لاہور ہائیکورٹ میں تلور کے شکار کی اجازت کے حوالے سے پنجاب کابینہ کی منظوری کی سمری پیش کر دی گئی

تلور نسل کی بقاء کو کوئی خطرہ نہیں‘ محکمہ والڈ لائف /عدالت نے رپورٹ مسترد کر دی ، برڈ لائف انٹرنیشنل سے رپورٹ طلب

بدھ 11 جنوری 2017 21:29

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2017ء) لاہور ہائیکورٹ میں تلور کے شکار کی اجازت کے حوالے سے پنجاب کابینہ کی منظوری کی سمری پیش کر دی گئی عدالت نے محکمہ وائلڈ لائف کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے برڈ لائف انٹرنیشنل سے 10فروری تک رپورٹ طلب کر لی ۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کلیم الیاس ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ کے تحت تلور سمیت دیگر نایاب پرندوں کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے اور قانون ایسے پرندوں کے شکار کی اجازت نہیں دیتا جن کو تحفظ فراہم کیا گیا ہولیکن اس کے باوجود حکومت نے قانون کی نفی کرتے ہوئے قطر کے شاہی خاندان کے افراد کو شکار کھیلنے کی اجازت دی ہے۔دوران سماعت ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے تلور کے شکار کی اجازت کے حوالے سے پنجاب کابینہ کی سمری عدالت میں پیش کی ۔

وائلڈ لائف کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ شکار کرنے سے تلور نسل کی بقاء کو کوئی خطرہ نہیں۔ تاہم فاضل عدالت نے محکمہ وائلڈ لائف کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے برڈ لائف انٹرنیشنل سے رپورٹ طلب کر تے ہوئے کیس کی مزید سماعت 10فروری تک ملتوی کر دی۔