایا جاسکا پانچ ارب روپے کوئٹہ میں خرچ کیے جارہے ہیں جبکہ اس سے دو کروڑ روپے دیکر کنلسٹنی نہیں کروائے جاتے کراچی میں سابق ناظم اعلیٰ نے اگر کام کرایا تو 1990میں بنائے گئے ماسٹر پلان کو صرف عملی جامعہ پہنایا جس سے اس کو شہرت ملی اور عوام کو ریلیف ملی جبکہ بلوچستان میں ایسا کچھ نہیں ہوا۔

متعلقہ عنوان :