میئر کراچی کو محکمہ انجینئرنگ کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ

انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے منصوبوں کو وقت پر مکمل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں، وسیم اختر کی ہدایت

بدھ 11 جنوری 2017 21:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جنوری2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے ہدایت کی ہے کہ رواں مالی سال کے دوران انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کے منصوبوں کو وقت پر مکمل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں اور کراچی کے لئے بنائی گئی صوبائی میگا اسکیموں کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچا کر شہریوں کو سہولت فراہم کی جائے یہ بات انہوں نے محکمہ انجینئرنگ کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے دی گئی ایک تفصیلی بریفنگ کے دوران کہی اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز شہاب انور، کراچی کے مختلف علاقوں میں تعینات چیف انجینئرز، کنسلٹنٹ ، پروجیکٹ ڈائریکٹرز اور دیگر افسران بھی موجود تھے، بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران پراونشل اے ڈی پی کے تحت جن منصوبوں کو مکمل کیا جائے گا ان میں بلاک 11 فیڈرل بی ایریا میں 49.258 ملین روپے کی لاگت سے برساتی نالوں کی مرمت ، 312.930 ملین روپے کی لاگت سے صدر میں پچر نالہ کی تعمیر و بحالی ،219.868 ملین روپے کی لاگت سے کلری نالہ لیاری کی تعمیر و بحالی، 77.861 ملین روپے کی لاگت سے نکاسی آب کی پائپ لائن کی تنصیب، 163.174 ملین روپے کی لاگت سے کورنگی میں سڑکوں کی تعمیر و مرمت، 199.831 ملین روپے کی لاگت سے چکور نالہ کے دونوں اطراف سڑک کی تعمیر اور نالے کی چینلائزیشن، 184.680 ملین روپے کی لاگت سے اسکیم 33 سپر ہائی وے پر سڑک کی مرمت ،450.734 ملین روپے کی لاگت سے گولیمار میں انڈرپاس کی تعمیر ،140 ملین روپے کی لاگت سے شفیق موڑ پل کی کشادگی کا کام ،125.922 ملین روپے کی لاگت سے جام صادق پل کی مرمت، 91.570 ملین روپے کی لاگت سے کورنگی میں 5000 روڈ کی تعمیر ، 399.737 ملین روپے کی لاگت سے کورنگی کراسنگ فلائی اوور کی تعمیر، 127.320 ملین روپے کی لاگت سے کورنگی میں 150 فٹ چوڑے روڈ کی باقیماندہ حصے کی بحالی و مرمت، 785.217 ملین روپے کی لاگت سے جناح ٹرمینل فلائی اوور سے قائد آباد فلائی اوور تک نیشنل ہائی وے کی بحالی و ازسرنو تعمیر، 74.370 ملین روپے کی لاگت سے سپر ہائی وے اسکیم 33 میں اندرونی سڑکوں ، نالوں اور فراہمی و نکاسی آب کے نظام تعمیر، 192.619 ملین روپے کی لاگت سے ہاکس بے پر یونس آباد پل کی تعمیر شامل ہے جبکہ 197.154 ملین روپے کی لاگت سے بڑی سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا کام بھی انجام دیا جائے گا اور 246.650 ملین روپے کی لاگت سے 4000 روڈ کی تعمیر کی جائے گی، بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی کے پراونشل میگا اسکیموں میں یونیورسٹی روڈ کی حسن اسکوائر سے نیپا تک 770 ملین روپے جبکہ این ای ڈی تا صفورہ چوک 777.987 ملین روپے کی لاگت سے تعمیراور 516.506 ملین روپے کی لاگت سے شہید ملت روڈ سے شاہراہ قائدین تک طارق روڈ کی ازسرنو تعمیر جبکہ 844.380 ملین روپے کی لاگت سے میٹروپول تا اسٹار گیٹ شارع فیصل کو دونوں جانب کشادہ کرنے کا کام ، بلوچ کالونی فلائی اوور کی ری ماڈلنگ ، ڈرگ کالونی فلائی اوور / انڈرپاس کی تعمیر ، سب میرین چورنگی پر انڈرپاس کی تعمیر اور کراچی زو کی 299.819 ملین روپے لاگت سے بحالی و بہتری کے کام شامل ہیںاسی طرح اسپیشل پیکیج کے تحت کلفٹن دو تلوار سے میٹرو پول ہوٹل تک سڑک کی بحالی ، بن قاسم پارک کے اطراف سڑک اور فٹ پاتھ کی تعمیر و مرمت، سندھ سیکریٹریٹ پر کمال اتاترک روڈ کی مرمت، ہینو چورنگی سے بلوچ کالونی پل تک ایکسپریس وے کی مرمت، مہران ہائی وے کی ازسرنو تعمیر، کے ایم سی کی سڑکوں پر اسٹریٹ لائٹس سسٹم کی مرمت شامل ہیں ۔

(جاری ہے)

ڈسٹرکٹ اے ڈی پی کے تحت روڈ انفراسٹرکچر کی 249 اسکیمیں مکمل کی جائیں گی جن کی مجموعی لاگت 5000.407 ملین روپے ہے ان اسکیموں میں کراچی کے چھ اضلاع میں سڑکوں کی تعمیر ، ایجوکیشن ورکس، ہیلتھ، کلچراسپورٹس کے منصوبے شامل ہیں۔ میئر کراچی وسیم اختر نے محکمہ انجینئرنگ کے افسران کو ہدایت کی کہ شہریوں کو جلد از جلد سہولیات مہیا کرنا اولین ترجیح ہے لہٰذا رواں مالی سال کے دوران جتنے بھی ترقیاتی منصوبے شروع کئے جائیں ان کے معیار اور کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے اور ہر ممکن تیزی سے کام مکمل کئے جائیں تاکہ شہریوں کو روزمرہ زندگی میں آسانیاں مہیا ہوسکیں۔

متعلقہ عنوان :