بلوچستان میں علیحدگی کی کوئی تحریک نہیں ہے،غلط فہمیاں ومنفی پروپیگنڈا ختم اور بلوچستان کو اپنا حق ملنا چاہئے‘حافظ محمدسعید /شاہ زین بگٹی

پاکستان اس وقت دشمنوں کو کھٹک رہا ہے،ہم نے ملک کا دفاع کرنا ہے،اتحاد کی فضا بنانی ہے،دشمن کو ناکام کرنا اور بلوچستا ن کے مسائل حل کرنے کیلئے کردار ادا کرنا ہے،پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے،بھارتی سازشیں ناکام بنانے کیلئے ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کیا جائے گا‘امیرجماعة الدعوة/چیئرمین جمہوری وطن پارٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس

جمعرات 12 جنوری 2017 22:42

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2017ء) امیر جماعہ الدعوہ پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعیداورجمہوری وطن پارٹی کے چیئرمین شاہ زین بگٹی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں علیحدگی کی کوئی تحریک نہیں ہے،بلوچ عوام محب وطن ہیں۔غلط فہمیاں ومنفی پروپیگنڈا ختم اور بلوچستان کو اپنا حق ملنا چاہئے،پاکستان اس وقت حالت جنگ میں ہے،بھارتی سازشیں ناکام بنانے کیلئے ملک میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کیا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے مرکز القادسیہ چوبرجی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرپروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، جمہوری وطن پارٹی کے مرکزی رہنما مدنی بلوچ، میر شیر محمد مزاری، نوید چوہدری، کامران سعید عثمانی، قاری یعقوب شیخ، مولانا سیف اللہ خالد، محمد اشفاق ، یحییٰ مجاہد، حافظ خالد ولید و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

جماعةالدعوة کے سربراہ حافظ محمد سعید نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اس وقت دشمنوں کو کھٹک رہا ہے،ہم نے ملک کا دفاع کرنا ہے۔اتحاد کی فضا بنانی ہے۔دشمن کو ناکام کرنا اور بلوچستا ن کے مسائل حل کرنے کے لئے کردار ادا کرنا ہے۔میں نے دورہ بلوچستان کے دوران شاہ زین بگٹی اور ان کی جماعت سے وعدہ کیا تھا کہ پاکستا ن کے کونے کونے میں جا کر بلوچستان کی محبت کا اظہار کروں گا۔

بلوچستان کے حوالہ سے غلط فہمیاں پھیلائی جا رہی ہیں۔مل بیٹھ کر میڈیا کے سامنے و دیگر پروگراموں میں بلوچستان کے مسئلے کو پیش کریں گے۔فیصل آباد میں آج جمعہ کودھوبی گھاٹ گرائونڈ میں بڑا پروگرام ہے۔انہوںنے کہاکہ میں جب بلوچستان گیا توساری غلط فہمیاں دور ہو گئیں،علیحدگی کی کوئی تحریک نظر نہیں آئی۔ہم حالت جنگ میں ہیں۔دشمن جنگ لڑ رہا ہے۔

بلوچستان کے مسائل پر بات ہونی چاہئے۔علیحدگی کی کوئی تحریک نہیں،بلوچ قبائل محب وطن ہیں۔غلط فہمیاں دور کر کے پاکستان کے دشمنوں کا جواب دینا چاہئے۔حافظ محمد سعید نے کہاکہ بلوچستان پاکستان کااہم ترین علاقہ ہے جہاں محرومیت کا مسئلہ بھی ہے۔میں جب کوئٹہ گیا سمجھتا ہوں کہ ملک بھر میں مجھے اتنی محبت نہیں ملی جتنی کوئٹہ میں ملی۔غلط فہمیوں اور منفی پروپیگنڈے کو ختم ہونا چاہئے اور بلوچستان کو اپنا حق ملنا چاہئے۔

اسی طرح دشمن کے منصوبے ناکام ہوں گے۔پاکستان کو آج دفاع کے مسائل درپیش ہیں۔اس وقت اتحاد کی ضرورت ہے۔غلط باتیں فضا میں تحلیل ہو جاتی ہیں۔حقیقتیں دنیا میںقائم رہتی ہیں۔انہوںنے کہاکہ میں شاہ زین بگٹی کا مرکز القادسیہ آمد پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ چند ہفتے پہلے میں نے بلوچستان کا دورہ کیاتو کوئٹہ بھی گیا تو شاہ زین بگٹی اور ان کی جماعت نے بے پناہ محبت کا اظہارکیا۔

وہ ہمارے جلسہ میں آئے اور خطاب بھی کیا جس سے دل بہت خوش ہواکہ ہمارے درمیان محبت کے یہ رشتے قائم ہوئے ہیں۔ ہم انہی محبتوں کی بنیاد پر دنیا میں کوئی بڑا کردارادا کر سکتے ہیں۔جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی نے کہاکہ بلوچ لوگ محب وطن ہیں۔ہم غلط فہمیوں کو دور کرنے میں کافی حد تک کامیاب ہوئے ہیں۔حافظ محمد سعید نے یقین دہانی کروائی کہ ہر فورم پر بات کریں گے۔

گلے شکوے ختم ہوں گے۔انہوںنے کہاکہ حافظ محمد سعید نے کوئٹہ میں پاکستان،کشمیر کے حوالہ سے بات کی۔بھارت بلوچستان کے لوگوں کو سامنے رکھ کر کہتا ہے کہ وہ مجھے مبارکباد پیش کر رہے ہیں،یہ غلط ہے۔بلوچ قوم اپنے وطن کے ساتھ ہے۔پہلے بھی محب وطن تھے اب بھی ہیں۔خوشی سے پاکستان کے ساتھ شامل ہوئے تھے۔ہم نے بھارت کو جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے مسئلہ پر حافظ محمد سعید کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔فیصل آباد جماعة الدعوة کے پروگرام میں شریک ہوں گے۔ایک سوال کے جواب میں شاہ زین بگٹی نے کہاکہ ہم بلوچستان میں سی پیک سمیت تمام ترقیاتی منصوبوں کی حمایت کرتے ہیں تاہم اس میں گوادر کے مقامی لوگوں کو نظر انداز نہ کیا جانا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :