ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب سے ہلاکتوں میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے،خلیل طاہر سندھو

تمام افراد وزیراعلی محمد شہبازشریف کی قائم کردہ جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے ساتھ بھرپو رتعاون کریں متاثرہ خاندانوں کو کرسمس گرانٹ سے فوری امداد فراہم کیجائے گی جبکہ وزیراعلی سے بھی معقول امداد کیلئے درخواست کی ہے ،صوبائی وزیر اقلیتی امور کی ہلاک ہونیوالے افراد کے اہلخانہ سے تعزیت

بدھ 11 جنوری 2017 21:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء) صوبائی وزیر اقلیتی امور و انسانی حقوق خلیل طاہر سندھو نے کہا ہے کہ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کوبہرصورت انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں گے اور واقعہ میں ملوث عناصرکو کیفر کردار تک پہنچا ئیں گی- متاثرہ خاندانوں کو کرسمس گرانٹ سے فوری امداد کے لئے ضلعی انتظامیہ کو ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں جبکہ ہر ممکن مالی امداد کے لئے وزیراعلی محمدشہبازشریف سے درخواست کی جائے گی۔

انہوں نے یہ بات ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ کے دورہ کے موقع پرمبارک آباد میں زہریلی شراب سے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے کہی ۔ ارکان صوبائی اسمبلی میاںمحمد رفیق ‘ شہزاد منشی ‘ ڈسٹرکٹ پولیس ا فسر عثمان اکرم گوندل ‘ اے ڈی سی احمد خاور شہزاد ‘ فادر نثار برکت، دیگر افسران اور مسیحی برادری کے رہنما موجود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر اقلیتی امور متاثرہ افراد کے گھروں میں گئے اور زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے ملتے ہوئے اشکبار ہو گئے ۔

حکومت پنجاب متاثرہ خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی- انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلی پنجاب کی ہدایات پر سینئر پولیس افسران کی سربراہی میں جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تفتیش کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں احسن انداز میں انجام دے رہی ہے تاہم اگر کسی کے پاس اس واقعہ سے متعلق کوئی ثبوت ہے تو وہ بغیر کسی دبائو میںآئے تحریری بیان جمع کرا سکتا ہے تاکہ واقعہ میں ملوث عناصر سزا سے نہ بچ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ کسی بے گناہ کے ساتھ زیادتی نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تھانہ چٹیانہ کے پولیس اہلکاروں سے بھی تفتیش کی جائے گی جبکہ محکمہ انسانی حقوق حکومت پنجاب متاثرہ خاندان کو کیس کے لئے مفت قانونی ماہرین کی خدمات فراہم کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ شراب سے متاثرہ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کو علاج معالجہ کی معیاری طبی سہولیات کے لئے متعلقہ میڈیکل سپرنٹنڈنٹس متحرک ہیں جبکہ زیادہ متاثرہ مریضوں کو علاج کے لئے لاہور کے ہسپتال میں شفٹ کیا جا سکتا ہے ۔

قبل ازیں ڈی سی آفس میں میڈیانمائندگان سے گفتگوکرتے ہوئے صوبائی وزیر اقلیتی امور وانسانی حقوق خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ زہریلی شراب کے واقعہ کے حقائق کاپتہ چلانے کے لئے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم 20 دنوں میں اپنی تفتیشی رپورٹ مکمل کرے گی اورملزمان سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ مالی امدادمتاثرہ خاندانوں کے دکھوں کا مداوا نہیں لیکن انہیںکسی طرح بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔ڈی پی او نے واقعہ کی تفتیشی رپورٹ سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے ۔

متعلقہ عنوان :