شہر میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے میئر کراچی سمیت منتخب بلدیاتی قیادت کو اعتماد میں لیا جائے ، وسیم اختر

اعتماد میں نہ لینے کے باعث اسے ایشو اور مسائل سامنے آسکتے ہیں جس سے شہریوں کو مشکلات پیش آسکتی ہیں، میئر کراچی

جمعرات 12 جنوری 2017 22:35

شہر میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے میئر کراچی سمیت منتخب بلدیاتی قیادت ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ یونیورسٹی روڈ اور طارق روڈ سمیت شہر میں جاری دیگر ترقیاتی منصوبوں کے لئے میئر کراچی سمیت منتخب بلدیاتی قیادت کو اعتماد میں لیا جائے، یہ بات انہوں نے اپنے دفتر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ منصوبے مکمل ہونے کے بعد ان کی دیکھ بھال کی ذمہ داری کے ایم سی کی ہوتی ہے اور انہیں اعتماد میں نہ لینے کے باعث اسے ایشو اور مسائل سامنے آسکتے ہیں جس سے شہریوں کو مشکلات پیش آسکتی ہیں اگر ان منصوبوں میں خامیاں رہ جائیں گی تو شہریوں کو ایک بار پھر پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا اور حکومتی فنڈز بھی ضائع ہوں گے ، انہوں نے کہا کہ پانی ، سیوریج ، ٹیلیفون اور انٹرنیٹ کی لائنوں سمیت زیر زمین دیگر تمام چیزوں کا علم اور نقشہ جات کے ایم سی کے پاس ہوتے ہیں اور یوٹیلیٹی سروسز فراہم کرنے والے تمام ادارے کے ایم سی سے اجازت لے کر ہی زیر زمین لائنیں ڈالتے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ کے ایم سی کو ان منصوبوں میں شامل کیا جائے ۔

(جاری ہے)

میئر کراچی نے یونیورسٹی روڈ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ مقامی آبادی کے لئے یہاں سیوریج کی لائنوںکی کوئی منصوبہ بندی نہیں کی گئی اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہاں سے سیوریج کے پانی کی نکاسی کہاں ہوگی، میئر کراچی نے کہا کہ منصوبوں کی تکمیل میں تاخیر سے بچنے کے لئے یہ بھی ضروری ہے کہ منصوبہ ساز اداروں اور بلدیاتی قیادت کو اعتماد میں لیا جائے۔

متعلقہ عنوان :